حنیف خان عتاب کا شکار ہاکی ایوارڈز میں نظرانداز
پی ایچ ایف نے ورلڈ الیون کی آمد پر شیڈول تقریب میں مدعو کرنا بھی گوارا نہ کیا
FAIRFAX, UNITED STATES:
اپنے دورکے عظیم کھلاڑی اور سابق قومی کپتان اولمپئن حنیف خان پی ایچ ایف کے عتاب کا شکار ہوگئے جب کہ عالمی الیون کی پاکستان آمد کے موقع پرایورڈز حاصل کرنے والے قومی کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا۔
عالمی ہاکی الیون 18 جنوری کودورئہ پاکستان پرکراچی پہنچ رہی ہے، سابق عالمی کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون اپنی آمد کے اگلے روز کراچی کے عبدالستار ایدھی ہاکی کلب آف پاکستان اسٹیڈیم کی بلوٹرف پر فلڈ لائٹ میچ میں شرکت کرے گی، پی ایچ ایف کے تحت میچ کے اختتام پر غیرملکی کھلاڑیوں کے ساتھ پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے والے معروف قومی کھلاڑیوں کوبطور ستائش ایوارڈز سے نوازا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق ایوارڈز کے لیے نامزد غیرملکی کھلاڑیوں کو بطور ستائش3، 3 ہزار ڈالرز جبکہ قومی کھلاڑیوں کو 5، 5 لاکھ روپے بھی دیے جائیں گے، ان ایوارڈز کے لیے پی ایچ ایف نے پانچ سابق قومی کپتانوں اولمپئنز اصلاح الدین صدیقی، حسن سردار، شہناز شیخ، اختر رسول اور خود فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز سینئرکونامزدکیا۔
قومی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر(ر) محمد خالد کھوکھر نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے پی ایچ ایف سے نالاں دنیائے ہاکی میں فلائنگ ہارس کے نام سے معروف سمیع اللہ کا نام بھی ایوارڈز پانے والوں میں شامل کرنے کی ہدایت کردی ہے جسے ہاکی کے حلقوں نے بے حد سراہا ہے لیکن دوسری جانب فیڈریشن نے سابق قومی کپتان اولمپئن حینف خان سے بے رخی برتتے ہوئے ان کو ایوارڈ کے قابل نہیں سمجھا۔
واضح رہے کہ پی ایچ ایف کے موجودہ ذمے دار حنیف خان سے خوش نہیں، جبکہ عالمی کپ کے لیے جگہ بنالینے کے باجود کوالیفائنگ راؤنڈ میں نا قص کارکردگی کا الزام عائد کرکے حنیف خان کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریوں سے فارغ بھی کردیا گیا تھا، کراچی سے تعلق رکھنے والے اولمپئن حنیف خان 1984 میں لاس اینجلس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والی قومی ہاکی ٹیم کا حصہ تھے جبکہ 1976میں مانٹریال اولمپکس میں برانز میڈل پانے والے قومی اسکواڈ میں بھی شامل تھے۔
بطورکپتان حنیف خان نے 1983 اور1984میں کراچی میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو سلور میڈلز جتوائے تھے، ان کی قیادت میں پاکستان نے 1985 میں ڈھاکا میں منعقدہ ایشیا کپ بھی جیتا تھا جبکہ اسی برس انھوں نے پرتھ، آسٹریلیا میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو چوتھی پوزیشن دلوائی اور ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں اذلان شاہ کپ میں پاکستان کو برانز میڈل کاحقدار بنوایا، پاکستان کے لیے ہاکی میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں حنیف خان کو 1984 میں صدارتی تمضہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا جبکہ 2014 میں ان کو صدر پاکستان نے ستارہ امتیاز عطا کیا۔
