مکان چوری ہوگیا
ابتدائی تحقیقات کے مطابق چور بڑا لوڈر لے کر آئے تھے جس پر مکان رکھ کر لے گئے۔
ذرا تصور کیجیے آپ کی عمر 70 برس ہے۔ آپ دنیا میں اکیلے ہیں اور آپ نے زندگی بھر کی جمع پونچی مکان تعمیر کرنے میں لگادی ہے۔
ایک شام آپ کسی سے ملنے کے لیے جاتے ہیں۔ آپ کی واپسی اگلی شام ہوتی ہے اور جب آپ گھر کے سامنے پہنچتے ہیں تو گھر غائب، میدان خالی پڑا ہوتا ہے۔ آپ گھبرا کر آنکھیں مسلتے ہیں کہ کہیں آپ کی بینائی تو دھوکا نہیں دے رہی جو اتنا بڑا مکان آپ کو نظر نہیں آرہا۔ پھر آپ کو خیال آئے گا کہ غلط جگہ پر آگئے ہیں۔ اردگرد غور کرنے پر جب احساس ہوگا کہ نہیں آپ اپنے گھر ہی کے سامنے کھڑے ہیں تو مارے حیرت کے آپ کے اوسان خطا ہوجائیں گے کہ گھر کہاں چلاگیا، کل تو یہیں تھا۔
کچھ ایسا ہی سونیا میک کول کے ساتھ ہوا۔ وہ جنوبی مغربی انگلینڈ کی کاؤنٹی ڈورسیٹ کی رہائشی ہے۔ میک کول نے تیس ہزار پونڈ ( پینتالیس لاکھ روپے) کی مالیت سے ایک مکان خریدا تھا۔ آپ کے تعمیرکردہ مکان اور میک کول کے مکان میں فرق یہ ہے کہ اس نے تیارشدہ گھر خریدا تھا اور اسے ڈیون میں مخصوص جگہ پر رکھوا لیا تھا ! رکھوانے سے مراد یہ ہے کہ میک کول نے بنا بنایا متحرک گھر خریدا تھا۔ ایسے گھر جنھیں کاروان کہا جاتا ہے، برطانیہ میں عام خریدے جاسکتے ہیں۔ لکڑی اور لوہے سے تیارکردہ یہ مکانات بڑے ٹرالر پر رکھ کر کہیں بھی لے جائے جاسکتے ہیں۔
میک کول نے بھی چالیس فٹ طویل گھر خرید کران گھروں کے لیے مخصوص قطعۂ ارض پر رکھوا لیا تھا۔ کچھ روز پہلے وہ کسی کام سے شام کے وقت باہر نکلی۔ اس کی واپسی چوبیس گھنٹے بعد ہوئی۔ میک کول گھر پہنچی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ گھر غائب تھا اور اس کی جگہ خالی پڑی تھی۔ یقینی طور پر کوئی گھر اٹھا کر لے گیا تھا۔
میک کول کو اس واردات نے توڑ کر رکھ دیا ہے، کیوں کہ ساری جمع پونجی اس نے گھر خریدنے میں لگادی تھی۔ اس کے پاس صرف پردے بچے ہیں جو وہ کھڑکیوں پر ڈالنے کے لیے آتے ہوئے خرید لائی تھی۔ بدقسمتی سے گھر کا بیمہ نہیں کرایا گیا تھا، اس لیے یہ بھی امید نہیں کہ بیمہ کمپنی نقصان کا ازالہ کردے گی۔
کچھ عرصہ قبل میک کول نے ایک مہم چلائی تھی۔ اس کے نتیجے میں وہ مجاز حکام سے قانون پاس کروانے میں کام یاب ہوگئی تھی جس کی رُو سے موبائل ہوم سائٹ کے مالکان کو اس بات کا پابند کردیا گیا تھا کہ ان کی جگہ پر جو لوگ متحرک مکانات کھڑے کریں گے وہ ان سے کمیشن نہیں لیں گے۔ میک کول کو اس کے بعد سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ ان دھمکیوں سے خوف زدہ ہوکر اس نے اپنا گھر فروخت کرکے ڈیون جانے کا ارادہ کرلیا تھا مگر قبل اس کے کہ وہ اس ارادے کو عملی جامہ پہناسکتی، گھر ہی چوری ہوگیا اور وہ پائی پائی کو محتاج ہوگئی۔
پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چور اپنے کام میں ماہر تھے۔ وہ بڑا لوڈر لے کر آئے تھے جس پر مکان رکھ کر لے گئے۔ پولیس افسران نے میک کول کو تسلی دی ہے کہ اس کا گھر جلد ہی تلاش کرلیا جائے گا۔
ایک شام آپ کسی سے ملنے کے لیے جاتے ہیں۔ آپ کی واپسی اگلی شام ہوتی ہے اور جب آپ گھر کے سامنے پہنچتے ہیں تو گھر غائب، میدان خالی پڑا ہوتا ہے۔ آپ گھبرا کر آنکھیں مسلتے ہیں کہ کہیں آپ کی بینائی تو دھوکا نہیں دے رہی جو اتنا بڑا مکان آپ کو نظر نہیں آرہا۔ پھر آپ کو خیال آئے گا کہ غلط جگہ پر آگئے ہیں۔ اردگرد غور کرنے پر جب احساس ہوگا کہ نہیں آپ اپنے گھر ہی کے سامنے کھڑے ہیں تو مارے حیرت کے آپ کے اوسان خطا ہوجائیں گے کہ گھر کہاں چلاگیا، کل تو یہیں تھا۔
کچھ ایسا ہی سونیا میک کول کے ساتھ ہوا۔ وہ جنوبی مغربی انگلینڈ کی کاؤنٹی ڈورسیٹ کی رہائشی ہے۔ میک کول نے تیس ہزار پونڈ ( پینتالیس لاکھ روپے) کی مالیت سے ایک مکان خریدا تھا۔ آپ کے تعمیرکردہ مکان اور میک کول کے مکان میں فرق یہ ہے کہ اس نے تیارشدہ گھر خریدا تھا اور اسے ڈیون میں مخصوص جگہ پر رکھوا لیا تھا ! رکھوانے سے مراد یہ ہے کہ میک کول نے بنا بنایا متحرک گھر خریدا تھا۔ ایسے گھر جنھیں کاروان کہا جاتا ہے، برطانیہ میں عام خریدے جاسکتے ہیں۔ لکڑی اور لوہے سے تیارکردہ یہ مکانات بڑے ٹرالر پر رکھ کر کہیں بھی لے جائے جاسکتے ہیں۔
میک کول نے بھی چالیس فٹ طویل گھر خرید کران گھروں کے لیے مخصوص قطعۂ ارض پر رکھوا لیا تھا۔ کچھ روز پہلے وہ کسی کام سے شام کے وقت باہر نکلی۔ اس کی واپسی چوبیس گھنٹے بعد ہوئی۔ میک کول گھر پہنچی تو یہ دیکھ کر حیران رہ گئی کہ گھر غائب تھا اور اس کی جگہ خالی پڑی تھی۔ یقینی طور پر کوئی گھر اٹھا کر لے گیا تھا۔
میک کول کو اس واردات نے توڑ کر رکھ دیا ہے، کیوں کہ ساری جمع پونجی اس نے گھر خریدنے میں لگادی تھی۔ اس کے پاس صرف پردے بچے ہیں جو وہ کھڑکیوں پر ڈالنے کے لیے آتے ہوئے خرید لائی تھی۔ بدقسمتی سے گھر کا بیمہ نہیں کرایا گیا تھا، اس لیے یہ بھی امید نہیں کہ بیمہ کمپنی نقصان کا ازالہ کردے گی۔
کچھ عرصہ قبل میک کول نے ایک مہم چلائی تھی۔ اس کے نتیجے میں وہ مجاز حکام سے قانون پاس کروانے میں کام یاب ہوگئی تھی جس کی رُو سے موبائل ہوم سائٹ کے مالکان کو اس بات کا پابند کردیا گیا تھا کہ ان کی جگہ پر جو لوگ متحرک مکانات کھڑے کریں گے وہ ان سے کمیشن نہیں لیں گے۔ میک کول کو اس کے بعد سے دھمکیاں مل رہی تھیں۔ ان دھمکیوں سے خوف زدہ ہوکر اس نے اپنا گھر فروخت کرکے ڈیون جانے کا ارادہ کرلیا تھا مگر قبل اس کے کہ وہ اس ارادے کو عملی جامہ پہناسکتی، گھر ہی چوری ہوگیا اور وہ پائی پائی کو محتاج ہوگئی۔
پولیس نے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ چور اپنے کام میں ماہر تھے۔ وہ بڑا لوڈر لے کر آئے تھے جس پر مکان رکھ کر لے گئے۔ پولیس افسران نے میک کول کو تسلی دی ہے کہ اس کا گھر جلد ہی تلاش کرلیا جائے گا۔