آئی سی سی نے جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ سیریز میں امپائرنگ پر پاکستانی اعتراضات مسترد کردیئے

ڈی آر ایس درست ہے،میچزمیں ہونے والی غلطیاں غیردانستہ تھیں،پی سی بی کو خط.

ڈی آر ایس درست ہے،میچزمیں ہونے والی غلطیاں غیردانستہ تھیں،پی سی بی کو خط. فوٹو: فائل

PESHAWAR:
آئی سی سی نے جنوبی افریقہ کیخلاف ٹیسٹ سیریز میں امپائرنگ پر پاکستانی اعتراضات مسترد کردیے۔

ایک آفیشل کے مطابق میچز میں ہونے والی غلطیاں غیردانستہ تھیں، ڈی آر ایس سسٹم بہترین انداز سے کام کر رہا ہے اور اس سے غلط فیصلے کم کرنے میں مدد ملی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جوہانسبرگ ٹیسٹ میں شکست کے بعد پاکستان نے تھرڈ امپائر اسٹیو ڈیوس کے بعض فیصلوں اور ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی پر اعتراض کیا تھا۔

ٹیم مینجمنٹ کی درخواست پر پی سی بی نے اس حوالے سے انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھی خط تحریر کیا، ذرائع نے نمائندہ ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ بورڈ کو جواب موصول ہو چکا ہے، آئی سی سی آفیشل نے اس میں لکھا کہ سیریز کے دوران انسانی غلطیاں ہوئیں، جان بوجھ کر کوئی غلط فیصلہ نہیں کیا گیا، اسی طرح ڈی آر ایس سسٹم درست کام کر رہا ہے۔




ماضی میں ٹھیک فیصلوں کی تعداد 92فیصد تھی جو اب 96ہو گئی، اسٹیو ڈیوس پر اعتراض کے حوالے سے کونسل نے کہا کہ امپائرز کی کارکردگی کا ہر سال جائزہ لیا جاتا ہے، اس کی بنیاد پر ان سے ایک یا دو برس کے معاہدے ہوتے ہیں، جس کی کارکردگی ٹھیک نہ ہو اسے ایک سال کا کنٹریکٹ ملتا، اگر اس دوران وہ بہتری لے آئے تو ٹھیک ورنہ پینل سے باہر کر دیا جاتا ہے۔

یاد رہے اسٹیو ڈیوس کا ہمیشہ سے پاکستان کے ساتھ رویہ متعصبانہ رہا ہے، ماضی میں سری لنکا کیخلاف گال ٹیسٹ میں بھی ان کے غلط فیصلے ٹیم کو مہنگے پڑ گئے تھے، اسی لیے حالیہ سیریز کے دوسرے اور تیسرے ٹیسٹ میں انھیں ہٹانے کی درخواست کی گئی جسے قبول نہ کیا گیا۔ ذرائع نے مزید بتایا کہ پی سی بی ڈی آر ایس سے تو مطمئن مگر ہاٹ اسپاٹ ٹیکنالوجی پر اعتراضات برقرار ہیں، اسی لیے وہ اسے اپنی ہوم سیریز میں استعمال نہیں کرتا۔
Load Next Story