قتل سے قبل ارشد پپو پر تشدد لاش کے ٹکڑے کر دیے

صلح کے پیغام پر شیرشاہ آیا، رینجرزکی وردی میں ملزمان لیاری لے آئے

صلح کے پیغام پر شیرشاہ آیا، رینجرزکی وردی میں ملزمان لیاری لے آئے فوٹو: فائل

ISLAMABAD:
کلاکوٹ کے علاقے میں درجنوں نامعلوم ملزمان نے لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار کو اس کے بڑے بھائی اور ساتھی سمیت قتل کر دیا۔

ملزمان نے لاشوں کے سر تن سے جدا کر کے دھڑ کے ٹکڑے کر کے آگ لگا دی ، مقتولین کو شیرشاہ کے علاقے سے اغواکرکے لیاری لایا گیا تھا ۔ تفصیلات کے مطابق کلاکوٹ تھانے کی حدود افشانی گلی میں درجنوں نامعلوم ملزمان نے لیاری گینگ وار کے مرکزی کردار45سالہ محمد ارشد عرف پپو ولد لال محمد عرف حاجی لالو اس کے بڑے بھائی محمد یاسر عرفات اور ان کے ساتھی35سالہ جمعہ شیر عرف شیرا پٹھان کو اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد ہلاک کر دیا۔ ملزمان نے مقتولین کے سر تن سے جدا کرنے کے بعد دھڑ کے متعدد ٹکڑے کر کے انھیں نذر آتش کر دیا۔

ذرائع کے مطابق جمعہ شیر محمود آباد اختر کالونی کا رہائشی اور2004 سے ارشد پپو کا با اعتماد ساتھی تھا ،2007 میں ایس ایس پی سی آئی ڈی فیاض خان نے مخبر کی اطلاع پر لیاری میمن سوسائٹی سے ارشد پپو اور بلوچستان پولیس کے ایک اے ایس آئی کو ہوٹل کے ایک ہی کمرے سے گرفتار کر لیا تھا جس کے بعد جمع شیر نے عوامی نیشنل پارٹی نے شمولیت اختیار کر لی تھی2011 میں ارشد پپو نے جیل سے ضمانت کے بعد بلوچستان کے علاقے حب چوکی میں رہائش اختیار کی ہوئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ ارشد پپو کا ایک گھر شیرشاہ جبکہ دوسرا گھر گلستان جوہر میں ہے جہاں ارشد پپو کی بیوی اپنے4بچوں کے ہمراہ رہائش پذیر ہے ، ارشد پپو کو لیاری گینگ وار کے موجودہ سرغنہ سے مفاہمت کے لیے ایک سیاسی جماعت کے رہنماؤں نے اس کے نئے دوستوں کی مدد سے کراچی بلوایا تھا۔




ارشد پپو ہفتے کی صبح حب سے اپنے ساتھیوں کے ہمراہ کراچی پہنچا تھا اور میرا ناکہ پل سے آگے شیرشاہ کباڑی مارکیٹ کے سامنے کے علاقے میں اپنے گھر میں ساتھیوں کے ساتھ رکا ہوا تھا۔ ہفتے کی شب تقریباً 10 اور11 بجے کے درمیان جب ارشد پپو اپنے نئے دوستوں کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا تو رینجرز کے یونیفارم میں ایک درجن سے زائد مسلح افراد آئے اور ارشد پپو اس کے بھائی محمد یاسر عرفات اور جمعہ شیر سمیت6 افراد کو آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر اپنے ساتھ لے گئے۔ کلاکوٹ تھانے کی حدود افشانی گلی میں لے جایا گیا جس کے بعد میگا فون کے ذریعے لیاری کے مختلف علاقوں میں تینوں افراد کے پکڑے جانے کا اعلان کرایا گیا جس پر خواتین سمیت سیکڑوں افراد افشانی گلی میں جمع ہو گئے جہاں ارشد پپو سمیت تینوں افراد کو رسیوں سے باندھ کر رکھا گیا تھا۔

افشانی گلی پہنچنے والی خواتین اور دیگر افراد نے تینوں افراد کی چپلوں، ڈنڈوں، گھونسوں اور لاتوں سے خوب پٹائی کی جبکہ موٹر سائیکل سواروں نے انھیں موٹر سائیکل سے ٹکریں ماریں بعد ازاں ارشد پپو سمیت تینوں افراد کو پیدل ان علاقوں میں لے جایا گیا جہاں اس نے رحمن بلوچ(عرف ڈکیت) کے اہم ساتھیوں کو فائرنگ کر کے قتل کیا تھا جہاں تمام مقامات پر کچھ دیر رک کر انھیں سر پر جوتے مارے گئے بعد ازاں تینوں کو واپس افشانی گلی لایا گیا جہاں انھیں اذیت ناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا، مغویوں کے اذیت کے دوران فلگ شگاف آوازوں پر گینگ وار کے ملزمان خوب زور زور سے ہنستے رہے۔

بعد ازاں تینوں افراد کے سرتن سے جدا کر دیے گئے، ملزمان نے سروں کو پیروں سے خوب روندا بعد ازاں دھڑ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے کرنے کے بعد انھیں نذر آتش کردیا جس کے بعد لیاری میں موجودہ گینگ وار کے ملزمان نے جشن منایا اور بلند آواز میں گانے بجائے گئے ارشد پپو کی ہلاکت کی خبر جنگل کی آگ کی طرح شہر میں پھیل گئی، حساس اداروں، پولیس، میڈیا اور مقتولین کے لواحقین اتوار کی صبح تک سول اسپتال کے باہر لاشوں کا انتظار کرتے رہے، ایس ایچ او کلا کوٹ تصور امیر سے رابطہ کرنے پر انھوں نے واقعے سے لاعلمی کا اظہار کیا۔

Recommended Stories

Load Next Story