پروفیسرسبط جعفر32سال سے تدریسی شعبے سے وابستہ تھے

سیکڑوں مرثیے تخلیق کیے، سادہ زندگی گزاری، گورنمنٹ ڈگری کالج لیاقت آباد سے انسیت تھی

فوٹو : فائل

لیاقت آباد میں دہشت گردی کانشانہ بننے والے معروف مرثیہ گو،سوز خواں شاعر اور گورنمنٹ ڈگری بوائز کالج کے پرنپسل پروفیسرسبط جعفرگزشتہ 3عشروں سے زائد عرصے سے تدریسی شعبے سے وابستہ تھے۔

پروفیسرسبط جعفر 1957میں پیداہوئے انھوں نے 1971میں کراچی کے ایک اسکول سے میٹرک کاامتحان پاس کیا پروفیسرسبط جعفر نے اسلامک کلچر اورشعبہ اردومیں بالترتیب 1979 اور 1981 میں جامعہ کراچی سے ماسٹرزکیااور1981میں ہی لیکچررکی حیثیت سے گورنمنٹ ڈگری کالج لطیف آباد حیدرآباد سے اپنی پیشہ ورانہ زندگی کاآغاز کیاتھا۔




بعدازاں گورنمنٹ ڈگری کالج لیاقت آباد سے منسلک ہوگئے پروفیسرسبط جعفرنے اپنی تدریسی خدمات کے ساتھ ہی شاعری کاآغازبھی کیااورسیکڑوں مرثیے،سوزوسلام،منقبت اورحمدونعت نظم کیںان کی شعری تخلیقات کتابی صورت میں بھی شائع ہوچکی ہیں ۔ پروفیسر سبط جعفر1995میں اسسٹنٹ پروفیسر،2005میں ایسوسی ایٹ پروفیسرجبکہ حال ہی میں 22فروری کومنعقدہ بورڈ ون کے اجلاس میں گریڈ20 میں پروفیسرکے عہدے پرفائز ہوئے تھے۔
Load Next Story