توہین عدالت پر صدر کراچی بار و دیگر وکلا کو نوٹس جاری
وکلا نے عدالتی کام میں مداخلت کی، عملے کی تلاشی لی، دھمکیاں دیں، ریفرنس
سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیر عالم پر مشتمل بینچ نے توہین عدالت کے الزام میں کراچی بار ایسوسی ایشن کے صدر نعیم قریشی اور دیگر وکلا کو توہین عدالت کے الزام میں 20 مارچ کیلیے اظہار وجوہ کے نوٹس جاری کردیے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو ڈسٹرکٹ و سیشن جج شاہنواز طارق نے ریفرنس ارسال کیا تھا جس میں عدالت عالیہ کو آگاہ کیا گیا تھا ، کراچی بار کے صدر نعیم قریشی، عبدالقادرایڈووکیٹ، عبدالباقی، ممتاز اور دیگر نے کراچی غربی کے سول ججوں کی عدالتوں میں جاری کارروائیوں میں مداخلت کی، عملے کی تلاشی لی۔
ریفرنس کے مطابق بارکے ان افراد نے عدالتی افسران کو دھمکیاں بھی دیں اور عدالتی عملے کو مغلظات بکیں، ریفرنس کے مطابق ان وکلا نے عدالتی امور میں رکاوٹ ڈالی،ان حالات میں ماتحت عدلیہ کے ججوں کیلیے آزادانہ ماحول میں فرائض انجام دینا مشکل ہوگیا ہے۔
فاضل چیف جسٹس نے اس ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئے قانون دان عبدالحفیظ پیرزادہ،سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان ،بیرسٹر عابد زبیری اور فیصل صدیقی کو عدالتی معاون مقررکیا اور مدعا علیہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت تک جواب داخل کریں کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کی جائے۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ کو ڈسٹرکٹ و سیشن جج شاہنواز طارق نے ریفرنس ارسال کیا تھا جس میں عدالت عالیہ کو آگاہ کیا گیا تھا ، کراچی بار کے صدر نعیم قریشی، عبدالقادرایڈووکیٹ، عبدالباقی، ممتاز اور دیگر نے کراچی غربی کے سول ججوں کی عدالتوں میں جاری کارروائیوں میں مداخلت کی، عملے کی تلاشی لی۔
ریفرنس کے مطابق بارکے ان افراد نے عدالتی افسران کو دھمکیاں بھی دیں اور عدالتی عملے کو مغلظات بکیں، ریفرنس کے مطابق ان وکلا نے عدالتی امور میں رکاوٹ ڈالی،ان حالات میں ماتحت عدلیہ کے ججوں کیلیے آزادانہ ماحول میں فرائض انجام دینا مشکل ہوگیا ہے۔
فاضل چیف جسٹس نے اس ریفرنس کی سماعت کرتے ہوئے قانون دان عبدالحفیظ پیرزادہ،سابق اٹارنی جنرل مخدوم علی خان ،بیرسٹر عابد زبیری اور فیصل صدیقی کو عدالتی معاون مقررکیا اور مدعا علیہان کو ہدایت کی ہے کہ وہ آئندہ سماعت تک جواب داخل کریں کہ کیوں نہ ان کے خلاف توہین عدالت کے الزام میں کارروائی کی جائے۔