کیڈرزعلیحدگی آڈٹ و اکاؤنٹس سروس افسران میں بے چینی
ترقیاں، کیریئر بری طرح متاثر، محکمے کی کارکردگی پر براہ راست اثرات ہوں گے۔
وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے آڈٹ اور اکاؤنٹس کے کیڈرکی علیحدگی کے نئے احکام پرپاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس کیڈ سے وابستہ افسران میں اضطراب کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رائج قوانین کے تحت آڈیٹرجنرل آف پاکستان کو ہی ملک بھر آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران کی تعیناتی وتقرری کے اختیارات حاصل ہیں لیکن حال ہی میں آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی مشاورت کے بغیروزارت خزانہ کی جانب سے براہ راست ایک اعلیٰ عہدے پرتقرری کی سمری ارسال کیے جانے کے بعد آڈیٹرجنرل اور وزارت خزانہ کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے بعد وزارت خزانہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے آڈٹ اور اکاوئنٹس کے کیڈرکو علیحدہ کردیا ہے جو آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران میں تشویش کا باعث بن گیا ہے۔
آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے کیڈرز کی تقسیم کے نتیجے میں انکی ترقیاں اور کیریئر بری طرح متاثر ہوں گے جو ان شعبوں کے محکمہ جات کی کارکردگی پر براہ راست اثرانداز ہوں گی۔
افسران کا کہنا ہے کہ آڈیٹرجنرل آف پاکستان موجودہ حالات میں پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس کے افسران کے واحد ایڈمنسٹریٹر ہیں جن کے احکام کے ذریعے ہی ان افسران کی تقرری و تبدیلیاں ہوسکتی ہیں لیکن وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے ایک سروس کیڈر کو دوکیڈرز میں تقسیم کے فیصلے سے سندھ چیپٹر کے افسران مطمئن نہیں ہیںکیونکہ اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے نہ صرف کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کا محکمہ بھی انتظامیہ کا محتاج ہوجائیگا بلکہ پاکستان بھر کے آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران کا مستقبل خطرے سے دوچارہوجائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ رائج قوانین کے تحت آڈیٹرجنرل آف پاکستان کو ہی ملک بھر آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران کی تعیناتی وتقرری کے اختیارات حاصل ہیں لیکن حال ہی میں آڈیٹرجنرل آف پاکستان کی مشاورت کے بغیروزارت خزانہ کی جانب سے براہ راست ایک اعلیٰ عہدے پرتقرری کی سمری ارسال کیے جانے کے بعد آڈیٹرجنرل اور وزارت خزانہ کے درمیان پیدا ہونے والے اختلافات کے بعد وزارت خزانہ ایک نوٹیفکیشن کے ذریعے آڈٹ اور اکاوئنٹس کے کیڈرکو علیحدہ کردیا ہے جو آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران میں تشویش کا باعث بن گیا ہے۔
آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ وزارت خزانہ کی جانب سے کیڈرز کی تقسیم کے نتیجے میں انکی ترقیاں اور کیریئر بری طرح متاثر ہوں گے جو ان شعبوں کے محکمہ جات کی کارکردگی پر براہ راست اثرانداز ہوں گی۔
افسران کا کہنا ہے کہ آڈیٹرجنرل آف پاکستان موجودہ حالات میں پاکستان آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس کے افسران کے واحد ایڈمنسٹریٹر ہیں جن کے احکام کے ذریعے ہی ان افسران کی تقرری و تبدیلیاں ہوسکتی ہیں لیکن وفاقی وزارت خزانہ کی جانب سے ایک سروس کیڈر کو دوکیڈرز میں تقسیم کے فیصلے سے سندھ چیپٹر کے افسران مطمئن نہیں ہیںکیونکہ اس غیر دانشمندانہ فیصلے سے نہ صرف کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کا محکمہ بھی انتظامیہ کا محتاج ہوجائیگا بلکہ پاکستان بھر کے آڈٹ اینڈ اکاؤنٹس سروس گروپ کے افسران کا مستقبل خطرے سے دوچارہوجائے گا۔