پارلیمانی کمیٹی نگراں وزیر اعظم کی تقرری میں ناکام فیصلہ اب الیکشن کمیشن کرے گا

چیف الیکشن کمشنر (ر) فخرالدین جی ابراہیم نے الیکشن کمیشن کا کل اسلام آباد میں اجلاس طلب کرلیا ہے۔

نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونا کسی کی ناکامی نہیں ہے، اراکین پارلیمانی کمیٹی فوٹو: فائل

پارلیمانی کمیٹی نگراں وزیر اعظم کی تقرری کرنے میں ناکام رہی جس کے بعد اب یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا گیا ہے اور چیف الیکشن کمشنر نے کل اسلام آباد میں الیکشن کمیشن کا اجلاس طلب کرلیا ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کے تیسرے دن آخری اجلاس بے نتیجہ ختم ہونے کے بعد کمیٹی کے ارکان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نگراں وزیر اعظم کے لئے کسی ایک نام پر اتفاق نہیں ہوسکا جس کے بعد آئین کے مطابق اب فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا۔ اراکین کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے تمام اجلاس خوشگوار ماحول میں ہوئے تاہم نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونا کسی کی ناکامی نہیں ہے۔

نگراں وزیر اعظم کے نام پرغور کے لئے 8 رکنی پارلیمانی کمیٹی کے 3 دن تک مسلسل اجلاس ہوتے رہے، پارلیمانی کمیٹی میں حکومت کی جانب سے سید خورشید شاہ، چوہدری شجاعت حسین،غلام احمد بلور اور فاروق ایچ نائیک شامل تھے جب کہ مسلم لیگ(ن) کی جانب سے پرویز رشید، خواجہ سعد رفیق، سردار مہتاب عباسی اور سردار یعقوب شامل تھے۔


نگراں وزیراعظم کے لئے جسٹس(ر) ناصراسلم زاہد اور رسول بخش پلیجو کے نام مسلم لیگ(ن) کی جانب سے پیش کئے گئے تھے جب کہ ڈاکٹرعشرت حسین اور جسٹس(ر) میر ہزار کھوسو کے نام حکومت کی جانب سے پیش کئے گئے۔

جسٹس(ر) ناصراسلم زاہد کے نام پر پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ، سید خورشید شاہ اور کئی دوسرے رہنما برملا اپنے تحفظات کا اظہار کرچکے تھے اور ان کا کہنا تھا کہ جسٹس نظام کے قتل میں آصف زرداری کو ملوث کیا گیا تھا اور وہ ناصراسلم زاہد کے بہنوئی تھے پھر کس طرح ناصراسلم زاہد وزیر اعظم بننے کے بعد پیپلز پارٹی کے ساتھ انصاف کرپائیں گے۔ رسول بخش پلیجو کے حوالے سے بھی پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سندھ میں پیپلز پارٹی کے مخالفین میں سے ہیں اور ان کی پارٹی سندھ میں اپوزیشن جماعتوں کی اتحادی ہے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے جسٹس (ر) میر ہزار کھوسو پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ بینظیر بھٹو کے قریبی ساتھی تھے لہٰذا وہ کسی صورت غیر جانبدار وزیر اعظم نہیں ہوسکتے جبکہ ڈاکٹر عشرت حسین کے حوالے سے مسلم لیگی رہنماؤں نے کہا کہ ان کا تعلق عالمی مالیاتی اداروں سے رہا ہے اور انہیں سیاست کا بھی کوئی تجربہ نہیں ہے۔

پارلیمانی کمیٹی کی نگراں وزیر اعظم کی تقرری میں ناکامی کے بعد اب نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ الیکشن کمیشن کرے گا جس کے پاس اس فیصلے کے لئے 2 دن ہوں گے۔ اس سلسلے میں چیف الیکشن کمشنر (ر) فخر الدین جی ابراہیم نے الیکشن کمیشن کا اجلاس کل اسلام آباد میں طلب کرلیا ہے۔
Load Next Story