متحدہ نئی حلقہ بندیوں کیخلاف آئینی درخواست آج دائر کرے گی
تین تلوار پر اہالیان کلفٹن و ڈیفنس کے مظاہرے سے خطاب، ’’کراچی کے عوام کو ان کا حق دو‘‘ کے نعرے
متحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی کے رکن واسع جلیل نے کہا ہے کہ اہالیان کراچی اور ایم کیو ایم الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی میں قومی اسمبلی کی 3 اور سندھ اسمبلی کی 8 نشستوں کی نئی حلقہ بندیوں کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں اور اس فیصلے کے خلاف ایم کیو ایم پیر کو سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کرے گی۔
درخواست ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم عدالت عالیہ میں دائر کریں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کی مختلف نشستوں پر حلقہ بندیاں کرنا عوامی مینڈیٹ کی توہین اور ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو تقسیم کرنے کی سازش ہے، ایم کیو ایم اور اہالیان کراچی اس سازش کو جمہوری انداز میں ناکام بنائیں گے۔ ہم پرامن انداز میں جمہوری، آئینی اور قانونی طریقے سے حلقہ بندیوں کے فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو کلفٹن کے علاقے تین تلوار پر کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے فیصلے کے خلاف اہالیان کراچی کی جانب سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مظاہرے میں ڈیفنس اور کلفٹن کے مکینوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جنھوں نے ہاتھوں میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے ۔ بینرز اور پوسٹرز پر نعرے درج تھے کہ کراچی میں حلقہ بندیاں نامنظور، عوامی مینڈیٹ کے خلاف سازشیں بند کرو، کراچی کے عوام کو ان کا حق دو اور حلقہ بندیوں کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل نے کہا کہ عام انتخابات میں صرف 47 دن رہ گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کی 11 نشستوں کی نئی حلقہ بندی کراچی کی عوام اور ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
کراچی والے سوال کرتے ہیں کہ صرف کراچی میں حلقہ بندیاں کیوں کی جارہی ہیں؟، اگر حلقہ بندیاں کرنی ہی ہیں تو پورے ملک میں کی جائیں اور اس سے قبل ملک میں مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اب بھی کراچی کے عوام پر اس فیصلے کے ذریعے شب خون مارا گیا ہے لیکن اہالیان کراچی ان سازشوں سے گھبرانے والے نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس فیصلے سے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر شک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں، ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فوری واپس لیا جائے اور 11 نشستوں کی سابقہ حیثیت بحال کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ اگر کوئی طاقت کے ذریعے کراچی کے مکینوں کے خلاف فیصلے کرانے کی سازش کرتا ہے تو اہالیان کراچی کمزور نہیں ہیں۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی سابق رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت نے کہا کہ آج اس مظاہرے نے ثابت کردیا ہے کہ اہالیان ڈیفنس اور کلفٹن کراچی کی 11 نشستوں پر کی جانے والی حلقہ بندیوں کو مسترد کرتے ہیں، اس فیصلے کی واپسی تک عوام احتجاج جاری رکھیں گے۔
درخواست ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے بیرسٹر فروغ نسیم عدالت عالیہ میں دائر کریں گے۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کی مختلف نشستوں پر حلقہ بندیاں کرنا عوامی مینڈیٹ کی توہین اور ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو تقسیم کرنے کی سازش ہے، ایم کیو ایم اور اہالیان کراچی اس سازش کو جمہوری انداز میں ناکام بنائیں گے۔ ہم پرامن انداز میں جمہوری، آئینی اور قانونی طریقے سے حلقہ بندیوں کے فیصلے کے خلاف احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اتوار کو کلفٹن کے علاقے تین تلوار پر کراچی میں نئی حلقہ بندیوں کے فیصلے کے خلاف اہالیان کراچی کی جانب سے منعقدہ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
مظاہرے میں ڈیفنس اور کلفٹن کے مکینوں کی ایک بڑی تعداد موجود تھی جنھوں نے ہاتھوں میں نئی حلقہ بندیوں کے خلاف بینرز اور پوسٹرز اٹھا رکھے تھے ۔ بینرز اور پوسٹرز پر نعرے درج تھے کہ کراچی میں حلقہ بندیاں نامنظور، عوامی مینڈیٹ کے خلاف سازشیں بند کرو، کراچی کے عوام کو ان کا حق دو اور حلقہ بندیوں کا فیصلہ واپس لیا جائے۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے رہنما واسع جلیل نے کہا کہ عام انتخابات میں صرف 47 دن رہ گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے کراچی کی 11 نشستوں کی نئی حلقہ بندی کراچی کی عوام اور ایم کیو ایم کے ووٹ بینک کو تقسیم کرنے کی سازش ہے۔
کراچی والے سوال کرتے ہیں کہ صرف کراچی میں حلقہ بندیاں کیوں کی جارہی ہیں؟، اگر حلقہ بندیاں کرنی ہی ہیں تو پورے ملک میں کی جائیں اور اس سے قبل ملک میں مردم شماری کرائی جائے۔ انھوں نے کہا کہ ماضی کی طرح اب بھی کراچی کے عوام پر اس فیصلے کے ذریعے شب خون مارا گیا ہے لیکن اہالیان کراچی ان سازشوں سے گھبرانے والے نہیں۔ انھوں نے کہا کہ اس فیصلے سے الیکشن کمیشن کی غیر جانبداری پر شک وشبہات پیدا ہوگئے ہیں، ہم الیکشن کمیشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ اس فیصلے کو فوری واپس لیا جائے اور 11 نشستوں کی سابقہ حیثیت بحال کی جائے۔
انھوں نے کہا کہ اگر کوئی طاقت کے ذریعے کراچی کے مکینوں کے خلاف فیصلے کرانے کی سازش کرتا ہے تو اہالیان کراچی کمزور نہیں ہیں۔ مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کی سابق رکن قومی اسمبلی خوش بخت شجاعت نے کہا کہ آج اس مظاہرے نے ثابت کردیا ہے کہ اہالیان ڈیفنس اور کلفٹن کراچی کی 11 نشستوں پر کی جانے والی حلقہ بندیوں کو مسترد کرتے ہیں، اس فیصلے کی واپسی تک عوام احتجاج جاری رکھیں گے۔