امن مذاکرات کیلیے افغان طالبان کا سیاسی وفد پاکستان میں موجود
قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر سے وابستہ تنظیم کے تین سینئر ارکان پر مشتمل وفد اسلام آباد پہنچا ہے
افغانستان میں قیام امن کا مشن لیے افغان طالبان کے سیاسی رہنما پاکستان میں موجود ہیں۔
وائس آف امریکا کے مطابق افغان طالبان نے امن مذاکرات کے لیے اپنے سیاسی رہنماوں پر مشتمل ایک وفد کو پاکستان بھیجا ہے جس کا مقصد افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور امن وامان کے قیام کے غرض سے پاکستانی حکام سے بات چیت کرنا ہے۔
قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر سے وابستہ تنظیم کے تین سینئر ارکان پر مشتمل وفد شہاب الدین دلاور کی سربراہی میں اسلام آباد پہنچا ہے اور یہ مذاکرات کار دورے کے دوران امن مذاکرات کو آگے بڑھا کر سفارتی سطح پر 'پیس ٹاک' کو نتیجہ خیز بنائیں گے۔
سفارتی ذرائع نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ وہ طالبان حکام کی پاکستان میں آمد سے آگاہ ہیں تاہم ان کے مشن کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
دوسری جانب ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے سیاسی وفد کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سے متعلق معلومات حاصل کرکے میڈیا کو آگاہ کریں گے تاہم وہ فوری طور پر طالبان رہنماں کے پاکستان دورے کی تصدیق نہیں کررہے۔
ادھر افغان امن کونسل کے اعلیٰ حکام ،جنہیں مسلح گروہوں سے امن مذاکرات اور مصالحت کی ذمہ داری دی گئی ہے کا کہنا ہے کہ حکومت نے بار بار واضح کیا ہے کہ وہ طالبان سے بات چیت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔
وائس آف امریکا کے مطابق افغان طالبان نے امن مذاکرات کے لیے اپنے سیاسی رہنماوں پر مشتمل ایک وفد کو پاکستان بھیجا ہے جس کا مقصد افغانستان میں جنگ کے خاتمے اور امن وامان کے قیام کے غرض سے پاکستانی حکام سے بات چیت کرنا ہے۔
قطر میں افغان طالبان کے سیاسی دفتر سے وابستہ تنظیم کے تین سینئر ارکان پر مشتمل وفد شہاب الدین دلاور کی سربراہی میں اسلام آباد پہنچا ہے اور یہ مذاکرات کار دورے کے دوران امن مذاکرات کو آگے بڑھا کر سفارتی سطح پر 'پیس ٹاک' کو نتیجہ خیز بنائیں گے۔
سفارتی ذرائع نے وائس آف امریکا کو بتایا کہ وہ طالبان حکام کی پاکستان میں آمد سے آگاہ ہیں تاہم ان کے مشن کے حوالے سے کچھ نہیں کہا جاسکتا۔
دوسری جانب ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے سیاسی وفد کی پاکستان میں موجودگی کی اطلاعات سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سے متعلق معلومات حاصل کرکے میڈیا کو آگاہ کریں گے تاہم وہ فوری طور پر طالبان رہنماں کے پاکستان دورے کی تصدیق نہیں کررہے۔
ادھر افغان امن کونسل کے اعلیٰ حکام ،جنہیں مسلح گروہوں سے امن مذاکرات اور مصالحت کی ذمہ داری دی گئی ہے کا کہنا ہے کہ حکومت نے بار بار واضح کیا ہے کہ وہ طالبان سے بات چیت کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