پاکستان اور مصر میں آزادانہ تجارت کے معاہدے پر اتفاق
صدر مرسی کا دورہ پاکستان، زرداری سے ون ٹو ون ملاقات، وفود کے مذاکرات
پاکستان اور مصر نے آزاد تجارتی معاہدہ جلد کرنے پر اتفاق کیا ہے جبکہ پوسٹل سروسز، مرچنٹ شپنگ، سرمایہ کاری، ذرائع ابلاغ، سائنس وٹیکنالوجی، چھوٹے ودرمیانے درجے کے کاروبار کے شعبوں میں تعاون کومزید فروغ دینے کیلیے مفاہمت کی 5 یاداشتوں پر دستخط کیے۔
مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب پیر کو ایوان صدر میں ہوئی۔ اس موقع پر پاکستان کے ایک روزہ دورہ پر آئے ہوئے مصر کے صدر محمد مرسی اور صدر آصف علی زرداری بھی موجود تھے۔ قبل ازیں مصر کے صدر محمد مرسی کے اعزاز میں ایوان صدر میں تقریب منعقد کی گئی۔ مہمان صدر کو مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ بعدازاں دونوں صدور کے مابین ون ٹو ون ملاقات ہوئی۔
صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور مصر میں باری باری 2سالہ بنیاد پر سربراہی اجلاس کے انعقاد ، رواں سال کے آخر میں مشترکہ وزارتی کمیشن کے چوتھے اجلاس کے اسلام آباد میں انعقاداور تجارتی حجم 400 ملین ڈالر کی موجودہ سطح سے آگے لیجانے اور آزاد تجارتی معاہدہ جلد کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ مصری سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ لگائیں انھیں محفوظ ماحول اور منافع 100 فیصد واپس لیجانے کی سہولت دی جائے گی۔
صدر زرداری نے اپنے مصری ہم منصب کے اعزاز میں ضیافت بھی دی جس میں وزیراعظم پرویز اشرف، سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی ، مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ مصری صدر نے صدر زرداری کو مصر کے دورے کی دعوت دی۔ دریں اثنا نیشنل یونیورسٹی آف سائنس وٹیکنالوجی نے مصر کے صدر محمد مرسی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی۔
نسٹ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب میں وزیراعظم پرویز اشرف نے صدر مرسی کو ڈگری دی۔ مصری صدر سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن اور سینیٹر مشاہد حسین نے بھی وفود کے ہمراہ ملاقاتیں کیں ۔ قبل ازیں مصری صدرکا چکلالہ ایئربیس پر سینیٹر مشاہدحسین سید اور 10 سے زائد عرب ممالک کے سفیروں نے پرتپاک استقبال کیا، مہمان صدر کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ ڈاکٹر محمد مرسی 53 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے مصری صدر ہیں۔
مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کی تقریب پیر کو ایوان صدر میں ہوئی۔ اس موقع پر پاکستان کے ایک روزہ دورہ پر آئے ہوئے مصر کے صدر محمد مرسی اور صدر آصف علی زرداری بھی موجود تھے۔ قبل ازیں مصر کے صدر محمد مرسی کے اعزاز میں ایوان صدر میں تقریب منعقد کی گئی۔ مہمان صدر کو مسلح افواج کے چاق وچوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا اور دونوں ممالک کے قومی ترانے بجائے گئے۔ بعدازاں دونوں صدور کے مابین ون ٹو ون ملاقات ہوئی۔
صدارتی ترجمان فرحت اللہ بابر کے مطابق ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور مصر میں باری باری 2سالہ بنیاد پر سربراہی اجلاس کے انعقاد ، رواں سال کے آخر میں مشترکہ وزارتی کمیشن کے چوتھے اجلاس کے اسلام آباد میں انعقاداور تجارتی حجم 400 ملین ڈالر کی موجودہ سطح سے آگے لیجانے اور آزاد تجارتی معاہدہ جلد کرنے پر اتفاق کیا۔ صدر زرداری نے کہا کہ مصری سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ لگائیں انھیں محفوظ ماحول اور منافع 100 فیصد واپس لیجانے کی سہولت دی جائے گی۔
صدر زرداری نے اپنے مصری ہم منصب کے اعزاز میں ضیافت بھی دی جس میں وزیراعظم پرویز اشرف، سابق وزیراعظم یوسف رضاگیلانی ، مسلح افواج کے سربراہان اور دیگر شخصیات نے شرکت کی۔ مصری صدر نے صدر زرداری کو مصر کے دورے کی دعوت دی۔ دریں اثنا نیشنل یونیورسٹی آف سائنس وٹیکنالوجی نے مصر کے صدر محمد مرسی کو ڈاکٹریٹ کی اعزازی ڈگری دی۔
نسٹ یونیورسٹی کے آڈیٹوریم میں منعقدہ تقریب میں وزیراعظم پرویز اشرف نے صدر مرسی کو ڈگری دی۔ مصری صدر سے تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، جماعت اسلامی کے امیر سید منورحسن اور سینیٹر مشاہد حسین نے بھی وفود کے ہمراہ ملاقاتیں کیں ۔ قبل ازیں مصری صدرکا چکلالہ ایئربیس پر سینیٹر مشاہدحسین سید اور 10 سے زائد عرب ممالک کے سفیروں نے پرتپاک استقبال کیا، مہمان صدر کو 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ ڈاکٹر محمد مرسی 53 سال بعد پاکستان کا دورہ کرنے والے پہلے مصری صدر ہیں۔