کراچیبھتہ نہ دینے پر دکاندار قتل 2افراد کی لاشیں ملیں
گجرچوک پربھتہ خورسے فائرنگ کے تبادلے میں دکاندار ہلاک،ملزم زخمی حالت میں گرفتار
ISLAMABAD:
شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں دکاندار سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے ، بھتہ نہ دینے پردکاندارکے قتل کے خلاف بلوچ کالونی ایکسپریس وے پر شدید احتجاج کیاگیاجس سے ٹریفک معطل ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی کے علاقے گجرچوک پر ملزمان کی فائرنگ سے ہارڈویئرکی دکان کامالک 40 سالہ لقمان گجر ہلاک ہوگیاجبکہ لقمان کی فائرنگ سے ایک ملزم بھی زخمی ہوگیاجسے پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا،پولیس ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ ملزم قادر گجر چوک پر واقع لقمان کی دکان اسٹارہارڈویئر پرپہنچا اور اس سے بھتہ طلب کیاجس پر اس نے فائرنگ کردی،فائرنگ کے نتیجے میں قادر زخمی ہوگیاتاہم زخمی حالت میں بھی اس نے لقمان کے سرپرگولی ماری جس سے لقمان موقع پرہی ہلاک ہوگیا،ملزم کاتعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔
واقعے کے خلاف ورثا نے لقمان کی لاش بلوچ کالونی ایکسپریس وے پر رکھ کر احتجاج کیاجسے پولیس نے فوری طور پر ختم کرادیاتاہم اس دوران نامعلوم افراد کی ہنگامہ آرائی کے باعث کچھ دیر کے لیے ایکسپریس وے پر ٹریفک معطل ہوگیا۔پولیس واقعے کوچھپانے کی کوشش کررہی ہے،علاقہ ڈی ایس پی الطاف حسین نے ایکسپریس کوبتایا کہ ملزم قادرمقتول لقمان کی دکان کے آگے اپنی کارکھڑی کررہا تھا جس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی اوردونوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں لقمان ہلاک اور قادر زخمی ہوگیا۔
علاقہ ایس ایچ او چوہدری سلیم کاکہنا ہے کہ ملزم قادر اور مقتول لقمان کے درمیان پرانی دشمنی ہے۔ نیپئر کے علاقے حاجی کیمپ میں سریاگلی سے ایک شخص کی بوری میں بندلاش ملی جسے نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کے بعدگردن پر تیز دھار آلے کے وار کرکے ہلاک کیا،مقتول کی عمر تقریباً 22 برس معلوم ہوتی ہے جس کی شناخت نہیں ہوسکی۔صدرکے علاقے میں تانگہ اسٹینڈکے قریب سے بھی نوجوان کی لاش ملی جسے ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا ،مقتول کو سر پر دو اور سینے پر ایک گولی مار کرہلاک کیاگیا،مقتول کی عمر تقریباً 25 سال معلوم ہوتی ہے جوکہ شلوار قمیص میں ملبوس ہے ،شناخت نہیں ہوسکی۔
دریں اثناہفتے کوتین ہٹی بلوچ مسجد والی گلی سے ہفتے کوملنے والی لڑکی کی شناخت19سالہ نوشین دخترمحبوب کے نام سے اس کی والدہ فیروزہ بی بی نے کرلی۔پولیس کے مطابق مقتولہ موسیٰ کالونی ریلوے پھاٹک کے قریب کی رہائشی ہے جبکہ وہ6ماہ قبل مکان نمبرE/7سی ون ایریا لیاقت آبادمیں کرائے پررہتی تھی ،فیروزہ نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ اس کی تین لڑکیاں امبر،امبرین ، نوشین اورایک لڑکا محسن ہے نوشین لڑکیوں میں سب سے چھوٹی تھی،مقتولہ کا باپ محبوب نشے کا عادی تھا،وہ کپڑوں کی سلائی کر کے بچوں کا پیٹ پالتی تھی محبوب کے زیادہ تنگ کرنے پراس نے اس نے اس سے خلالے کر دوسری شادی کر لی تھی۔
نوشین کچھ عرصہ قبل ایک پاپڑبنانے والی کمپنی میں ملازمت کرتی تھی جہاں سے اس نے کام چھوڑ دیاتھا لیکن وہاں اس کی شاہدنامی لڑکے سے دوستی ہو گئی تھی اور دونوں کا ایک دوسرے سے موبائل فون پر رابطہ تھا،جمعہ کو نماز پڑھنے کے بعد اس نے نوشین کو500 روپے اور گھر کے سامان کی لسٹ دی اورکہا کہ لیاقت آباد سے لے آؤ ، نوشین سامان لینے گئی اس کے بعدنہیں آئی،نوشین کی گمشدگی کی رپورٹ اس نے تھانے میں درج کرا دی تھی۔