اپنے دورکے عظیم کھلاڑی اور سابق قومی کپتان اولمپئن حنیف خان پی ایچ ایف کے عتاب کا شکار ہوگئے جب کہ عالمی الیون کی پاکستان آمد کے موقع پرایورڈز حاصل کرنے والے قومی کھلاڑیوں میں شامل نہیں کیا گیا۔
عالمی ہاکی الیون 18 جنوری کودورئہ پاکستان پرکراچی پہنچ رہی ہے، سابق عالمی کھلاڑیوں پر مشتمل ورلڈ الیون اپنی آمد کے اگلے روز کراچی کے عبدالستار ایدھی ہاکی کلب آف پاکستان اسٹیڈیم کی بلوٹرف پر فلڈ لائٹ میچ میں شرکت کرے گی، پی ایچ ایف کے تحت میچ کے اختتام پر غیرملکی کھلاڑیوں کے ساتھ پاکستان کے لیے خدمات انجام دینے والے معروف قومی کھلاڑیوں کوبطور ستائش ایوارڈز سے نوازا جائیگا۔
ذرائع کے مطابق ایوارڈز کے لیے نامزد غیرملکی کھلاڑیوں کو بطور ستائش3، 3 ہزار ڈالرز جبکہ قومی کھلاڑیوں کو 5، 5 لاکھ روپے بھی دیے جائیں گے، ان ایوارڈز کے لیے پی ایچ ایف نے پانچ سابق قومی کپتانوں اولمپئنز اصلاح الدین صدیقی، حسن سردار، شہناز شیخ، اختر رسول اور خود فیڈریشن کے سیکریٹری شہباز سینئرکونامزدکیا۔
قومی فیڈریشن کے صدر بریگیڈیئر(ر) محمد خالد کھوکھر نے ذاتی دلچسپی لیتے ہوئے پی ایچ ایف سے نالاں دنیائے ہاکی میں فلائنگ ہارس کے نام سے معروف سمیع اللہ کا نام بھی ایوارڈز پانے والوں میں شامل کرنے کی ہدایت کردی ہے جسے ہاکی کے حلقوں نے بے حد سراہا ہے لیکن دوسری جانب فیڈریشن نے سابق قومی کپتان اولمپئن حینف خان سے بے رخی برتتے ہوئے ان کو ایوارڈ کے قابل نہیں سمجھا۔
واضح رہے کہ پی ایچ ایف کے موجودہ ذمے دار حنیف خان سے خوش نہیں، جبکہ عالمی کپ کے لیے جگہ بنالینے کے باجود کوالیفائنگ راؤنڈ میں نا قص کارکردگی کا الزام عائد کرکے حنیف خان کو قومی ٹیم کے ہیڈ کوچ کی ذمہ داریوں سے فارغ بھی کردیا گیا تھا، کراچی سے تعلق رکھنے والے اولمپئن حنیف خان 1984 میں لاس اینجلس اولمپکس میں گولڈ میڈل جیتنے والی قومی ہاکی ٹیم کا حصہ تھے جبکہ 1976میں مانٹریال اولمپکس میں برانز میڈل پانے والے قومی اسکواڈ میں بھی شامل تھے۔
بطورکپتان حنیف خان نے 1983 اور1984میں کراچی میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو سلور میڈلز جتوائے تھے، ان کی قیادت میں پاکستان نے 1985 میں ڈھاکا میں منعقدہ ایشیا کپ بھی جیتا تھا جبکہ اسی برس انھوں نے پرتھ، آسٹریلیا میں منعقدہ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستان کو چوتھی پوزیشن دلوائی اور ملائیشیا کے شہر ایپوہ میں اذلان شاہ کپ میں پاکستان کو برانز میڈل کاحقدار بنوایا، پاکستان کے لیے ہاکی میں گراں قدر خدمات کے اعتراف میں حنیف خان کو 1984 میں صدارتی تمضہ حسن کارکردگی سے نوازا گیا جبکہ 2014 میں ان کو صدر پاکستان نے ستارہ امتیاز عطا کیا۔