پاکستانی وروسی مرکزی بینک تعاون بڑھانے پرمتفق

گورنرایس بی پی طارق باجوہ کاسینٹرل بینک آف رشین فیڈریشن کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ

ایم اویو پردستخط،مالی نظام، انفرااسٹرکچر و اداروں کی نگرانی میں تعاون بڑھایا جائے گا فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک پاکستان کے گورنر نے 15 جنوری ماسکومیں سینٹرل بینک آف رشین فیڈریشن (سی بی آرایف) کے ہیڈکوارٹرز کا دورہ کیا۔

یہ اسٹیٹ بینک کے کسی بھی گورنر کی جانب سے سی بی آر ایف کا پہلا دورہ ہے، اسٹیٹ بینک نے سی بی آر ایف کے ساتھ مرکزی بینکاری میں دوطرفہ تعاون بڑھانے کے حوالے سے مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے، یہ اقدام سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے، اس دستاویز پر سی بی آر ایف ہیڈکوارٹرز میں منعقد ہونے والی ایک تقریب میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ اور گورنر سی بی آر ایف ایلویرانیبیو لینا نے دستخط کیے۔


اس موقع پر روس میں پاکستان کے سفیر قاضی محمد خلیل اللہ نے بھی شرکت کی، اسٹیٹ بینک کے وفد میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر بینکاری پالیسی و ضوابط گروپ سید عرفان علی اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر مالی منڈیاں وانتظامِ ذخائر محمد علی ملک بھی شامل تھے۔

اس مفاہمتی یادداشت کا مقصد مالی نظاموں کی ترقی، نظامِ ادائیگی، مالی انفرااسٹرکچر اور مالی اداروں کی نگرانی کے شعبوں میں دونوں مرکزی بینکوں کے حکام کے درمیان تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اسٹیٹ بینک بین الاقوامی تعاون کے محاذ پر خصوصاً گزشتہ 2 سال سے کافی سرگرم کردار ادا کرتا رہا ہے، یہ اب تک اسٹیٹ بینک کی جانب سے 20 واں ایم او یو ہے جس پر دستخط کیے گئے ہیں۔
Load Next Story