کپتان کی مسلسل تسبیح پراسیکیوٹرکے دلائل پر ’’یہ جھوٹ ہے‘‘ کہتے رہے
پراسیکیوٹرکے دلائل پرکپتان بولے ’’یہ جھوٹ ہے‘‘، ’’جھوٹ ہے میں نے ایسا نہیں کہا‘‘۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں 2 گھنٹے طویل سماعت کے دوران کپتان مسلسل تسبیح پڑھتے رہے جب کہ پراسیکیوٹرکے دلائل پر کپتان ''یہ جھوٹ ہے'' بولتے رہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں 2 گھنٹے طویل سماعت کے دوران کپتان مسلسل تسبیح پڑھتے رہے اور ساتھ ساتھ سرکاری وکیل کے دلائل کے دوران لقمے بھی دیتے رہے۔ پراسیکیوٹرکے دلائل پرکپتان بولے ''یہ جھوٹ ہے''، ''جھوٹ ہے میں نے ایسا نہیں کہا''۔ اس پر پراسیکیوٹر بولے جھوٹ نہیں ہے سب کچھ ریکارڈڈ ہے، سی ڈی دکھا دیتے ہیں لیکن خان صاحب مسلسل جھوٹ ہے جھوٹ ہے پکارتے رہے۔
دوران سماعت بابراعوان اور پراسیکیوٹر چوہدری شفقات کے درمیان دلچسپ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان نے کہاہم جا رہے ہیں اور انکی شلواریںگیلی ہورہی ہیں جس پر بابر اعوان بولے کوئی شلوارگیلی ملی تونہیں؟ بابراعوان کے دلائل پرکمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کر کے جسمانی ریمانڈ نہیں ہوتا توکیس بگڑ سکتاہے، عمران خان شامل تفتیش بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوئے اور سوالوں کے جوابات نہیں دیے جس پر بابر اعوان نے سرکاری وکیل پر براہ راست طنزیہ جملہ کسایہ آپ فیصلہ سنارہے ہیں۔ دوران سماعت کپتان کے انگلینڈکے دوست زلفی بخاری بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔
انسداد دہشت گردی عدالت میں 2 گھنٹے طویل سماعت کے دوران کپتان مسلسل تسبیح پڑھتے رہے اور ساتھ ساتھ سرکاری وکیل کے دلائل کے دوران لقمے بھی دیتے رہے۔ پراسیکیوٹرکے دلائل پرکپتان بولے ''یہ جھوٹ ہے''، ''جھوٹ ہے میں نے ایسا نہیں کہا''۔ اس پر پراسیکیوٹر بولے جھوٹ نہیں ہے سب کچھ ریکارڈڈ ہے، سی ڈی دکھا دیتے ہیں لیکن خان صاحب مسلسل جھوٹ ہے جھوٹ ہے پکارتے رہے۔
دوران سماعت بابراعوان اور پراسیکیوٹر چوہدری شفقات کے درمیان دلچسپ جملوں کا بھی تبادلہ ہوا۔ پراسیکیوٹر نے کہا کہ عمران خان نے کہاہم جا رہے ہیں اور انکی شلواریںگیلی ہورہی ہیں جس پر بابر اعوان بولے کوئی شلوارگیلی ملی تونہیں؟ بابراعوان کے دلائل پرکمرہ عدالت میں قہقہے لگ گئے۔
سرکاری وکیل نے کہا کہ اگر عمران خان کو گرفتار کر کے جسمانی ریمانڈ نہیں ہوتا توکیس بگڑ سکتاہے، عمران خان شامل تفتیش بھی ٹھیک طرح سے نہیں ہوئے اور سوالوں کے جوابات نہیں دیے جس پر بابر اعوان نے سرکاری وکیل پر براہ راست طنزیہ جملہ کسایہ آپ فیصلہ سنارہے ہیں۔ دوران سماعت کپتان کے انگلینڈکے دوست زلفی بخاری بھی کمرہ عدالت میں موجود رہے۔