انتظار قتل کیس مدیحہ کیانی کچھ چھپا رہی ہے والد کا موقف
میرے بیٹے کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا، والد اشتیاق احمد
ڈیفنس میں چند روز قبل پولیس اہلکاروں کی فائرنگ سے ہلاک ہونے والے نوجوان انتظار کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بیٹےکے ساتھ گاڑی میں موجود عینی شاہد مدیحہ کیانی کچھ چھپا رہی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز پولیس نے نوجوان انتظار کے ساتھ کار میں سوار لڑکی مدیحہ کیانی کو شامل تفتیش کیا تھا۔ تفتیش کے دوران مدیحہ نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ انتظار اور میری جان پہچان ایک ہفتے قبل ہوئی تھی اور میں نے اسے اپنا بھائی بنالیا تھا، اس دوران میں اس سے دو سے تین بار ملی۔ انتظار کو کسی نے کیوں مارا مجھے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں اگر ہوتیں تو سب سے پہلے پولیس کو دیتی لیکن میں کچھ نہیں جانتی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: گاڑی میں سوار لڑکی نے بیان قلمبند کرادیا
مدیحہ کیانی کے بیان پر مقتول انتظار کے والد اشتیاق احمد نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عینی شاہد مدیحہ کیانی کچھ چھپارہی ہیں، میں ان کے بیان سےاتفاق نہیں کرتا، تحقیقاتی ٹیم نے ابھی تک مجھے مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دکھائی۔ میرے بیٹے کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا ہے، تفتیشی افسران اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں، تفتیش کرنے والے بھی پولیس افسران اور مارنے والے بھی پولیس افسران واہلکار ہیں لہٰذا انصاف کہاں سے ملے گا، مقتول کے والد نے کہا عدالتی تحقیقات ہوگی تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: انتظار کے والد کا کار میں موجود لڑکی کو سامنے لانے کا مطالبہ
واضح رہے کہ چندروزقبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 19 سالہ انتظار حسین جاں بحق ہوگیا تھا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق گزشتہ روز پولیس نے نوجوان انتظار کے ساتھ کار میں سوار لڑکی مدیحہ کیانی کو شامل تفتیش کیا تھا۔ تفتیش کے دوران مدیحہ نے بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ انتظار اور میری جان پہچان ایک ہفتے قبل ہوئی تھی اور میں نے اسے اپنا بھائی بنالیا تھا، اس دوران میں اس سے دو سے تین بار ملی۔ انتظار کو کسی نے کیوں مارا مجھے اس بارے میں کوئی معلومات نہیں اگر ہوتیں تو سب سے پہلے پولیس کو دیتی لیکن میں کچھ نہیں جانتی۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: گاڑی میں سوار لڑکی نے بیان قلمبند کرادیا
مدیحہ کیانی کے بیان پر مقتول انتظار کے والد اشتیاق احمد نے عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عینی شاہد مدیحہ کیانی کچھ چھپارہی ہیں، میں ان کے بیان سےاتفاق نہیں کرتا، تحقیقاتی ٹیم نے ابھی تک مجھے مکمل سی سی ٹی وی فوٹیج نہیں دکھائی۔ میرے بیٹے کو منصوبہ بندی کے تحت قتل کیا گیا ہے، تفتیشی افسران اپنے پیٹی بند بھائیوں کو بچانے کے لیے سرگرم ہوگئے ہیں، تفتیش کرنے والے بھی پولیس افسران اور مارنے والے بھی پولیس افسران واہلکار ہیں لہٰذا انصاف کہاں سے ملے گا، مقتول کے والد نے کہا عدالتی تحقیقات ہوگی تو دودھ کا دودھ پانی کا پانی ہوجائے گا۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: انتظار کے والد کا کار میں موجود لڑکی کو سامنے لانے کا مطالبہ
واضح رہے کہ چندروزقبل کراچی کے علاقے ڈیفنس میں پولیس اہلکاروں نے گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 19 سالہ انتظار حسین جاں بحق ہوگیا تھا۔