ایم کیو ایم سمیت کئی جماعتوں کے 1100 کارکن پی ایس پی میں شامل
عام انتخابات میں حصہ لینے کے خواہش مندوں کیلیے فارم پارٹی ویب سائٹ پر موجود ہے، انیس قائمخانی
SHABQADAR:
ایم کیو ایم کے 26 سے زائد مرکزی شعبہ جات کے ذمے داران سمیت 1100 سے ذائد افراد نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے مختلف سیاسی جماعتوں سے آئے ہوئے ذمے داران و کارکنان کی شمولیتی پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کیا، اس موقع پر دیگر مرکزی رہنماؤں میں سینئر وائس چیئر مینز انیس ایڈووکیٹ، ڈاکٹرصغیراحمد،وائس چیئرمینز وسیم آفتاب،اشفاق منگی،ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا، ایم این اے سلمان مجاہد بلوچ و دیگربھی موجود تھے۔
انیس قائم خانی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کا سپریم کورٹ اورہائی کورٹ کا دائرہ اختیار میں شامل ہونا عوامی امنگوں کا ترجمان ہے، فاٹا کو جلد ازجلد خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے،نادرا کی انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ لوگوں کو شناختی کارڈ بنوانے میں جو مشکلات درپیش ہیں انھیں فوری دور کیا جائے،انھوں نے بلوچستان میں مسلم لیگ (ق )کے نئے وزیر اعلیٰ کو جمہوری طریقہ کار سے منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر نے وفاقی ، صوبائی اور شہری حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو سال سے زائد عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ موٹر وے اور سڑکیں بنانے سے ترقی نہیں ہوگی کیونکہ جس مِلک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاپاتے ،جہاں بچوں کو تحفظ اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہووہاں بہتر معاشرے کی تشکیل اور ترقی کیسے ممکن ہے؟
انیس قائمخانی نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کو نا گزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولتیں لوگوں کی دہلیز تک نہیں پہنچ جاتیں تب تک ترقی نا ممکن ہے،انھوں نے کہا کہ ملک میں ہیجان کی کیفیت ہے وزیر اعظم خود کو وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتے جبکہ ملک میں لاکھوں بچے صاف پانی اور معیاری غذا کی عدم دستیابی کی وجہ سے مر رہے ہیں،ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے،خواتین بچے اور بچیاں محفوظ نہیں جوکہ انتہائی تشوناک بات ہے۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر نے پنجاب میں پاکستان کی بیٹی زینب کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بعد قتل کی مذمت کی اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے قصور میں زیادتی و قتل کیے جانے والے تمام بچوں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے انھیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔
ایم کیو ایم کے 26 سے زائد مرکزی شعبہ جات کے ذمے داران سمیت 1100 سے ذائد افراد نے پاک سر زمین پارٹی میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر انیس قائم خانی نے مختلف سیاسی جماعتوں سے آئے ہوئے ذمے داران و کارکنان کی شمولیتی پریس کانفرنس میں میڈیا سے خطاب کیا، اس موقع پر دیگر مرکزی رہنماؤں میں سینئر وائس چیئر مینز انیس ایڈووکیٹ، ڈاکٹرصغیراحمد،وائس چیئرمینز وسیم آفتاب،اشفاق منگی،ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرا، ایم این اے سلمان مجاہد بلوچ و دیگربھی موجود تھے۔
انیس قائم خانی نے میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فاٹا کا سپریم کورٹ اورہائی کورٹ کا دائرہ اختیار میں شامل ہونا عوامی امنگوں کا ترجمان ہے، فاٹا کو جلد ازجلد خیبر پختونخوا میں ضم کیا جائے،نادرا کی انتظامیہ سے اپیل کرتا ہوں کہ لوگوں کو شناختی کارڈ بنوانے میں جو مشکلات درپیش ہیں انھیں فوری دور کیا جائے،انھوں نے بلوچستان میں مسلم لیگ (ق )کے نئے وزیر اعلیٰ کو جمہوری طریقہ کار سے منتخب ہونے پر مبارکباد بھی پیش کی۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر نے وفاقی ، صوبائی اور شہری حکومتوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم دو سال سے زائد عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ موٹر وے اور سڑکیں بنانے سے ترقی نہیں ہوگی کیونکہ جس مِلک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاپاتے ،جہاں بچوں کو تحفظ اور تعلیم کی بنیادی سہولیات کا فقدان ہووہاں بہتر معاشرے کی تشکیل اور ترقی کیسے ممکن ہے؟
انیس قائمخانی نے تعلیم کے شعبے میں اصلاحات کو نا گزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جب تک تعلیم سمیت تمام بنیادی سہولتیں لوگوں کی دہلیز تک نہیں پہنچ جاتیں تب تک ترقی نا ممکن ہے،انھوں نے کہا کہ ملک میں ہیجان کی کیفیت ہے وزیر اعظم خود کو وزیر اعظم تسلیم نہیں کرتے جبکہ ملک میں لاکھوں بچے صاف پانی اور معیاری غذا کی عدم دستیابی کی وجہ سے مر رہے ہیں،ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے،خواتین بچے اور بچیاں محفوظ نہیں جوکہ انتہائی تشوناک بات ہے۔
پاک سر زمین پارٹی کے صدر نے پنجاب میں پاکستان کی بیٹی زینب کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے بعد قتل کی مذمت کی اور اہل خانہ سے تعزیت کا اظہار کرتے ہوئے قصور میں زیادتی و قتل کیے جانے والے تمام بچوں کے قاتلوں کو فوری گرفتار کر کے انھیں کیفر کردار تک پہنچانے کا مطالبہ کیا۔