سگ گزیدگی کے واقعات یومیہ 100 سے زائد مریض اسپتال لائے جانے لگے

آوارہ کتوں کو نیوٹرالائز کرنے کے لیے انڈس اسپتال کی جانب سے ریبیز فری کراچی مہم شروع۔

سول اسپتال میں روز60 سگ گزیدگی کے کیس آتے ہیں، ڈاکٹر توفیق۔ فوٹو : ایکسپریس

شہر میں ہر گزرتے دن کے ساتھ سگ گزیدگی کے واقعات بڑھ رہے ہیں جب کہ سال2017 کے دوران کتے کے کاٹنے سے 36 افراد جان کی بازی ہار گئے اوردرجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

ریبیز فری کراچی کی افتتاحی تقریب میں ڈاکٹر نسیم صلاح الدین سمیت ڈائریکٹر انڈس اسپتال ڈاکٹر عبدالباری اور دیگر افسران موجود تھے،ریبیز فری کراچی مہم کا افتتاح انڈس اسپتال میں ہوا انڈس اسپتال اور جانوروں کے حقوق کی تنظیموں نے ابراہیم حیدری میں کئی آوارہ کتوں کو پکڑ کر نیوٹرالائز بھی کیا۔

پراجیکٹ ہیڈ ڈاکٹر نسیم نے ایکسپریس کو بتایا کہ انڈس اسپتال میں یومیہ50کیس سگ گزیدگی کے رپورٹ ہوتے ہیں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ جانوروں پر ظلم کرنے کے خلاف ہیں اسی لیے اس پراجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے ان کا عہد تھا کہ جانوروں پر ظلم کرنے کے بجائے انھیں دور جدید کے تقاضوں کے مطابق نیوٹرالائز کردیا جائے تاکہ ان سے کسی کو نقصان نہ پہنچے،دوسری جانب کراچی کے جناح اسپتال میں سال2017کے دوران7500افراد کتے کے کاٹنے کے باعث لائے گئے۔

جناح اسپتال کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمالی کے مطابق کراچی کی کوئی گلی ایسی نہیں جہاں گندگی کے ڈھیر وں پر آوارہ کتوں کی بہتات نہ ہوشہر کے رہائشی علاقوں میں آوارہ کتے شہریوں کو نقصان پہنچانے کا باعث بنتے ہیں، شہرکی مختلف شاہراہوں اور علاقوں میں بڑی تعداد میں آوارہ کتے جہاں راہ چلنے والوں کو پریشان کررہے ہیں وہیں ان کے کاٹنے سے ریبیز کا مرض بھی پھیلنے کا خدشہ بڑھ گیا۔


ڈاکٹر سیمی جمالی نے بتایا کہ جناح اسپتال ملک کا واحد سرکاری اسپتال ہے جس نے ٹیشو ویکسین کلچر متعارف کرایا تاکہ آوارہ کتوں کے کاٹے کا علاج یقینی طور پر ممکن ہو سکے اور اس تکنیک سے علاج کامیابی سے جاری ہے ، انھوں نے مزید کہا کہ آوارہ کتوں کے معمولی کاٹنے والے کیسز تو جناح اسپتال نہیں لائے جاتے لیکن کیٹیگری 2 اور 3 جو سب سے زیادہ خطرناک کیسز ہوتے ہیں وہ جناح اسپتال آتے ہیں، ڈاکٹر سیمی جمالی نے مزید کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں جناح اسپتال میں 90 سگ گزیدگی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔

طبی ماہرین کے مطابق ریبیز نہ صرف کتے کاٹنے سے پھیلتا ہے بلکہ بلی کے کاٹنے سے بھی ریبیز پھیلتا ہے، طبی ماہرین کے مطابق پالتو جانوروں کی بروقت ویکسینیشن کرانا انتہائی ضروری ہے کیونکہ ان جانوروں کے پنجوں اور دانتوں سے ہی یہ وائرس آگے بڑھتا ہے۔

حیران کن طور پر سول اسپتال کے ایم ایس ڈاکٹر توفیق کے مطابق سول اسپتال میں یومیہ50 سے60 سگ گزیدگی کے کیسز رپورٹ کیے جاتے ہیں،ان کا مزید کہنا تھا کہ کتے کے کاٹنے کے بعد اگر بروقت علاج نہ ہو تو متاثرہ شخص کی دماغی حالت تو غیر ہوگی ہی اور کچھ عرصے میں وہ اپنے اطراف کے لوگوں کے لیے بھی خطرے کا باعث بن جائے گا۔

طبی ماہرین کے مطابق ریبیز کا مرض پاکستان میں زیادہ تر کتے کے کاٹنے سے ہوتا ہے جس کی علامات میں گھبراہٹ، ڈرکا محسوس ہونا،جسم میں درد شامل ہے۔

 
Load Next Story