پاکستان میں ناپید جانور کی 33 لاکھ سال پرانی کھوپڑی دریافت
ناپید جانور کی کھوپڑی وہیل اور دریائی گھوڑے سے مشابہت رکھتی ہے
پشاور:
پاکستان میں ناپید جانور کی 33 لاکھ سال پرانی کھوپڑی کی دریافت نے ہلچل مچادی۔
سوہاوہ کے علاقے تتروٹ سے 33 لاکھ سال پرانے انتھریکو تھیریڈ خاندان کی کھوپڑی دریافت ہوئی ہے۔ ناپید جانور کی کھوپڑی وہیل اور دریائی گھوڑے سے مشابہت رکھتی ہے۔ کھوپڑی کا وزن دس کلو اور لمبائی ایک فٹ ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے ریسرچ اسکالر غیور عباس اور مقامی فیلڈ گائیڈ چوہدری عابد حسین اور مہتاب خان نے تحقیق کے دوران یہ کھوپڑی دریافت کی۔
محقق کے مطابق یہ جانور ارتقائی طور پر وہیل اور دریائی گھوڑے کے قریب ہے اور اس وقت نا پید ہوچکا ہے، جبکہ اس فوسل پر پنجاب یونیورسٹی میں مزید ریسرچ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ضلع جہلم کی تحصیل سوہاوہ کے اس نواحی علاقے میں پہلے بھی بہت سے ناپید جانوروں کی باقیات دریافت ہوچکی ہیں۔
پاکستان میں ناپید جانور کی 33 لاکھ سال پرانی کھوپڑی کی دریافت نے ہلچل مچادی۔
سوہاوہ کے علاقے تتروٹ سے 33 لاکھ سال پرانے انتھریکو تھیریڈ خاندان کی کھوپڑی دریافت ہوئی ہے۔ ناپید جانور کی کھوپڑی وہیل اور دریائی گھوڑے سے مشابہت رکھتی ہے۔ کھوپڑی کا وزن دس کلو اور لمبائی ایک فٹ ہے۔
پنجاب یونیورسٹی کے پی ایچ ڈی کے ریسرچ اسکالر غیور عباس اور مقامی فیلڈ گائیڈ چوہدری عابد حسین اور مہتاب خان نے تحقیق کے دوران یہ کھوپڑی دریافت کی۔
محقق کے مطابق یہ جانور ارتقائی طور پر وہیل اور دریائی گھوڑے کے قریب ہے اور اس وقت نا پید ہوچکا ہے، جبکہ اس فوسل پر پنجاب یونیورسٹی میں مزید ریسرچ کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ضلع جہلم کی تحصیل سوہاوہ کے اس نواحی علاقے میں پہلے بھی بہت سے ناپید جانوروں کی باقیات دریافت ہوچکی ہیں۔