مولوی فقیرسے متعلق افغانستان کوتحفظات سے آگاہ کرنیکی ہدایت

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی دفاع کابل جائیگی،دونوں ممالک کے مفادات مشترکہ ہیں،مشاہدحسین

وزارت خارجہ مولوی فقیر کی حوالگی کے معاملے پرافغان حکام کوپاکستان کے تحفظات سے آگاہ کرے۔ فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع نے وزارت خارجہ کوہدایت کی ہے کہ وہ مولوی فقیر کی حوالگی کے معاملے پرافغان حکام کوپاکستان کے تحفظات سے آگاہ کرے۔

کمیٹی آئندہ ہفتے کا بل کا دورہ کرے گی،خطے میں امن دونوں ممالک کے مشترکہ مفادمیں ہے،افغانستان میں قیام امن کیلیے پاکستان اپنی بھرپورکوششیں کررہاہے،سیکرٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کمیٹی کوبتایا کہ افغانستان میں مفاہمت کے عمل کے لیے مددگار ہراقدام کی حمایت کریں گے،افغان طالبان کی رہائی میں قومی حمایت حاصل تھی،ڈرون حملوں کامعاملہ ہر سطح پر اٹھایاہے۔

قائمہ کمیٹی کاان کیمرہ اجلاس چیئرمین مشاہد حسین سیدکی زیرصدارت جمعرات کوپارلیمنٹ ہاؤس میں ہوا۔ اجلاس میں وزارت خارجہ کے حکام نے کمیٹی کوبریفنگ دی۔ اجلاس کے بعدصحافیوں کوبریفنگ دیتے ہوئے مشاہدحسین سید نے کہاکہ کمیٹی نے آئندہ ہفتے کابل کادورہ کرناہے،کابل میں دونوں ممالک کی پارلیمنٹ آن بورڈ ہوگی،افغانستان میں ہم تعاون کررہے ہیں۔




کیونکہ ہمارے مشترکہ مفادات ہیں،افغانستان کے ساتھ کچھ معاملات پراتفاق رائے ہے جبکہ کچھ پراختلافات بھی ہیں۔انھوں نے کہاکہ کمیٹی مولوی فقیرکی حوالگی کے معاملے کوبھی افغان حکام کے ساتھ اٹھائے گی۔سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کہاہے کہ افغانستان میں قیام امن کیلیے دوحہ سمیت ہرسطح پرمذاکرات کاخیرمقدم کرتے ہیں،پاکستان افغان مفاہمتی عمل کی حمایت جاری رکھے گا۔

جمعرات کوسینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے دفاع کے بندکمرہ اجلاس کے بعدمیڈیاسے غیررسمی گفتگو کرتے ہوئے جلیل عباس جیلانی نے کہاکہ بطور سیکریٹری خارجہ ذمے داری سے کہتاہوںکہ پاکستان اور افغانستان میں ہرسطح پرمذاکرات میں سیاسی قیادت شامل رہی،گزشتہ چندماہ میں مذاکرات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے،دونوں ممالک کے درمیان رابطے ہونے چاہئیں،اس سے امن واستحکام میں اضافہ ہوگا۔انھوں نے کہاکہ ڈرون حملوں پرہماری پوزیشن واضح ہے،ڈرون حملے عالمی قوانین کیخلاف ہیں،وزارت خارجہ کی پالیسی باہمی مشاورت سے بنائی گئی،وزارت خارجہ کے فیصلوں کوقومی اتفاق رائے حاصل ہے۔
Load Next Story