سپریم کورٹ نے 24 منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کی فروخت پر پابندی لگا دی
جب تک صاف پانی کی تسلی نہ ہو فروخت کی اجازت نہیں دینگے،چیف جسٹس
سپریم کورٹ نے ملک بھر کی 24 منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کی فروخت پر پابندی لگا دی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران منرل واٹر کمپنی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل ادارے کی جانب سے فراہم کیا جانے والا پانی صحیح ہے، عدالت پی سی ایس کیو اے کی رپورٹ منگوالے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈبوں میں فروخت ہونے والا دودھ نہیں فراڈ ہے
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم رپورٹ منگوا لیں گے، کمپنی اس زعم میں نہ رہے کہ بڑا وکیل کرنے سے ریلیف مل جائے گا، کمپنی کے وکیل بڑی فیس لیتے ہیں لیکن بڑی فیس لے کر ریلیف لینا ان کا حق نہیں، کمپنیوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ گندہ پانی فروخت نہیں کرنا، ہمیں قوم اور بچوں کے مفاد کو دیکھنا ہے، جب تک صاف پانی کی تسلی نہ ہو فروخت کی اجازت نہیں دیں گے۔
سپریم کورٹ نے ملک کی 24 منرل واٹر کمپنیوں کو پانی کی فروخت سے روکتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بنچ نے پینے کے صاف پانی کی فراہمی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران منرل واٹر کمپنی کے وکیل نے موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل ادارے کی جانب سے فراہم کیا جانے والا پانی صحیح ہے، عدالت پی سی ایس کیو اے کی رپورٹ منگوالے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: ڈبوں میں فروخت ہونے والا دودھ نہیں فراڈ ہے
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم رپورٹ منگوا لیں گے، کمپنی اس زعم میں نہ رہے کہ بڑا وکیل کرنے سے ریلیف مل جائے گا، کمپنی کے وکیل بڑی فیس لیتے ہیں لیکن بڑی فیس لے کر ریلیف لینا ان کا حق نہیں، کمپنیوں کو اس بات کا ادراک ہونا چاہیے کہ گندہ پانی فروخت نہیں کرنا، ہمیں قوم اور بچوں کے مفاد کو دیکھنا ہے، جب تک صاف پانی کی تسلی نہ ہو فروخت کی اجازت نہیں دیں گے۔
سپریم کورٹ نے ملک کی 24 منرل واٹر کمپنیوں کو پانی کی فروخت سے روکتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت تک کے لیے ملتوی کردی۔