نیب نے سیف اللہ برادران کے کرپشن کیسز کھول دیے
پاناما لیکس میں 34 آف شور کمپنیاں سیف اللہ برادران اور انکے خاندان کے نام پر ہونے کا انکشاف ہوا
ISLAMABAD:
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے ڈی جی نیب پختونخوا کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سیف اللہ برادران کی 34 آف شور کمپنیوں کی انکوائری کریں جن کا انکشاف پاناما لیکس میں ہوا ہے، آف شور کمپنیاں سینیٹر عثمان سیف اللہ خان، سلیم سیف اللہ خان، ہمایوں سیف اللہاور انور سیف اللہ، اقبال سیف اللہ، جاوید سیف اللہ اور جہانگیرسیف اللہکی ہیں اور الزام ہے کہ ان کے پاس موجود اثاثے ان کے معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ ہیں۔
قومی احتساب بیورو خیبر پختونخوا نے سیف اللہ برادران اور خاندان کے خلاف کرپشن کیسز کھول دیے۔
چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال کی جانب سے ڈی جی نیب پختونخوا کو اختیار دیا گیا ہے کہ وہ سیف اللہ برادران کی 34 آف شور کمپنیوں کی انکوائری کریں جن کا انکشاف پاناما لیکس میں ہوا ہے، آف شور کمپنیاں سینیٹر عثمان سیف اللہ خان، سلیم سیف اللہ خان، ہمایوں سیف اللہاور انور سیف اللہ، اقبال سیف اللہ، جاوید سیف اللہ اور جہانگیرسیف اللہکی ہیں اور الزام ہے کہ ان کے پاس موجود اثاثے ان کے معلوم ذرائع آمدن سے زیادہ ہیں۔