کاشتکاروں کا احتجاج کینو کے 500 کنٹینر پھنس گئے

کینو سرگودھاسے کراچی لائے جارہے تھے،ہائی وے بلاک ہونے سے رانی کوٹ میں پھنسے۔

بروقت پورٹس پرنہ پہنچے تو1ارب کانقصان ہوسکتاہے،ایکسپورٹرز،حکام سے نوٹس کا مطالبہ۔فوٹو : فائل

شوگر ملز مالکان کے خلاف کاشتکاروں کے احتجاج کی وجہ سے کینو کی برآمدات معطل ہوگئی ہیں۔

آل پاکستان فروٹ اینڈ ویجیٹبل ایکسپورٹرز امپورٹرز اینڈ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے سرپرست اعلیٰ اور ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر وحید احمد کے مطابق سرگودھا سے کراچی کی بندرگاہوں کے لیے روانہ ہونے والے 500 سے زائد کنٹینرز رانی کوٹ کے مقام پر ہائی وے بلاک ہونے کی وجہ سے پھنس گئے ہیں، کنٹینرز میں مجموعی طور پر 1ارب روپے سے زائد کا کینو لدا ہوا ہے جو بروقت بندرگاہوں تک نہ پہنچا تو ایکسپورٹرز کو شدید نقصانات کا اندیشہ ہے۔


وحید احمد نے کہا کہ روسی اور ایرانی مارکیٹ میں پاکستانی کینو کی برآمدات کو درپیش مسائل کے پیش نظر رواں سیزن میں کینو کی برآمد کے ہدف میں پہلے ہی کمی کردی گئی تھی، ایکسپورٹ کا ہدف 2.5لاکھ ٹن مقرر کیا گیا ہے تاہم ہڑتال اور دیگر لاجسٹک مسائل کی وجہ سے کینو کی برآمد کا ہدف بھی حاصل کرنا دشوار ہوگا، پاکستانی ایکسپورٹرز گزشتہ سال بھی روس کی مارکیٹ میں شدید نقصان اٹھا چکے ہیں اور ایکسپورٹرز کی کمر پہلے ہی ٹوٹ چکی ہے، کینو کی ترسیل میں آنے والی رکاوٹوں کی وجہ سے کینو کی برآمدی صنعت کو شدید دھچکا پہنچے گا۔

ایف پی سی سی آئی کے نائب صدر نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ کاشت کاروں اور شوگرملوں کا تنازع ہنگامی بنیادوں پر ختم کرایا جائے تاکہ ملکی تجارت اور برآمدات کے پہیے کو رواں دواں رکھا جا سکے۔

 
Load Next Story