ایمنسٹی کا احد تمیمی کو فوری رہا کرنے کا مطالبہ
تمیمی کو سزا ہوئی تو یہ عالمی قوانین کو مسخ کرنے اور پامالی کی بدترین مثال ہوگی،ایمنسٹی انٹرنیشنل
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے قابض اسرائیلی فوجی کو تھپڑ مارنے والی فلسطین کی بہادر لڑکی احد تمیمی کو فی الفور رہا کرنے کا مطالبہ کردیا۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل برائے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقا میگڈالینا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس ایک نہتی لڑکی کو مسلسل حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں اس لیے اسرائیل بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر احد تمیمی کو رہا کرے۔ ایک غیر مسلح لڑکی پر دو اسلحہ بردار اسرائیلی فوجیوں پر حملے کا الزام عائد کرکے 10 سے زائد چارجز لگانا کسی طور مناسب نہیں جب کہ ویڈیو میں صاف واضح ہے کہ ایک نہتی لڑکی فوجیوں کے لیے حقیقی خطرہ نہیں تھی اور ان حقائق کے باوجود نوعمر لڑکی کو قید و صعوبت کی سزا دینا وحشیانہ عمل ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے والی بہادر فلسطینی لڑکی پر فرد جرم عائد
ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ احد تمیمی کی گرفتاری اور اس کے خلاف فوجی عدالتوں میں چلنے والے مقدمات نے اسرائیلی حکام کو بے نقاب کردیا کہ کس طرح مقبوضہ علاقوں میں قابض فوجی فلسطینی بچوں کے ساتھ ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور فوجیوں کے سامنے کھڑے ہونے والوں کو کس بدترسلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کم عمر نوجوانوں کو سخت مجرمانہ سزائیں دے کر بچوں کے تحفظ کے عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، اسرائیل ریاستی خود بچوں کے تحفظ کے عالمی کنونشن میں فریق ہے جس کے تحت بچوں کو کسی بھی بڑے سے بڑے جرم میں گرفتار یا قید کی سزا آخری حربے اور اقدام کے طور پر کی جاتی ہے اس رو سے اگر اسرائیل احد تمیمی کو فوجی عدالت سے سزا دلواتا ہے تو وہ عالمی قوانین کو مسخ کرنے اور پامالی کی بدترین مثال ہوگی۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایمنسٹی انٹرنیشنل برائے مشرقِ وسطیٰ اور شمالی افریقا میگڈالینا نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل کے پاس ایک نہتی لڑکی کو مسلسل حراست میں رکھنے کا کوئی جواز نہیں اس لیے اسرائیل بغیر کسی تاخیر کے فوری طور پر احد تمیمی کو رہا کرے۔ ایک غیر مسلح لڑکی پر دو اسلحہ بردار اسرائیلی فوجیوں پر حملے کا الزام عائد کرکے 10 سے زائد چارجز لگانا کسی طور مناسب نہیں جب کہ ویڈیو میں صاف واضح ہے کہ ایک نہتی لڑکی فوجیوں کے لیے حقیقی خطرہ نہیں تھی اور ان حقائق کے باوجود نوعمر لڑکی کو قید و صعوبت کی سزا دینا وحشیانہ عمل ہے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: قابض اسرائیلی فوجیوں کو تھپڑ مارنے والی بہادر فلسطینی لڑکی پر فرد جرم عائد
ڈپٹی ڈائریکٹر نے کہا کہ احد تمیمی کی گرفتاری اور اس کے خلاف فوجی عدالتوں میں چلنے والے مقدمات نے اسرائیلی حکام کو بے نقاب کردیا کہ کس طرح مقبوضہ علاقوں میں قابض فوجی فلسطینی بچوں کے ساتھ ظلم و بربریت کا مظاہرہ کرتے ہیں اور فوجیوں کے سامنے کھڑے ہونے والوں کو کس بدترسلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل کم عمر نوجوانوں کو سخت مجرمانہ سزائیں دے کر بچوں کے تحفظ کے عالمی قوانین کی خلاف ورزیاں کررہا ہے، اسرائیل ریاستی خود بچوں کے تحفظ کے عالمی کنونشن میں فریق ہے جس کے تحت بچوں کو کسی بھی بڑے سے بڑے جرم میں گرفتار یا قید کی سزا آخری حربے اور اقدام کے طور پر کی جاتی ہے اس رو سے اگر اسرائیل احد تمیمی کو فوجی عدالت سے سزا دلواتا ہے تو وہ عالمی قوانین کو مسخ کرنے اور پامالی کی بدترین مثال ہوگی۔