شہر کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں دکاندار سمیت 3 افراد ہلاک ہوگئے ، بھتہ نہ دینے پردکاندارکے قتل کے خلاف بلوچ کالونی ایکسپریس وے پر شدید احتجاج کیاگیاجس سے ٹریفک معطل ہوگیا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی کے علاقے گجرچوک پر ملزمان کی فائرنگ سے ہارڈویئرکی دکان کامالک 40 سالہ لقمان گجر ہلاک ہوگیاجبکہ لقمان کی فائرنگ سے ایک ملزم بھی زخمی ہوگیاجسے پولیس نے زخمی حالت میں گرفتار کرلیا،پولیس ذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ ملزم قادر گجر چوک پر واقع لقمان کی دکان اسٹارہارڈویئر پرپہنچا اور اس سے بھتہ طلب کیاجس پر اس نے فائرنگ کردی،فائرنگ کے نتیجے میں قادر زخمی ہوگیاتاہم زخمی حالت میں بھی اس نے لقمان کے سرپرگولی ماری جس سے لقمان موقع پرہی ہلاک ہوگیا،ملزم کاتعلق ایک سیاسی جماعت سے ہے۔
واقعے کے خلاف ورثا نے لقمان کی لاش بلوچ کالونی ایکسپریس وے پر رکھ کر احتجاج کیاجسے پولیس نے فوری طور پر ختم کرادیاتاہم اس دوران نامعلوم افراد کی ہنگامہ آرائی کے باعث کچھ دیر کے لیے ایکسپریس وے پر ٹریفک معطل ہوگیا۔پولیس واقعے کوچھپانے کی کوشش کررہی ہے،علاقہ ڈی ایس پی الطاف حسین نے ایکسپریس کوبتایا کہ ملزم قادرمقتول لقمان کی دکان کے آگے اپنی کارکھڑی کررہا تھا جس پر دونوں کے درمیان تلخ کلامی ہوگئی اوردونوں نے ایک دوسرے پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں لقمان ہلاک اور قادر زخمی ہوگیا۔
علاقہ ایس ایچ او چوہدری سلیم کاکہنا ہے کہ ملزم قادر اور مقتول لقمان کے درمیان پرانی دشمنی ہے۔ نیپئر کے علاقے حاجی کیمپ میں سریاگلی سے ایک شخص کی بوری میں بندلاش ملی جسے نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کے بعدگردن پر تیز دھار آلے کے وار کرکے ہلاک کیا،مقتول کی عمر تقریباً 22 برس معلوم ہوتی ہے جس کی شناخت نہیں ہوسکی۔صدرکے علاقے میں تانگہ اسٹینڈکے قریب سے بھی نوجوان کی لاش ملی جسے ملزمان نے فائرنگ کرکے ہلاک کیا ،مقتول کو سر پر دو اور سینے پر ایک گولی مار کرہلاک کیاگیا،مقتول کی عمر تقریباً 25 سال معلوم ہوتی ہے جوکہ شلوار قمیص میں ملبوس ہے ،شناخت نہیں ہوسکی۔
دریں اثناہفتے کوتین ہٹی بلوچ مسجد والی گلی سے ہفتے کوملنے والی لڑکی کی شناخت19سالہ نوشین دخترمحبوب کے نام سے اس کی والدہ فیروزہ بی بی نے کرلی۔پولیس کے مطابق مقتولہ موسیٰ کالونی ریلوے پھاٹک کے قریب کی رہائشی ہے جبکہ وہ6ماہ قبل مکان نمبرE/7سی ون ایریا لیاقت آبادمیں کرائے پررہتی تھی ،فیروزہ نے پولیس کو اپنے بیان میں بتایا کہ اس کی تین لڑکیاں امبر،امبرین ، نوشین اورایک لڑکا محسن ہے نوشین لڑکیوں میں سب سے چھوٹی تھی،مقتولہ کا باپ محبوب نشے کا عادی تھا،وہ کپڑوں کی سلائی کر کے بچوں کا پیٹ پالتی تھی محبوب کے زیادہ تنگ کرنے پراس نے اس نے اس سے خلالے کر دوسری شادی کر لی تھی۔
نوشین کچھ عرصہ قبل ایک پاپڑبنانے والی کمپنی میں ملازمت کرتی تھی جہاں سے اس نے کام چھوڑ دیاتھا لیکن وہاں اس کی شاہدنامی لڑکے سے دوستی ہو گئی تھی اور دونوں کا ایک دوسرے سے موبائل فون پر رابطہ تھا،جمعہ کو نماز پڑھنے کے بعد اس نے نوشین کو500 روپے اور گھر کے سامان کی لسٹ دی اورکہا کہ لیاقت آباد سے لے آؤ ، نوشین سامان لینے گئی اس کے بعدنہیں آئی،نوشین کی گمشدگی کی رپورٹ اس نے تھانے میں درج کرا دی تھی۔