پیس اٹیک کے مسائل نے پاکستان کی نیندیں اڑا دیں
اسکواڈ کے4میں سے 2 فاسٹ بولرز انجرڈ ہو گئے،وہاب ریاض آؤٹ آف فارم،عمر گل اورمحمدعرفان کی فٹنس آج جانچی جائے گی.
جنوبی افریقہ کیخلاف چوتھے ون ڈے سے قبل پیس اٹیک کے مسائل نے پاکستان کی نیندیں اڑا دیں۔
اسکواڈ کے4میں سے 2 فاسٹ بولرز انجرڈ اور ایک آؤٹ آف فارم ہے، ایسے میں سہیل تنویر کو طلب کر لیا گیا جو بدھ کے روز ساتھیوں کو جوائن کرلیں گے،وہ ان دنوں جنوبی افریقی ڈومیسٹک کرکٹ میں ہی شریک ہیں، عرفان ہیمسٹرنگ کے بعد پنڈلی کی انجری کا بھی شکار ہو گئے،اسی کے ساتھ ڈی ہائیڈریشن کے مسئلے کا بھی سامنا رہا، منیجر نوید اکرم چیمہ کے مطابق عرفان اور عمر گل کی فٹنس کا منگل کو نیٹ پریکٹس سے قبل جائزہ لیا جائے گا۔
تیسرے ون ڈے میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم جوہانسبرگ سے ڈربن پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پروٹیز سے سیریز اپنے نام کرنے کیلیے پاکستان کو اگلے دونوں ون ڈے میچز میں فتح حاصل کرنا ہو گی، البتہ فاسٹ بولنگ کے مسائل نے ٹیم کو پریشان کر دیا ہے، عمر گل اور محمد عرفان انجرڈ جبکہ وہاب ریاض آؤٹ آف فارم ہیں، انھوں نے تیسرے ون ڈے میں 93رنز دے کر بدترین بولنگ کا نیا ریکارڈ بنایا تھا، ایسے میں صرف جنید خان ہی بچے ہیں،اتوار کو تیسرے ایک روزہ میچ میں گرین شرٹس 34 رنز کی شکست کا شکار ہوئے۔
البتہ اس دوران کھلاڑیوں نے آخری وقت تک فائٹ کا سلسلہ جاری رکھا، واحد ٹی ٹوئنٹی میچ اپنے نام کرنے والی مہمان سائیڈ ون ڈے میں بھی بہتر پرفارمنس سے خوش اور اب سیریز میں جیت کا خواب دیکھ رہی ہے، چوتھا میچ جمعرات کو ڈربن میں ہونا ہے، پیر کی دوپہر بذریعہ طیارہ پاکستانی ٹیم ڈربن پہنچ گئی،بیشتر کھلاڑیوں نے آرام کو ترجیح دی البتہ چند نے سوئمنگ اور جم ٹریننگ کی، اب منگل کو کنگسمیڈ میں پریکٹس سیشن شیڈول ہے، ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ کے مطابق اسی دوران پیسرز محمد عرفان اور عمر گل کی فٹنس کا معائنہ کیا جائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ طویل القامت فاسٹ بولر کوپہلے ہیمسٹرنگ انجری تھی، بعد میں پنڈلی میں تکلیف ہو گئی، تیسرے ون ڈے میں وہ ڈی ہائیڈریشن کا بھی شکار ہوئے، ابھی چوتھے میچ میں چند روز ہیں، ان سمیت عمر گل کی فٹنس کا جائزہ لیتے رہیں گے، یاد رہے تیسرے ون ڈے سے باہر تجربہ کار فاسٹ بولر کے گھٹنے میں تکلیف ہے۔ دریں اثنا پاکستان نے پیسر سہیل تنویر کو بطور کور اپ اسکواڈ میں شامل کر لیا، وہ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں لائنز کی نمائندگی کیلیے جنوبی افریقہ میں ہی موجود ہیں، نوید اکرم چیمہ نے ڈربن سے فون پر نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سہیل تنویر اتوار کو تیسرے ون ڈے کے موقع پر ہمارے ساتھ رہے، ان کی ٹیم لائنزکا منگل کو سنچورین میں میچ ہے، اس میں شرکت کے بعد وہ بدھ کو باقاعدہ پاکستانی اسکواڈ کو جوائن کر لیں گے۔
