لعنت جیسے الفاظ کا استعمال عام ہے پھر اس کی تشہیر کیوں کی گئی چوہدری نثار
کچھ معاملات پرپارٹی سے بالاتر ہوکر قومی سوچ اپنانی چاہئے، سابق وزیر داخلہ
PESHAWAR:
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی بے توقیری ہم سب نے کی ہے اورلعنت جیسے الفاظ یہاں ادا ہوتے ہیں تو کیا ان کی تشہیرضروری ہے۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ گزشتہ روزمیری کہی گئی کچھ باتوں کو توڑمروڑ کرپیش کیا گیا، میڈیا کی جانب سے یہ کہا گیا کہ میں نے حکومت کو چھوڑکراپوزیشن کا ساتھ دیا، پریس گیلری میں پارلیمنٹ سے کیا صرف دنگا فساد ہی کور کیا جاتا ہے، کیا کوئی سنجیدہ بات نہیں ہوسکتی، اس ایوان کی بے توقیری ہم سب نے کی ہے، لعنت جیسے الفاظ یہاں ادا ہوتے ہیں کیا ان کی تشہیرضروری ہے۔ ہر چیز میں منفی پہلو کی رپورٹنگ ہوگی تو یہ مناسب نہیں ہوگا، شیریں مزاری نے اچھی بات کی میں نے اس بات کی حمایت کرکے کوئی گناہ تو نہیں کیا اور کچھ ایشوز پر پارٹی کو چھوڑ کر قومی سوچ اپنانی چاہئے۔
چوہدری نثارنے کہا کہ ''ویزا آن ارائیول'' قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اس پر بحث ہونی چاہیے تھی، میں نے ساڑھے چار سال کسی ایک شخص کو بھی ''ویزا آن ارائیول'' نہیں دیا، میرا موقف تھا کہ حکومتیں این جی اوز کی حمایت کیوں کر رہی ہیں، میں نے نیک دلی سے کوشش کی کہ یہ مسئلہ عوام کے سامنے رکھوں اورجب دنیا آپ کو دیوارسے لگائے تو ہمیں ایک پیج پرآنا چاہیے۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارکا کہنا ہے کہ پارلیمنٹ کی بے توقیری ہم سب نے کی ہے اورلعنت جیسے الفاظ یہاں ادا ہوتے ہیں تو کیا ان کی تشہیرضروری ہے۔
سابق وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ گزشتہ روزمیری کہی گئی کچھ باتوں کو توڑمروڑ کرپیش کیا گیا، میڈیا کی جانب سے یہ کہا گیا کہ میں نے حکومت کو چھوڑکراپوزیشن کا ساتھ دیا، پریس گیلری میں پارلیمنٹ سے کیا صرف دنگا فساد ہی کور کیا جاتا ہے، کیا کوئی سنجیدہ بات نہیں ہوسکتی، اس ایوان کی بے توقیری ہم سب نے کی ہے، لعنت جیسے الفاظ یہاں ادا ہوتے ہیں کیا ان کی تشہیرضروری ہے۔ ہر چیز میں منفی پہلو کی رپورٹنگ ہوگی تو یہ مناسب نہیں ہوگا، شیریں مزاری نے اچھی بات کی میں نے اس بات کی حمایت کرکے کوئی گناہ تو نہیں کیا اور کچھ ایشوز پر پارٹی کو چھوڑ کر قومی سوچ اپنانی چاہئے۔
چوہدری نثارنے کہا کہ ''ویزا آن ارائیول'' قومی سلامتی کا مسئلہ ہے اس پر بحث ہونی چاہیے تھی، میں نے ساڑھے چار سال کسی ایک شخص کو بھی ''ویزا آن ارائیول'' نہیں دیا، میرا موقف تھا کہ حکومتیں این جی اوز کی حمایت کیوں کر رہی ہیں، میں نے نیک دلی سے کوشش کی کہ یہ مسئلہ عوام کے سامنے رکھوں اورجب دنیا آپ کو دیوارسے لگائے تو ہمیں ایک پیج پرآنا چاہیے۔