انتخابی مہم اورعمل کی مانیٹرنگ کے لیے400 ٹیمیں تشکیل
ٹیموں میں سینئرسول جج،اسسٹنٹ کمشنر،اسسٹنٹ کوآرڈینیٹرسمیت دیگرافسران شامل ہیں
JUBA, SUDAN:
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اورچاروں صوبائی اسمبلیوں کے ایک ہزارسے زائد انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی انتخابی مہم اورانتخابی عمل کی مانیٹرنگ کیلیے400 ٹیمیں تشکیل دیدیں۔
ہفتے کوکمیشن کی جانب سے میڈیاکوجاری کی گئی تفصیلات کے مطابق ان مانیٹرنگ ٹیموںکے سربراہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ضلعی انتظامیہ کے آفیسرز ہونگے۔ مانیٹرنگ ٹیموں کو 2 وڈیو کیمرے،ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی، یہ ٹیمیں امیدواروں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی مانیٹرنگ کریںگی۔
ان ٹیموں کی تربیت کیلیے25سے31مارچ کے دوران تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر ٹریننگ ورکشاپس ہوںگی۔صوبائی الیکشن کمشنرزاوردیگراعلیٰ افسران ان ٹیموں کے ارکان کو تربیت فراہم کریںگے،ٹیمیں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرزاورریٹریننگ آفیسرزکوالیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بارے رپورٹ پیش کریں گے۔این این آئی کے مطابق الیکشن کمیشن نے مانیٹرنگ ٹیموںکی منظوری کانوٹیفیکیشن جاری کر دیاہے۔
جن میں سینئر سول جج،اسسٹنٹ کمشنر، اسسٹنٹ کوارڈینیٹرسمیت دیگر افسران شامل ہیں۔ دریں اثناالیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ انتخابات میں پولنگ والے روزسیکیورٹی انتظامات کیلیے ضلعی سطح پرسیکیورٹی کوآرڈنیشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی،ان سیکیورٹی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے سربراہان ضلعی الیکشن کمشنرز ہوں گے،ہر کمیٹی میں متعلقہ ضلع کاڈپٹی کمشنر،ایس ایس پی،ڈی پی اواور متعلقہ انتظامیہ کے افسران شامل ہوںگے،یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں11مئی کوعام انتخابات کے روز پولنگ اسٹیشنوں اورعلاقے میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے اقدامات کریں گی۔
مذکورہ کمیٹیاں صوبائی الیکشن کمیشنرکے ساتھ مل کرسیکیورٹی پلان مرتب کریںگی۔ صوبائی سطح پر سیکیورٹی انتظامات کے لیے ہرصوبے میں ایک صوبائی سیکیورٹی کوآرڈینیشن سیل کاقیام بھی عمل میں لایاجائے گاجس میں صوبائی الیکشن کمشنر، متعلقہ صوبے کا آئی جی پولیس، چیف سیکریٹری، سیکیورٹی اداروں کے افسران اور متعلقہ حکام شامل ہونگے،یہ سیل صوبائی سطح پر پرامن الیکشن کے انعقاد اورسیکیورٹی انتظامات کیلیے ضلعی سیکیورٹی کوآرڈینیشن کمیٹیوںکے ساتھ مل کراقدامات کرے گا۔
الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی اورچاروں صوبائی اسمبلیوں کے ایک ہزارسے زائد انتخابی حلقوں میں امیدواروں کی انتخابی مہم اورانتخابی عمل کی مانیٹرنگ کیلیے400 ٹیمیں تشکیل دیدیں۔
ہفتے کوکمیشن کی جانب سے میڈیاکوجاری کی گئی تفصیلات کے مطابق ان مانیٹرنگ ٹیموںکے سربراہ گریڈ 17 اور اس سے اوپر کے ضلعی انتظامیہ کے آفیسرز ہونگے۔ مانیٹرنگ ٹیموں کو 2 وڈیو کیمرے،ٹرانسپورٹ اور سیکیورٹی بھی فراہم کی جائے گی، یہ ٹیمیں امیدواروں کی جانب سے الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزیوں کی مانیٹرنگ کریںگی۔
ان ٹیموں کی تربیت کیلیے25سے31مارچ کے دوران تمام ڈویژنل ہیڈ کوارٹرز پر ٹریننگ ورکشاپس ہوںگی۔صوبائی الیکشن کمشنرزاوردیگراعلیٰ افسران ان ٹیموں کے ارکان کو تربیت فراہم کریںگے،ٹیمیں ڈسٹرکٹ ریٹرننگ آفیسرزاورریٹریننگ آفیسرزکوالیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی بارے رپورٹ پیش کریں گے۔این این آئی کے مطابق الیکشن کمیشن نے مانیٹرنگ ٹیموںکی منظوری کانوٹیفیکیشن جاری کر دیاہے۔
جن میں سینئر سول جج،اسسٹنٹ کمشنر، اسسٹنٹ کوارڈینیٹرسمیت دیگر افسران شامل ہیں۔ دریں اثناالیکشن کمیشن کی جانب سے آئندہ انتخابات میں پولنگ والے روزسیکیورٹی انتظامات کیلیے ضلعی سطح پرسیکیورٹی کوآرڈنیشن کمیٹیاں تشکیل دی جائیں گی،ان سیکیورٹی کوآرڈینیشن کمیٹیوں کے سربراہان ضلعی الیکشن کمشنرز ہوں گے،ہر کمیٹی میں متعلقہ ضلع کاڈپٹی کمشنر،ایس ایس پی،ڈی پی اواور متعلقہ انتظامیہ کے افسران شامل ہوںگے،یہ کمیٹیاں اپنے اپنے اضلاع میں11مئی کوعام انتخابات کے روز پولنگ اسٹیشنوں اورعلاقے میں سیکیورٹی انتظامات کے حوالے سے اقدامات کریں گی۔
مذکورہ کمیٹیاں صوبائی الیکشن کمیشنرکے ساتھ مل کرسیکیورٹی پلان مرتب کریںگی۔ صوبائی سطح پر سیکیورٹی انتظامات کے لیے ہرصوبے میں ایک صوبائی سیکیورٹی کوآرڈینیشن سیل کاقیام بھی عمل میں لایاجائے گاجس میں صوبائی الیکشن کمشنر، متعلقہ صوبے کا آئی جی پولیس، چیف سیکریٹری، سیکیورٹی اداروں کے افسران اور متعلقہ حکام شامل ہونگے،یہ سیل صوبائی سطح پر پرامن الیکشن کے انعقاد اورسیکیورٹی انتظامات کیلیے ضلعی سیکیورٹی کوآرڈینیشن کمیٹیوںکے ساتھ مل کراقدامات کرے گا۔