قبل ازیں تیسرے ون ڈے کے بعد پریس کانفرنس میں کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ہم سہیل تنویر کو بطور بیک اپ ٹیم میں شامل کرنے پر غور کر رہے ہیں، وہ اتوار کو ہمارے ساتھ ڈریسنگ روم میں ہی رہے۔ یاد رہے مذکورہ میچ میں7اوورز کرنے کے بعد عرفان فیلڈ میں کافی پریشان دکھائی دیے، طبی امداد لینے کے بعد انھیں واپس پویلین جانا پڑا، سنچورین کے پچھلے مقابلے میں چار وکٹیں لے کر مین آف دی میچ قرار پانے والے پیسر ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہو گئے تھے۔
جوہانسبرگ میں اسی وجہ سے امپائرز نے ابتدا میں پاکستان کومتبادل فیلڈر بلانے کی اجازت نہیں دی، ان کا خیال تھا کہ عرفان اس میچ میں انجرڈ نہیں ہوئے بلکہ پہلے سے ہی ان فٹ تھے، اس لیے دو اوورز تک پاکستانی ٹیم نے10پلیئرز کے ساتھ فیلڈنگ کی، بعد میں جب پتا چلا کہ ان کا معدہ خراب ہے اور ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے باہر نہیں گئے تو متبادل بلانے کی اجازت دیدی گئی، اس حوالے سے مصباح الحق نے کہا کہ عرفان کو لوز موشنز ہو رہے تھے، اس کے میدان سے باہر جانے کا ہیمسٹرنگ سے کوئی تعلق نہ تھا۔
ابتدا میں امپائرز کچھ کنفیوژن کا شکار ہوئے جس کی وجہ سے ہمیں10کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا پڑا، مگر جب ڈاکٹرز نے ہمارے موقف کی تصدیق کر دی تو متبادل فیلڈر بلانے کی اجازت مل گئی، عمر گل کے حوالے سے پاکستانی کپتان نے کہا کہ دوسرے میچ کے بعد ان کے گھٹنے میں تھوڑی تکلیف ہوئی جو اب بھی برقرار ہے، انھیں خصوصاً فیلڈنگ میں مسائل کا سامنا رہے گا اسی لیے تیسرا میچ نہیں کھلایا۔
اسکواڈ کے4میں سے 2 فاسٹ بولرز انجرڈ اور ایک آؤٹ آف فارم ہے، ایسے میں سہیل تنویر کو طلب کر لیا گیا جو بدھ کے روز ساتھیوں کو جوائن کرلیں گے،وہ ان دنوں جنوبی افریقی ڈومیسٹک کرکٹ میں ہی شریک ہیں، عرفان ہیمسٹرنگ کے بعد پنڈلی کی انجری کا بھی شکار ہو گئے،اسی کے ساتھ ڈی ہائیڈریشن کے مسئلے کا بھی سامنا رہا، منیجر نوید اکرم چیمہ کے مطابق عرفان اور عمر گل کی فٹنس کا منگل کو نیٹ پریکٹس سے قبل جائزہ لیا جائے گا۔
تیسرے ون ڈے میں شکست کے بعد پاکستانی ٹیم جوہانسبرگ سے ڈربن پہنچ گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق پروٹیز سے سیریز اپنے نام کرنے کیلیے پاکستان کو اگلے دونوں ون ڈے میچز میں فتح حاصل کرنا ہو گی، البتہ فاسٹ بولنگ کے مسائل نے ٹیم کو پریشان کر دیا ہے، عمر گل اور محمد عرفان انجرڈ جبکہ وہاب ریاض آؤٹ آف فارم ہیں، انھوں نے تیسرے ون ڈے میں 93رنز دے کر بدترین بولنگ کا نیا ریکارڈ بنایا تھا، ایسے میں صرف جنید خان ہی بچے ہیں،اتوار کو تیسرے ایک روزہ میچ میں گرین شرٹس 34 رنز کی شکست کا شکار ہوئے۔
