عاصمہ جہانگیر کا نگراں وزیراعلٰی پنجاب بننے سے انکار
میرے نام پر اعتراض کیا جن سے آئینی طور پر مشاورت کرنا بھی ضروری نہیں تھی ،عاصمہ جہانگیر
سپریم کورٹ بار کی سابق صدر عاصمہ جہانگیر نے نگران وزیراعلٰی پنجاب بننے سے انکار کردیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ اعلٰی عدلیہ کے ریٹائرڈ ججوں کو نگران حکومت کاحصہ بننے کے بجائے گھروں میں آرام کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست دانوں کو پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمہوریت کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے دوسری صورت میں جمہوری مخالف قوتیں فائدہ اٹھالیں گی ۔
عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وہ نگران وزیراعلٰی پنجاب کے لئے ان کا نام تجویز کرنے پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی مشکور ہیں لیکن وہ یہ ذمہ داریاں نہیں نبھانا چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت نگران وزیراعلٰی پنجاب بننے کے لئے اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے تاہم ایسی جماعتوں نے ان کے نام پر اعتراض کیا جن سے آئینی طور پر مشاورت کرنا بھی ضروری نہیں تھی ۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کے لئے عاصمہ جہانگیر کا نام بھی تجویز کیا تھا۔
لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ اعلٰی عدلیہ کے ریٹائرڈ ججوں کو نگران حکومت کاحصہ بننے کے بجائے گھروں میں آرام کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاست دانوں کو پختگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے جمہوریت کے لئے کردار ادا کرنا چاہیے دوسری صورت میں جمہوری مخالف قوتیں فائدہ اٹھالیں گی ۔
عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ وہ نگران وزیراعلٰی پنجاب کے لئے ان کا نام تجویز کرنے پر مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کی مشکور ہیں لیکن وہ یہ ذمہ داریاں نہیں نبھانا چاہتیں۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت نگران وزیراعلٰی پنجاب بننے کے لئے اسمبلی میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینا ضروری ہے تاہم ایسی جماعتوں نے ان کے نام پر اعتراض کیا جن سے آئینی طور پر مشاورت کرنا بھی ضروری نہیں تھی ۔
واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے پنجاب میں نگران وزیر اعلیٰ کے لئے عاصمہ جہانگیر کا نام بھی تجویز کیا تھا۔