آزاد کشمیر کابینہ بلدیاتی انتخابات پاکستانی طرز پر ختم نبوت قانون کی منظوری

بھارتی فوج کی فائرنگ کی مذمت، عالمی برادری سے نوٹس کا مطالبہ۔

سرکاری اراضی ڈی ایوارڈ کے معاملات کا جائزہ لینے کیلیے کمیٹی تشکیل، فاروق حیدرکی زیرصدارت اجلاس۔ فوٹو: فائل

آزاد جموں وکشمیر کابینہ نے خطے میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کیلیے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990میں ترمیم اور آزادکشمیر میں پاکستان کی طرز پر ختم نبوت ؐو ناموس رسالتؐ کیلیے قانون سازی کی منظوری دے دی۔

گزشتہ روز آزاد کشمیر کابینہ کا اجلاس وزیراعظم راجا فاروق حیدر خان کی صدارت میں ہوا، کابینہ اجلاس میں متفقہ طور پر پیش کردہ قراردادیں منظورکی گئیں، اجلاس میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باؤنڈری پر بسنے والے نہتے شہریوں پر بھارتی فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کی شدید مذمت کی گئی۔

اجلاس میں عالمی برادری بالخصوص یو این او کے آبزرور مشن اور انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ بھارت کی اس سفاکانہ جارحیت کا نوٹس لیں اور اسے سول آبادی کو نشانہ بنانے سے باز رکھیں، اجلاس میں امریکا، بھارت اور اسرائیل کے پاکستان کے خلاف اتحاد ثلاثہ پر سخت تشویش کا اظہار کیا گیا۔

کابینہ اجلاس میں سرکاری اراضی ڈی ایوارڈ کیے جانے سے متعلق معاملات کا جائزہ لینے کیلیے وزیر قانون و پارلیمانی امور کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔


کابینہ اجلاس سے خطاب میں راجا فاروق حیدر کا کہنا تھا کہ ختم نبوتؐ ہمارے ایمان کا حصہ ہے، ختم نبوتؐ اور تحفظ ناموس رسالتؐ سے متعلق قانون سازی موجودہ ایوان کیلیے بہت بڑا اعزاز ہو گا، ختم نبوتؐ سے متعلق پاکستان میں نافذ قوانین کو آزادکشمیر میں من و عن رائج کیا جائے گا۔

وزیراعظم آزاد کشمیر کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات مسلم لیگ ن کے منشور کا حصہ ہے، حکومت بلدیاتی انتخابات کا انعقاد یقینی بنائے گی، الیکشن کمشنر بلدیات کے بجائے چیف الیکشن کمشنر کے ذریعے بلدیاتی انتخابات کے انعقادکا فیصلہ کابینہ نے کیا، اس فیصلے پر عملدرآمد کیلیے لوکل گورنمنٹ ایکٹ 1990میں ترمیم کی جا رہی ہے،کابینہ اجلاس میں عمران خان کے پارلیمنٹ کے خلاف نازیبا الفاظ کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی گئی۔

اجلاس میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ عمران خان اب پوری قوم سے معافی مانگیں، کابینہ اجلاس میں قائد پاکستان نواز شریف کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

 
Load Next Story