نئے نام اور نئی تاریخ کے باوجود ’پدماوتی‘ مشکلات سے دوچار

فلم 25 جنوری کو ریلیز کی گئی تو پورا بھارت جل اٹھے گا، ہندو انتہا پسندوں کی دھمکی

’پدماوتی‘ کانام تبدیل کرکے ’پدماوت‘ کردیا گیا؛ فوٹوفائل

نئے نام اور ریلیز کی نئی تاریخ کے اعلان کے باوجود فلم 'پدماوتی' پر ایک پھر سیاہ بادل منڈلانے لگے۔

ہدایت کار سنجے لیلا بھنسالی کی فلم 'پدماوتی' ابتدا ہی سے مختلف تنازعات کا شکار رہی ہے، ہندو انتہا پسندوں نے ابتدا میں فلم کو روکنے کے لیے سنجے لیلا بھنسالی پر تشدد کرنے کے علاوہ سیٹ اور اداکاروں کے کاسٹیوم تک جلادئیے تھے تاہم سنجے لیلا بھنسالی ٹس سے مس نہ ہوئے اور فلم کو مکمل کرنے کے اپنے ارادے پر قائم رہے۔

بعد ازاں فلم مکمل ہونے کے بعد ہندو انتہا پسندوں نے اس کی بھارت سمیت پوری دنیا میں نمائش پر پابندی کا اعلان کردیا یہاں تک کہا گیا کہ اگر فلم ریلیز ہوئی تو سنجے لیلا بھنسالی کا سر اور دپیکا پڈوکون کی ناک کاٹ دی جائے گی۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: 'پدماوتی' کا نام ہی بدل ڈالا

اپنی فلم کے لیے لڑ رہے سنجے لیلا بھنسالی کو راحت اس وقت ملی جب بھارتی سنسر بورڈ نے نام تبدیل کرنے کی شرط پرفلم کو ریلیز کی اجازت دے دی۔ فلم کا نام 'پدماوتی'سے تبدیل کرکے 'پدماوت' کردیا گیا اور اسے 25 جنوری کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تاہم نئے نام اور نئی تاریخ کے باوجود 'پدماوتی'ایک بار پھر مشکلات سے دوچار ہوگئی۔


بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی ریاست راجستھان کی حکومت نے فلم پر ایک بار پھر اعتراض کرتے ہوئے فلم کی نمائش روک دی ہے۔ راجستھانی حکام کا کہنا ہے کہ فلم مختلف قانونی تنازعات کا شکار ہے اور وہ لوگ فلم کو ریلیز کیے جانے پر مکمل سیکیورٹی نہیں دے سکتے یہی وجہ ہے کہ فلم کو راجستھان کے کسی بھی سینما ہال میں ریلیز کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ریاستی وزیرداخلہ کا یہ بیان فلم کی بھارت میں ریلیز کی تاریخ کے اعلان کے چند گھنٹوں بعد سامنے آیا ہے۔ دوسری جانب راجستھان کی وزیراعلیٰ وسوندرا راجے نے کہا کہ رانی پدمنی کی قربانیاں ہماری ریاست کے لیے باعث فخر ہیں اسی لیے رانی پدمنی ہمارے لیے تاریخ کا صرف ایک باب نہیں بلکہ ہمارا وقار ہیں، ہم اس بات کی بالکل اجازت نہیں دیں گے کہ ہماری رانی کی عزت پر کوئی بھی حرف آئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: 'پدماوتی'کیلیے بھارتی سنسر بورڈ میدان میں آگیا

واضح رہے کہ ہندو انتہا پسندجماعتوں نے فلم کی ریلیز کو کسی بھی قیمت پر روکنے کا عندیہ دیا تھا جب کہ شری راشٹریا راجپوت کرنی سینا کے صدر سکھ دیو سنگھ گوگامیدی کا کہنا تھا کہ میں سنٹرل بورڈ آف سرٹیفیکیشن(سی بی ایف سی)، پروڈیوسرز اور سنیما ہال کے مالکان سمیت تمام لوگوں کو ایک بات صاف صاف بتانا چاہتاہوں کہ اگر فلم 25 جنوری کو ریلیز کی گئی تو پورا بھارت جلے گا۔ ہم اپنی ماں رانی پدماوتی کی بے عزتی کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے۔

واضح رہے کہ 'پدماوت'کی راجستھان میں ریلیز تو مشکل نظر آرہی ہے تاہم دیکھنا یہ ہے کہ بھارت کی دیگر ریاستوں میں اسے مقررہ تاریخ 25 جنوری کو ریلیز کیاجاتا ہے یا نہیں۔

Load Next Story