بلوچستان میں سیاسی بحران سنگین کابینہ کے مزید 2 ارکان مستعفی
راحت جمالی اور ماجد ابڑو نے اپنے استعفے گورنر بلوچستان کو بھجوادیئے
بلوچستان کی صوبائی وزیر راحت جمالی اور وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی عبدالماجد ابڑو نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے جس کے بعد صوبے میں سیاسی بحران مزید سنگین ہوگیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عام انتخابات سے قبل بلوچستان اسمبلی شدید بحران کا شکار ہوگئی ہے، جہاں ایک جانب وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے وہیں وزرا اور مشیران نے بھی استعفے جمع کرانا شروع کردیئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع
بلوچستان کابینہ کے مزید دو ارکان راحت جمالی اور عبدالماجد ابڑو نے اپنے استعفے گورنر بلوچستان کو جمع کرادیئے ہیں۔ راحت جمالی کے پاس محنت اور افرادی قوت کی وزارت تھی جب کہ ماجد ابڑو وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن تھے تاہم ان کا عہدہ صوبائی وزیر کے برابر تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے امور نوجوانان آغا نواب شاہ نے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان وہ پریس کانفرنس میں کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بلوچستان میں سیاسی بحران
واضح رہے کہ چند روز قبل عبدالقدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کرائی تھی جس پر 14 ارکان کے دستخط تھے، تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو برطرف کردیا تھا جب کہ وزیر اعلیٰ کے مشیر پرنس احمد علی احمدزئی مستعفی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق عام انتخابات سے قبل بلوچستان اسمبلی شدید بحران کا شکار ہوگئی ہے، جہاں ایک جانب وزیراعلیٰ کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک اسمبلی میں پیش کردی گئی ہے وہیں وزرا اور مشیران نے بھی استعفے جمع کرانا شروع کردیئے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع
بلوچستان کابینہ کے مزید دو ارکان راحت جمالی اور عبدالماجد ابڑو نے اپنے استعفے گورنر بلوچستان کو جمع کرادیئے ہیں۔ راحت جمالی کے پاس محنت اور افرادی قوت کی وزارت تھی جب کہ ماجد ابڑو وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن تھے تاہم ان کا عہدہ صوبائی وزیر کے برابر تھا۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ بلوچستان کے مشیر برائے امور نوجوانان آغا نواب شاہ نے بھی مستعفیٰ ہونے کا فیصلہ کیا ہے جس کا اعلان وہ پریس کانفرنس میں کریں گے۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : بلوچستان میں سیاسی بحران
واضح رہے کہ چند روز قبل عبدالقدوس بزنجو نے وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد اسمبلی میں جمع کرائی تھی جس پر 14 ارکان کے دستخط تھے، تحریک عدم اعتماد کے بعد وزیر اعلیٰ نے وزیر داخلہ سرفراز بگٹی کو برطرف کردیا تھا جب کہ وزیر اعلیٰ کے مشیر پرنس احمد علی احمدزئی مستعفی ہوگئے تھے۔