کیپ ٹاؤن میں خشک سالی بھارت کی شکارگاہ بنانے میں پروٹیز کو مشکل

پیس اور سیم کیلیے وکٹ کا خاطرخواہ پانی نہیں دیاجارہا ، آؤٹ فیلڈ بھی سوکھنے کا خطرہ۔

مقامی آبادی کو 100 برسوں میں قلت آب کے بدترین بحران کا سامنا۔ فوٹو؛ سوشل میڈیا

جنوبی افریقہ کو خشک سالی کی وجہ سے بھارتی ٹیم کی شکار گاہ تیار کرنے میں مشکل کا سامنا ہے جب کہ پیس اور سیم کیلیے وکٹ کو خاطر خواہ پانی نہیں دیا جارہا۔

جنوبی افریقہ اور بھارت کے درمیان پہلا ٹیسٹ 5 جنوری سے کیپ ٹاؤن میں کھیلا جائے گا جہاں کے مکینوں کو 100 برس کی بدتری خشک سالی کا سامنا ہے، اگرچہ اتوار کے روز صبح سویرے تھوڑی بوندا باندی ہوئی جوکہ دو منٹ میں ہی رک گئی۔ شدید قلت کی وجہ سے حکومت کی جانب سے شہریوں کو روزانہ 87 لیٹر سے زائد پانی استعمال کرنے سے منع کردیا گیا ہے، ایسے میں جنوبی افریقہ کو بھارتی ٹیم کیلیے پہلی شکار گاہ تیار کرنے میں شدیددشواری کا سامنا ہے، پروٹیز کی قوت پیس اور سیم میں ہے جس کیلیے وافرمقدار میں پانی درکار ہے۔


گراؤنڈ مین ایون فلنٹ کا کہنا ہے کہ اگرچہ ہمیں زمین سے پانی نکالنے کی سہولت دستیاب ہے لیکن اس سے اپنی ضرورت پوری کرنا مشکل ہورہا ہے، ہمیں وکٹ پر گھاس کیلیے اس پر مسلسل چھڑکاؤ کی ضرورت ہے جوکہ بمشکل ہی کیا جارہا ہے، آؤٹ فیلڈ کو بھی ہفتے میں صرف دو مرتبہ پانی دیا جارہا ہے، جس سے اس کی گھاس سوکھنے کا خدشہ موجود ہے۔

یاد رہے کہ 2011 میں اسی وینیو پر جنوبی افریقہ اور بھارت دونوں نے اپنی پہلی اننگز میں 350 سے زائد رنز اسکور کیے تھے تاہم دوسری باری میں جنوبی افریقہ کے 300 سے کم پر آؤٹ ہونے باعث مہمان سائیڈ کو 340 رنز کا ہدف ملا جسے وہ وقت ختم ہونے کی وجہ سے حاصل نہیں کرپائی تھی، میچ کے ساتھ سیریز بھی 1-1 سے ڈرا ہوئی تھی، اس بار سیریز کا آغاز ہی اسی وینیو پر ہورہا ہے۔

 
Load Next Story