وزیر اعلیٰ سندھ نے 9 اضلاع میں سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگانے کی منظوری دے دی
کراچی سے 460 ایم جی ڈی سیوریج کا پانی سمندر میں جاتا ہے، 5 ٹریٹمنٹ پلانٹ تعمیر ہونگے، وزیر اعلیٰ کو بریفنگ
ISLAMABAD:
وزیر اعلیٰ سندھ نے 9 اضلاع میں صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کیلیے 28 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کی منظوری دی۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی اور محفوظ ماحول کی فراہمی کے حوالے سے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ صوبے کے 9 مختلف اضلاع جہاں پر بغیر ٹریٹ کیا ہوا پانی واٹر باڈیز میں چھوڑا جا رہا ہے میں صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کے لیے 28 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے 9 اضلاع میں صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کیلیے 28 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کی منظوری دی۔
چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم نے وزیر اعلیٰ سند ھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 21 اضلاع ماسوائے کراچی کی آبادی 29111723 بشمول 9624674 دیہی اور 19487049شہری شامل ہیں جن کے 755 مقامات سے جہاں پر 100.454ایم جی ڈی میونسپل، صنعتی اور اسپتالوں کا سیوریج صاف پانی میں چھوڑا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ضلع جیکب آباد میں 0.375ایم جی ڈی سیوریج 10 مقامات سے واٹر باڈیز میں ڈسچارج ہوتا ہے، کشمور میں 5.822 ایم جی ڈی 10 مقامات ، قمبر۔ شہداد کوٹ 5.149 ایم جی ڈی87 مقامات ، لاڑکانہ 3.006 ایم جی ڈی135 مقامات ،شکار پور 0.533 ایم جی ڈی 35 مقامات ، گھوٹکی 3.053ایم جی ڈی 8 مقامات،خیرپور 5.844ایم جی ڈی76 مقامات ،سکھر 29.507 ایم جی ڈی 100 مقامات، بدین 6.619ایم جی ڈی 19مقامات ، دادو 0.190 ایم جی ڈی 30 مقامات، حیدرآباد 10 ایم جی ڈی 70 مقامات ،جام شورو 3.697ایم جی ڈی 9 مقامات، مٹیاری1.090ایم جی ڈی 8 مقامات ، سجاول 0.060ایم جی ڈی 2 مقامات، ٹنڈو الہ یار4.8ایم جی ڈی 18مقامات ، ٹنڈو محمدخان 3.914ایم جی ڈی 9 مقامات ،ٹھٹھہ 0.217ایم جی ڈی 6 مقامات ، میر پور خاص 0.219ایم جی ڈی 20 مقامات، سانگھڑ 7.02ایم جی ڈی 10 مقامات ،نوشہرو فیروز 6.441 ایم جی ڈی 43 مقامات اور شہید بے نظیر آباد 2.898 ایم جی ڈی 50 مقامات شامل ہیں جب کہ وہ اضلاع جہاں پر صنعتی فضلے کی ٹریٹمنٹ کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کیے جائیں گے ان میں سکھر ، کوٹری، حیدرآباد، نواب شاہ ، ٹھٹھہ ،شجاول، جام شورو اور دیگر شامل ہیں۔
وزیر اعلیٰ سندھ نے 9 اضلاع میں صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کیلیے 28 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کی منظوری دی۔
وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ نے سندھ کے لوگوں کو پینے کا صاف پانی اور محفوظ ماحول کی فراہمی کے حوالے سے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ صوبے کے 9 مختلف اضلاع جہاں پر بغیر ٹریٹ کیا ہوا پانی واٹر باڈیز میں چھوڑا جا رہا ہے میں صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کے لیے 28 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ لگائے جائیں جب کہ وزیر اعلیٰ سندھ نے 9 اضلاع میں صنعتی فضلے کو ٹریٹ کرنے کیلیے 28 سیوریج ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کرنے کی منظوری دی۔
چیئرمین پی اینڈ ڈی محمد وسیم نے وزیر اعلیٰ سند ھ کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 21 اضلاع ماسوائے کراچی کی آبادی 29111723 بشمول 9624674 دیہی اور 19487049شہری شامل ہیں جن کے 755 مقامات سے جہاں پر 100.454ایم جی ڈی میونسپل، صنعتی اور اسپتالوں کا سیوریج صاف پانی میں چھوڑا جاتا ہے۔
واضح رہے کہ ضلع جیکب آباد میں 0.375ایم جی ڈی سیوریج 10 مقامات سے واٹر باڈیز میں ڈسچارج ہوتا ہے، کشمور میں 5.822 ایم جی ڈی 10 مقامات ، قمبر۔ شہداد کوٹ 5.149 ایم جی ڈی87 مقامات ، لاڑکانہ 3.006 ایم جی ڈی135 مقامات ،شکار پور 0.533 ایم جی ڈی 35 مقامات ، گھوٹکی 3.053ایم جی ڈی 8 مقامات،خیرپور 5.844ایم جی ڈی76 مقامات ،سکھر 29.507 ایم جی ڈی 100 مقامات، بدین 6.619ایم جی ڈی 19مقامات ، دادو 0.190 ایم جی ڈی 30 مقامات، حیدرآباد 10 ایم جی ڈی 70 مقامات ،جام شورو 3.697ایم جی ڈی 9 مقامات، مٹیاری1.090ایم جی ڈی 8 مقامات ، سجاول 0.060ایم جی ڈی 2 مقامات، ٹنڈو الہ یار4.8ایم جی ڈی 18مقامات ، ٹنڈو محمدخان 3.914ایم جی ڈی 9 مقامات ،ٹھٹھہ 0.217ایم جی ڈی 6 مقامات ، میر پور خاص 0.219ایم جی ڈی 20 مقامات، سانگھڑ 7.02ایم جی ڈی 10 مقامات ،نوشہرو فیروز 6.441 ایم جی ڈی 43 مقامات اور شہید بے نظیر آباد 2.898 ایم جی ڈی 50 مقامات شامل ہیں جب کہ وہ اضلاع جہاں پر صنعتی فضلے کی ٹریٹمنٹ کے لیے ٹریٹمنٹ پلانٹ نصب کیے جائیں گے ان میں سکھر ، کوٹری، حیدرآباد، نواب شاہ ، ٹھٹھہ ،شجاول، جام شورو اور دیگر شامل ہیں۔