پارلیمانی کمیٹی دوسرے دن بھی نگراں وزیراعظم کے نام پراتفاق نہ کرسکی

نگراں وزیر اعظم پر اتفاق نہ کرسکے تو الیکشن کمیشن کرلے گا۔اسے بھی سیاستدانوں نے ہی تشکیل دیا ہے، سردار یعقوب۔

پارلیمانی کمیٹی نگران وزیراعظم کا فیصلہ دو تہائی اکثریت یعنی 8میں سے 6ارکان کے اتفاق رائے سے کرے گی۔

نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق کے لئے قائم پارلیمانی کمیٹی دوسرے روز بھی متفق نہ ہوسکی، اجلاس کل صبح پھر ہوگا۔

پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں 8 رکنی ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی قیادت سردار یعقوب ناصر نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر عشرت حسین اور جسٹس ریٹائرڈ ناصر اسلم زاہد کے نام پر غور کیا گیا۔ اجلاس کے اختتام پر میڈیا سے بات کرتے ہوئے حکومتی رکن سید خورشید شاہ نے کہا کہ نوازشریف اورچوہدری نثار کی باتوں کولے کربیٹھ جاتےتوکمیٹی کااجلاس نہ ہوتا ، انہوں نے کہا کہ نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق کے لئے وہ اب بھی امید پر ہیں اور کوئی ایک شخص یقیناً کمیٹی کی شرائط پر پورا اتر آئے گا،اس سلسلے میں اجلاس میں مثبت پیش رفت ہو رہی ہے۔


چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ اب تک 3 ناموں پرغور ہوچکا ہے، ڈاکٹرعشرت حسین کے نام پر مشاورت جاری ہے، ان کی پوری کوشش ہے کہ معاملہ اسی کمیٹی میں حل ہو جائے، انہوں نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن میں معاملہ کسی صورت نہیں جانا چاہیے، سیاستدانوں کو چاہیےکہ وہ اپنے معاملات سیاسی فورم پر ہی حل کریں۔فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ کمیٹی آئین اور قانون کے دائرے میں رہ کر اپنا کام کررہی ہے، امید ہے کہ کل معاملہ حل ہوجائے گا۔ وہ اپیل کرتے ہیں کہ نگراں وزیر اعظم کے معاملے پر قیاس آرائی نہ کی جائے۔

اس موقع پر مسلم لیگ ن کے سردار یعقوب ناصر نے کہا کہ کمیٹی کی کارروائی ان کیمرہ ہے جس کی تفصیلات نہیں بتائی جائے گی، انہیں امید ہے کہ کمیٹی کل کے دو سیشنز میں کسی نہ کسی نتیجے پر پہنچ جائے گی، ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی نگراں وزیر اعظم پر اتفاق نہ کرسکی تو الیکشن کمیشن کرلے گا۔ الیکشن کمیشن بھی سیاستدانوں نے ہی تشکیل دیا ہے۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف اور چوہدری نثار کے درمیان نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونے کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد ہوا تھا کمیٹی کے پاس نگراں وزیر اعظم پر اتفاق کے لئے جمعے کی رات تک کا وقت ہے، آج اور کل ہونے والے دونوں اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگئے ہیں، آئین کے تحت جمعے کی رات 12 بجے تک کمیٹی کوئی فیصلہ نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلاجائے گا جو آئندہ دو دنوں میں نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ کرے گا ۔

Recommended Stories

Load Next Story