قصور کا واقعہ پاکستان کے لیے باعث شرمندگی ہے چیف جسٹس پاکستان

قصور واقعے پر میری اہلیہ بھی پریشان ہیں، جسٹس ثاقب نثار

وکلاء سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ تشدد کا پہلو چھوڑ دیں، چیف جسٹس پاکستان، فوٹو: فائل

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ زینب ہماری بھی بیٹی تھی اور یہ واقعہ پاکستان کے لیے باعث شرمندگی ہے۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں الرازی میڈیکل کالج کے الحاق سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس نے اعتزاز احسن کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ڈاکٹرز کی ایسی ٹیم چاہیے جو میڈیکل کالج کی انسپکشن کر سکے، میں نے کل آپ کو ٹی وی پروگرام میں سنا، مانتا ہوں کہ آپ کے بغیر وکلا ء تحریک نہیں چل سکتی تھی، آپ کا یہی کردار میڈیکل کالجز کے معاملے پر بھی درکار ہے۔ اعتزاز احسن نے کہا کہ وکلا ء تحریک کا منفی پہلو یہ نکلا کہ جج متکبر اور وکلاء متشددہو گئے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: قصور میں 8 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد لرزہ خیز قتل


چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ تکبر ایک ناسور اور جج کی موت ہے، جج میں تکبر آجائے تو وہ جج نہیں رہتا، وکلاء سے ہاتھ جوڑ کر درخواست کرتا ہوں کہ تشدد کا پہلو چھوڑ دیں، آج عدالتوں میں ہڑتال کس وجہ سے ہوئی ہے، جس پر اعتزاز احسن نے کہا کہ قصور واقعے کی وجہ سے وکلاء نے ہڑتال کی ہے۔

اس خبرکوبھی پڑھیں: لاہور ہائی کورٹ تنازع پر وکلا کی ہڑتال اور احتجاج

چیف جسٹس ثاقب نثار نے ریمارکس دیئے کہ قصور کا واقعہ پاکستان کے لئے باعث شرمندگی ہے، زینب ہماری بھی بیٹی تھی، قصور واقعے پر میری اہلیہ بھی پریشان ہیں۔ وکلا ء احتجاج کریں لیکن ہڑتال جائز نہیں۔ مقدمے کی سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کر دی گئی۔
Load Next Story