آصف زرداری سے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ راؤ انوار کا دفاع کیا جائے گاانورسیال
صوبائی حکومت نے کسی شخص کو ماورائے عدالت قتل کرنے کی اجازت نہیں دی، سہیل انور سیال
وزیرداخلہ سندھ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ راؤ انوار کو سندھ حکومت کی جانب سے بچانے کا تاثر درست نہیں اور آصف زرداری سے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ راؤ انوار کا دفاع کیا جائے گا۔
وزیرِ داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے نقیب اللہ محسود اور انتظار احمد قتل کیس کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راؤ انوار کو سندھ حکومت کی جانب سے بچانے کا تاثر درست نہیں اور آصف علی زرداری سے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ راؤ انوار کا دفاع کیا جائے گا، حکومت مظلوموں کے ساتھ ہے، نہ تو کسی بے گناہ شخص کو مارنے کی اجازت ہے اور نہ ہی صوبائی حکومت نے کسی کو ماورائے عدالت قتل کرنے کی اجازت دی۔
سہیل انور سیال نے کہا کہ راؤ انوار کو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا چاہئے، نقیب اللہ قتل کیس کا سب سے پہلے بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لیا، وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کی درخواست پر انوار کا نام ای سی ایل میں ڈالا، ایف آئی آر درج ہونے کے بعد قانونی کارروائی شروع کی جائے گی، کسی کو کوئی اعتراض ہے تو آئی جی سندھ سے شکایت کرے۔
وزیرِ داخلہ سندھ سہیل انور سیال نے نقیب اللہ محسود اور انتظار احمد قتل کیس کے حوالے سے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ راؤ انوار کو سندھ حکومت کی جانب سے بچانے کا تاثر درست نہیں اور آصف علی زرداری سے تعلق کا مطلب یہ نہیں کہ راؤ انوار کا دفاع کیا جائے گا، حکومت مظلوموں کے ساتھ ہے، نہ تو کسی بے گناہ شخص کو مارنے کی اجازت ہے اور نہ ہی صوبائی حکومت نے کسی کو ماورائے عدالت قتل کرنے کی اجازت دی۔
سہیل انور سیال نے کہا کہ راؤ انوار کو انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہونا چاہئے، نقیب اللہ قتل کیس کا سب سے پہلے بلاول بھٹو زرداری نے نوٹس لیا، وفاقی وزارت داخلہ نے سندھ حکومت کی درخواست پر انوار کا نام ای سی ایل میں ڈالا، ایف آئی آر درج ہونے کے بعد قانونی کارروائی شروع کی جائے گی، کسی کو کوئی اعتراض ہے تو آئی جی سندھ سے شکایت کرے۔