وزیرستان آپریشن میں مسمار مساجد کی تعمیرنو کیلیے 3 سال درکار ہیں وزارت سیفران

3 سال میں ملکی برآمدات میں کمی کا رحجان رہا، وزارت تجارت نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کرادیا

لدھا میں 578 جبکہ سروکئی میں 266 مساجد و مدارس مسمار کیے گئے، قومی اسمبلی میں تحریری جواب فوٹو: فائل

وزارت سرحدی امور (سیفران) نے کہا ہے کہ فوجی آپریشن میں مسمار مساجد کی تعمیرنو کیلیے 3 سال درکار ہیں۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں وزیر سیفران لیفٹیننٹ جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ جنوبی وزیرستان میں فوجی آپریشن کے دوران سینکڑوں مساجد اور مدارس مسمار کیے گئے۔


تحریری جواب میں بتایا گیا کہ سب ڈویژن لدھا میں 578 مساجد اور مدارس مسمار کیے گئے جبکہ سب ڈویژن سروکئی میں 266 مساجد اور مدارس مسمار کیے گئے۔ وزارت سیفران نے بتایا کہ مساجد و مدارس کی تعمیر نو کے لیے تین سال کا عرصہ درکار ہے۔

وزارت تجارت نے قومی اسمبلی میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ 3 سال میں ملکی برآمدات میں کمی کا رحجان رہا، رواں برس برآمدات میں کمی کے رجحان پر قابو پایا گیا۔

اجلاس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان تمام ہمسایہ ممالک بشمول بھارت کے ساتھ پرامن دوستانہ تعلقات کا خواہاں ہے، چین، ایران، بھارت، افغانستان سب کے ساتھ برابری کی بنیاد پر تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان نے دہشتگرد گروہوں کے خلاف موثر کارروائی کی ہے۔
Load Next Story