نگراں وزیر اعظم پر اتفاق کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس بے نتیجہ ختم

نگراں وزیر اعظم کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہونا چاہئے وہ غیر جانبدار ، انتظامی تجربہ رکھتا ہو،مہتاب عباسی

پارلیمانی کمیٹی کو 22 مارچ تک نگراں وزیراعظم کا فیصلہ کرنا ہوگا۔ فوٹو : فائل

نگراں وزیر اعظم پر اتفاق کے لئے پارلیمانی کمیٹی کا پہلا اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگیا ہے، کمیٹی کا اجلاس کل صبح 11 بجے پھر ہوگا۔

اسلام آباد میں نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں حکومت کی جانب سے فاروق ایچ نائیک، سید خورشید شاہ، چوہدری شجاعت حسین اور غلام احمد بلور جبکہ مسلم لیگ(ن) کی جانب سے سردار مہتاب عباسی، سردار یعقوب ناصر، خواجہ سعد رفیق اور سینیٹر پرویز رشید نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے سید خورشید شاہ نے کہا کہ پہلے اجلاس میں میر ہزار کھوسو اور رسول بخش پلیجو پر بحث ہوئی کل دیگر ناموں پر غور ہوگا اور امید ہے کہ آئینی مدت میں ہی نگراں وزیر اعظم پر اتفاق کرلیا جائے گا۔


اس موقع پر سردار مہتاب عباسی نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم کے لئے ضروری ہے کہ اس کا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں ہونا چاہئے وہ غیر جانبدار ، انتظامی تجربہ رکھتا ہو۔

فاروق ایچ نائک کا کہنا تھا کہ آئین کے تحت اب نگراں وزیر اعظم کے لئے کوئی نیا نام شامل نہیں ہوسکتا، اگر پنجاب اسمبلی آج رات تحلیل ہوجائے تو ملک بھر کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 11 مئی کو ہوسکتے ہیں۔

اجلاس کے آغاز پر چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ آئین کےمطابق پارلیمانی کمیٹی کو اب کوئی نیا نام نہیں دیا جا سکتا، ہٹ دھرمی کسی صورت نہیں ہونی چاہیے، مل بیٹھ کر معاملات حل ہونے میں ہی بہتری ہے۔ پارلیمانی کمیٹی کے پاس 3 دن ہیں اس دوران ہی معاملات طے ہوجانے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس نہیں جانا چاہیے کیونکہ اس سے سیاستدانوں کی ساکھ مجروح ہوگی۔ سابق وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ افہام و تفہیم اور ایک دوسرے کی سوچ کا احترام ضروری ہے،

اجلاس میں حکومت کی جانب سے کمیٹی کے چیئرمین کے لئے غلام احمد بلور کا نام تجویز کیا گیا جسے اتفاق رائے سے منظور کرلیا گیا، جس کے بعد چار نکاتی قواعد و ضوابط پیش کئے گئے جس کے تحت پارلیمانی کمیٹی 20 سے 22 مارچ تک نگراں وزیراعظم کے نام پر غورکرے گی۔ سیکریٹری قومی اسمبلی پارلیمانی کمیٹی کے سیکریٹری ہوں گے، پارلیمانی کمیٹی کا کورم 5 ارکان پر مشتمل ہو گا اور پارلیمانی کمیٹی میں فیصلے کثرت رائے سے کیے جائیں گے۔
Load Next Story