افغانستان کے شہر جلال آباد میں این جی او کے دفتر پر حملہ 3 افراد ہلاک
حملے کے بعد سیودا چلڈرن نے امدادی آپریشن معطل کرتے ہوئے عارضی طور پر اپنے دفاتربند کردیے ہیں
افغانستان کے شہر جلال آباد میں بین الاقوامی امدادی ادارے 'سیودا چلڈرن' کے دفتر پر مسلح افراد کے حملے میں 3 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوگئے جب کہ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی میں چاروں حملہ آوروں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبہ ننگر ہار کے شہر جلال آباد میں بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی انٹرنیشنل ایڈ ایجنسی 'سیوداچلڈرن' کے صوبائی دفتر پر مسلح افراد نے حملہ کردیا۔ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی این جی او کے دفتر سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی،اسی اثنا میں حملہ آور کے دو دیگر ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہوئے جہاں انہیں سیکورٹی فورسز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور دوطرفہ فائرنگ میں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: افغانستان، جلال آباد میں خودکش دھماکا، 8 افراد ہلاک
صوبائی گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی کا کہنا ہے کہ دو حملہ آوروں کی ہلاکت کے بعد مزید مسلح افراد بھی عمارت میں داخل ہوئے جو جوابی کارروائی میں مارے گئے جب کہ اس حملے میں 3 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے جن میں سیکورٹی اہلکار اور عام شہری شامل ہیں۔
حملے کے بعد سیودا چلڈرن نے ملک بھر میں آپریشن معطل کرتے ہوئے عارضی طور پر اپنے دفاتر کو سیکورٹی خدشات کے سبب بند کردیا ہے۔
دوسری جانب داعش نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ہدف برطانوی اور سوئیڈش فاؤنڈیشنز اور افغان سرکاری ادارے تھے۔
افغان میڈیا کے مطابق صوبہ ننگر ہار کے شہر جلال آباد میں بچوں کی فلاح و بہبود کے لیے کام کرنے والی انٹرنیشنل ایڈ ایجنسی 'سیوداچلڈرن' کے صوبائی دفتر پر مسلح افراد نے حملہ کردیا۔ایک خودکش حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی این جی او کے دفتر سے ٹکرائی جس کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا جس کی آواز دور دور تک سنی گئی،اسی اثنا میں حملہ آور کے دو دیگر ساتھی فائرنگ کرتے ہوئے عمارت کے اندر داخل ہوئے جہاں انہیں سیکورٹی فورسز کی جانب سے سخت مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا اور دوطرفہ فائرنگ میں حملہ آور ہلاک ہوگئے۔
یہ خبر بھی پڑھیں: افغانستان، جلال آباد میں خودکش دھماکا، 8 افراد ہلاک
صوبائی گورنر کے ترجمان عطاء اللہ خوگیانی کا کہنا ہے کہ دو حملہ آوروں کی ہلاکت کے بعد مزید مسلح افراد بھی عمارت میں داخل ہوئے جو جوابی کارروائی میں مارے گئے جب کہ اس حملے میں 3 افراد ہلاک اور 20 سے زائد زخمی ہوئے جن میں سیکورٹی اہلکار اور عام شہری شامل ہیں۔
حملے کے بعد سیودا چلڈرن نے ملک بھر میں آپریشن معطل کرتے ہوئے عارضی طور پر اپنے دفاتر کو سیکورٹی خدشات کے سبب بند کردیا ہے۔
دوسری جانب داعش نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ہدف برطانوی اور سوئیڈش فاؤنڈیشنز اور افغان سرکاری ادارے تھے۔