البتہ اس دوران کھلاڑیوں نے آخری وقت تک فائٹ کا سلسلہ جاری رکھا، واحد ٹی ٹوئنٹی میچ اپنے نام کرنے والی مہمان سائیڈ ون ڈے میں بھی بہتر پرفارمنس سے خوش اور اب سیریز میں جیت کا خواب دیکھ رہی ہے، چوتھا میچ جمعرات کو ڈربن میں ہونا ہے، پیر کی دوپہر بذریعہ طیارہ پاکستانی ٹیم ڈربن پہنچ گئی،بیشتر کھلاڑیوں نے آرام کو ترجیح دی البتہ چند نے سوئمنگ اور جم ٹریننگ کی، اب منگل کو کنگسمیڈ میں پریکٹس سیشن شیڈول ہے، ٹیم منیجر نوید اکرم چیمہ کے مطابق اسی دوران پیسرز محمد عرفان اور عمر گل کی فٹنس کا معائنہ کیا جائے گا۔
انھوں نے بتایا کہ طویل القامت فاسٹ بولر کوپہلے ہیمسٹرنگ انجری تھی، بعد میں پنڈلی میں تکلیف ہو گئی، تیسرے ون ڈے میں وہ ڈی ہائیڈریشن کا بھی شکار ہوئے، ابھی چوتھے میچ میں چند روز ہیں، ان سمیت عمر گل کی فٹنس کا جائزہ لیتے رہیں گے، یاد رہے تیسرے ون ڈے سے باہر تجربہ کار فاسٹ بولر کے گھٹنے میں تکلیف ہے۔ دریں اثنا پاکستان نے پیسر سہیل تنویر کو بطور کور اپ اسکواڈ میں شامل کر لیا، وہ ڈومیسٹک ٹی ٹوئنٹی ایونٹ میں لائنز کی نمائندگی کیلیے جنوبی افریقہ میں ہی موجود ہیں، نوید اکرم چیمہ نے ڈربن سے فون پر نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ سہیل تنویر اتوار کو تیسرے ون ڈے کے موقع پر ہمارے ساتھ رہے، ان کی ٹیم لائنزکا منگل کو سنچورین میں میچ ہے، اس میں شرکت کے بعد وہ بدھ کو باقاعدہ پاکستانی اسکواڈ کو جوائن کر لیں گے۔
قبل ازیں تیسرے ون ڈے کے بعد پریس کانفرنس میں کپتان مصباح الحق نے کہا کہ ہم سہیل تنویر کو بطور بیک اپ ٹیم میں شامل کرنے پر غور کر رہے ہیں، وہ اتوار کو ہمارے ساتھ ڈریسنگ روم میں ہی رہے۔ یاد رہے مذکورہ میچ میں7اوورز کرنے کے بعد عرفان فیلڈ میں کافی پریشان دکھائی دیے، طبی امداد لینے کے بعد انھیں واپس پویلین جانا پڑا، سنچورین کے پچھلے مقابلے میں چار وکٹیں لے کر مین آف دی میچ قرار پانے والے پیسر ہیمسٹرنگ انجری کا شکار ہو گئے تھے۔
جوہانسبرگ میں اسی وجہ سے امپائرز نے ابتدا میں پاکستان کومتبادل فیلڈر بلانے کی اجازت نہیں دی، ان کا خیال تھا کہ عرفان اس میچ میں انجرڈ نہیں ہوئے بلکہ پہلے سے ہی ان فٹ تھے، اس لیے دو اوورز تک پاکستانی ٹیم نے10پلیئرز کے ساتھ فیلڈنگ کی، بعد میں جب پتا چلا کہ ان کا معدہ خراب ہے اور ہیمسٹرنگ انجری کی وجہ سے باہر نہیں گئے تو متبادل بلانے کی اجازت دیدی گئی، اس حوالے سے مصباح الحق نے کہا کہ عرفان کو لوز موشنز ہو رہے تھے، اس کے میدان سے باہر جانے کا ہیمسٹرنگ سے کوئی تعلق نہ تھا۔
ابتدا میں امپائرز کچھ کنفیوژن کا شکار ہوئے جس کی وجہ سے ہمیں10کھلاڑیوں کے ساتھ کھیلنا پڑا، مگر جب ڈاکٹرز نے ہمارے موقف کی تصدیق کر دی تو متبادل فیلڈر بلانے کی اجازت مل گئی، عمر گل کے حوالے سے پاکستانی کپتان نے کہا کہ دوسرے میچ کے بعد ان کے گھٹنے میں تھوڑی تکلیف ہوئی جو اب بھی برقرار ہے، انھیں خصوصاً فیلڈنگ میں مسائل کا سامنا رہے گا اسی لیے تیسرا میچ نہیں کھلایا۔