پشاور ہائیکورٹ کا صوفی محمد کو ضمانت پر رہا کرنے کا حکم

صوفی محمد کی 7 لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض مقدمات میں ضمانت منظور کی گئی

مولاناصوفی محمد کو 4 مارچ 2010 کو گرفتار کیا گیا تھا،فوٹو:فائل

ہائی کورٹ نے کالعدم نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد کی مختلف مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے رہائی کا حکم دے دیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ہائی کورٹ میں کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد کے خلاف متنازعہ تقاریر اور پولیس پر حملوں کے خلاف مقدمات میں دائردرخواستوں پر سماعت ہوئی۔ ہائی کورٹ کے سنگل بنچ جسٹس وقاراحمد سیٹھ نے سماعت کے دوران فریقین کے دلائل سننے کے بعد 7 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ملزم کی ضمانت منظور کرلی۔


یہ خبر بھی پڑھیں: مولانا صوفی محمد کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات ختم

مولانا صوفی محمد پر تھانہ کبل اور تھانہ سیدو شریف میں دو مقدمات درج ہیں۔ 30 جولائی 2009 کو مولاناصوفی محمد پرایف آئی درج ہوئی تھی جب کہ مولاناصوفی محمد کو 4 مارچ 2010 کو گرفتار کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ کالعدم تحریک نفاذ شریعت محمدی کے سربراہ صوفی محمد کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سربراہ ملا فضل اللہ کے سسر بھی ہیں۔
Load Next Story