پی اے آر سی نے اسپغول کی پراسیسنگ کیلیے مشینری بنالی

وزیرتحفظ خوراک کاماہرین کی خدمات کوخراج تحسین،8جنوری کوافتتاح کرینگے

اعلی پیمانے پر اسکی پراسسنگ کی جائے گی تا کہ س کا چھلکا بہتر کوالٹی میں حاصل کیا جا سکے۔ فوٹو : فائل

پاکستان زرعی تحقیقی کونسل نے پاکستان میں پہلی مرتبہ اسپغول کی مشینری ایجاد کرلی ہے۔

وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک و تحقیق سکندر حیات خان بوسن نے اس کامیابی پر کونسل کے ماہرین کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ مجھے امید ہے ہم مستقبل میں خوراک کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے ہر صورت تیار ہوں گے، اسپغول کی فصل جنوبی پنجاب کے اضلاع بہاولپور و بہاول نگر اور سندھ میں تھر کے علاقوں میں مجموعی طور پر13ہزار ایکڑ پر کاشت کی جاتی ہے لیکن اسپغول کی پروسسنگ نہ ہونے کی وجہ سے زمیندار اس فصل کو زیادہ رقبے پر کاشت نہیں کر سکتے اور زمین خالی چھوڑ دیتے ہیں۔


واضح رہے کہ پاکستان زرعی تحقیقی کونسل کی جانب سے تیار کی گئی اس مشینری کی مدد سے اسپغول کو جدید طریقوں سے کاشت کیا جائے گا اور اعلی پیمانے پر اسکی پراسسنگ کی جائے گی تا کہ اس کا چھلکا بہتر کوالٹی میں حاصل کیا جا سکے اور اس مد میں خرچ ہونے والا قیمتی زر مبادلہ بھی بچایا جا سکے۔

یاد رہے کہ وفاقی وزیر قومی تحفظ خوراک و تحقیق سکندر حیات خان بوسن 8 جنوری کو حاصل پور، بہاولپور میں منعقدہ قومی سیمینار برائے روایتی اور جدید اسپغول مشینری کے موقع پر اسپغول مشینری کا افتتاح کریں گے، اس موقع پر وفاقی وزیر بین الصوبائی روابط میاں ریاض حسین پیرزادہ بھی شرکت کریں گے۔
Load Next Story