سی پیک پر قائم تھنک ٹینک مقاصد کے حصول میں ناکام
2016 کے اوائل میں 1.215 ملین روپے کی لاگت سے سینٹر آف ایکسی لینس کا 5 سالہ پراجیکٹ منظور کیا گیا تھا۔
سی پیک کے حوالے سے قائم کیا گیا تھنک ٹینک 2 سال کا عرصہ گزرجانے کے باوجود تاحال اپنے اہداف کے حصول میں پیچھے ہے۔
سی پیک کے حوالے سے قائم کیے گئے 1.2 ارب روپے سے اس تھنک ٹینک کا قیام دو سال قبل اس لیے عمل میں لایا گیا تھا تاکہ پالیسی میں موجود ابہام اور دیگر معاملات کی کمی کو دور کیا جاسکے لیکن حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے صورتحال میں بہتری نہیں آسکی۔
حکومتی اہلکار کا کہنا ہے کہ سینٹر آف ایکسی لینس کی منظوری کے بعد امید ہوچلی تھی کہ سی پیک جیسے عظیم منصوبے کے حوالے سے اعلیٰ تحقیقی امور انجام دیے جائیں گے جن سے اقتصادی راہداری کے مختلف مراحل کی رفتار تیز کرنے میں مدد ملے گی لیکن ابھی اس کا انتظار ہے۔
واضح رہے کہ 2016 کے اوائل میں 1.215 ملین روپے کی لاگت سے سینٹر آف ایکسی لینس کا 5 سالہ پراجیکٹ منظور کیا گیا تھا۔
سی پیک کے حوالے سے قائم کیے گئے 1.2 ارب روپے سے اس تھنک ٹینک کا قیام دو سال قبل اس لیے عمل میں لایا گیا تھا تاکہ پالیسی میں موجود ابہام اور دیگر معاملات کی کمی کو دور کیا جاسکے لیکن حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے صورتحال میں بہتری نہیں آسکی۔
حکومتی اہلکار کا کہنا ہے کہ سینٹر آف ایکسی لینس کی منظوری کے بعد امید ہوچلی تھی کہ سی پیک جیسے عظیم منصوبے کے حوالے سے اعلیٰ تحقیقی امور انجام دیے جائیں گے جن سے اقتصادی راہداری کے مختلف مراحل کی رفتار تیز کرنے میں مدد ملے گی لیکن ابھی اس کا انتظار ہے۔
واضح رہے کہ 2016 کے اوائل میں 1.215 ملین روپے کی لاگت سے سینٹر آف ایکسی لینس کا 5 سالہ پراجیکٹ منظور کیا گیا تھا۔