ایم کیوایم کا ماڈل ٹاؤن اے پی سی کے مشترکہ اعلامیے پر تحفظات کا اظہار
تحقیقات کے بغیرسانحے کی ذمہ داری کسی پرنہ ڈالی جائے، ایم کیو ایم پاکستان
MOGADISHU:
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہونے والی اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بغیرسانحے کی ذمہ داری کسی پرنہ ڈالی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے طاہر القادری کی اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بغیر کسی پر بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ داری نہ ڈالی جائے جب کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیرقانون پنجاب راناثنااللہ کوسانحے کا ذمہ دار ٹہرانے پر بھی ایم کی ایم پاکستان نے اعتراض کیا۔
لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس طلب کی تھی جس میں اپوزیشن کی تمام بڑی جماعتوں نے شرکت کی تاہم مشترکہ اعلامیے میں اعتراضات پر ایم کیو ایم پاکستان اے پی سی کے اختتام سے قبل ہی واپس روانہ ہوگئی تھی۔
دوسری جانب ایک سوال کا جواب میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کو ضروری کام سے جانا تھا جس کے باعث وہ رضامندی سے آل پارٹیز کانفرنس سے اٹھ کر گئے۔
واضح رہے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بلائی گئی اے پی سی نے پنجاب حکومت کو 7 روز کی مہلت دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اورصوبائی وزیرقانون رانا ثنااللہ سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان نے ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ہونے والی اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ پر اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بغیرسانحے کی ذمہ داری کسی پرنہ ڈالی جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ایم کیو ایم پاکستان نے طاہر القادری کی اے پی سی کے مشترکہ اعلامیہ پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کے بغیر کسی پر بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ذمہ داری نہ ڈالی جائے جب کہ سابق وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف اور وزیرقانون پنجاب راناثنااللہ کوسانحے کا ذمہ دار ٹہرانے پر بھی ایم کی ایم پاکستان نے اعتراض کیا۔
لاہور میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ذمہ داروں کا تعین کرنے کے لیے آل پارٹیز کانفرنس طلب کی تھی جس میں اپوزیشن کی تمام بڑی جماعتوں نے شرکت کی تاہم مشترکہ اعلامیے میں اعتراضات پر ایم کیو ایم پاکستان اے پی سی کے اختتام سے قبل ہی واپس روانہ ہوگئی تھی۔
دوسری جانب ایک سوال کا جواب میں طاہر القادری کا کہنا تھا کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے وفد کو ضروری کام سے جانا تھا جس کے باعث وہ رضامندی سے آل پارٹیز کانفرنس سے اٹھ کر گئے۔
واضح رہے سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بلائی گئی اے پی سی نے پنجاب حکومت کو 7 روز کی مہلت دیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف اورصوبائی وزیرقانون رانا ثنااللہ سے مستعفیٰ ہونے کا مطالبہ کیا ہے۔