بھارتی سفارتکار نے میری والدہ سے بدتمیزی کی اورانہیں دھمکاتا رہا کلبھوشن یادیو

بھارتی بحریہ کا کمیشنڈ آفیسر ہوں لیکن بھارت میرے انٹیلی جنس ایجنسی کے لیے کام کو کیوں جھٹلا رہا ہے، کلبھوشن یادیو

پاکستانی حکام سے درخواست کی تھی کہ والدہ اور بیوی سے ملاقات کرائی جائے، کلبھوشن یادیو۔ فوٹو : فائل

KARACHI:
بھارتی جاسوس اور دہشت گرد کلبھوشن یادیو کا ایک اور ویڈیو بیان جاری کیا گیا ہے کہ جس میں کلبھوشن یادیو کا کہنا ہے کہ بھارتی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں بھارتی بحریہ کا کمیشنڈ آفیسر ہوں۔

دفتر خارجہ نے بھارتی دہشت گرد اور جاسوس کلبھوشن یادیو کا ایک اور وڈیو بیان جاری کردیا ہے جس میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کا کہنا ہے کہ میری والدہ سے ملاقات کروانے پر پاکستان کا مشکور ہوں، حکومت پاکستان کے اس اقدام پر انتہائی شکر گزار ہوں جنہوں نے اس ملاقات کی اجازت دی، ملاقات خوشگوار تھی اور میری والدہ مجھے صحت مند حالت میں دیکھ کر خوش ہوئیں، میں نے والدہ کو بتایا کہ مجھے کسی تشدد کا نشانہ نہیں بنایا گیا نہ ہی کسی نے چھوا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : والدہ اور بیوی سے ملاقات کرانے کا شکریہ

کلبھوشن یادیو کا کہنا تھا کہ بھارتی عوام کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں بھارتی بحریہ کا کمیشنڈ آفیسر ہوں لیکن یہ لوگ میرے انٹیلیجنس ایجنسی کے لیے کام کرنے کو کیوں جھٹلا رہے ہیں۔ بھارتی جاسوس نے ویڈیو بیان میں کہا کہ بھارتی سفارتکار نے میری والدہ سے بدتمیزی کی، ساتھ آنے والا بھارتی سفارت کار میری والدہ کو دھمکا رہاتھا اور ان پر چلا رہا تھا، میں نے اپنی والدہ اور اہلیہ کی آنکھوں میں خوف دیکھا، ملاقات کے دوران ایسا لگ رہا تھا جیسے میری والدہ کو جہاز میں مار پیٹ کرکے لایا گیا ہو۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : بھارتی جاسوس کلبھوشن کو پھانسی کی سزا


کلبھوشن یادیو کی والدہ اور اہلیہ نے ویزے کے لیے پاکستانی ہائی کمیشن میں درخواست دی تھی جس پر پاکستان نےانسانی ہمدردی کی بنیاد اور اسلامی شعائر کی روشنی میں ان کی درخواست قبول کرکے ملاقات کی اجازت دے دی تھی۔

گزشتہ ماہ اسلام آباد میں دفتر خارجہ میں سزائے موت یافتہ بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے اس کی والدہ آوانتی سودھی یادیو اور بیوی چیتنکاوی یادیو کی ملاقات کرائی گئی تھی، 40 منٹ کی اس ملاقات میں بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر جے پی سنگھ بھی شریک تھے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : کلبھوشن یادیو سے والدہ اور بیوی کی ملاقات

واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پر فوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت کی سنائی تھی، تاہم بھارت نے فیصلے کے خلاف عالمی عدالت انصاف سے رجوع کررکھا ہے۔

Load Next Story