ٹاپ آرڈر کی فارم میں واپسی پر سرفراز احمد خوشی سے سرشار
اگلے میچ میں بھی کامیابی کے ساتھ سیریز اپنے نام کرنے کی کوشش کریں گے،کپتان
ٹاپ آرڈر کی فارم میں واپسی پر قومی ٹیم کے کپتان سرفراز احمد خوشی سے سرشار ہیں۔
آکلینڈ میں کامیابی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ طویل وقفے کے بعد پہلی جیت کی بڑی خوشی ہے، پچ بھی پہلے میچ کی بانسبت اچھی تھی،ہمارا پلان پاور پلے میں وکٹیں نہ گنوانے کا تھا،ابتدا میں تھوڑا سنبھل کر کھینا پڑا، بعدازاں خراب گیندوں پر جارحانہ اسٹروکس بھی کھیلے، اوپنرز فخرزمان اور احمد شہزاد نے اپنی ذمہ داری اچھے انداز میں نبھائی، مستحکم بیٹنگ کی بدولت حاصل ہونے والے بہتر ٹوٹل نے فتح کی بنیاد رکھ دی،اپنی فارم سے بھرپور لطف اندوز ہوا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ پم اس پچ پر 170کے قریب مجموعے کو کافی خیال کررہے تھے لیکن ٹاپ آرڈر میں تمام بیٹسمینوں کی اچھی فارم نے اسکور کو200تک پہنچا دیا،انھوں نے کہا کہ اس فتح کیلیے بولرز کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے، گراؤنڈ چھوٹا ہونے کے باوجود انھوں نے رنز روکے اور تسلسل سے وکٹیں بھی حاصل کیں، اس طرح کے میدان پر ٹیم کی قیادت کسی کیلیے بھی آسان نہیں ہوتی،تیزی سے اور درست فیصلے کرنا پڑتے ہیں، میں نے تمام بولرز کو میچ کی ضرورت کے مطابق استعمال کیا، فیلڈرز نے بھی ساتھ دیا اور فتح کا مشن مکمل ہوا۔
مسلسل 5 ون ڈے میچز میں شکست کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ بھی ہارنے والے گرین شرٹس دورئہ نیوزی لینڈ میں پہلی بار میزبان بولرز پر حاوی ہوئے،اس کا نتیجہ فتح کی صورت میں نکلا۔
آکلینڈ میں کامیابی کے بعد میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کپتان سرفراز احمد نے کہا کہ طویل وقفے کے بعد پہلی جیت کی بڑی خوشی ہے، پچ بھی پہلے میچ کی بانسبت اچھی تھی،ہمارا پلان پاور پلے میں وکٹیں نہ گنوانے کا تھا،ابتدا میں تھوڑا سنبھل کر کھینا پڑا، بعدازاں خراب گیندوں پر جارحانہ اسٹروکس بھی کھیلے، اوپنرز فخرزمان اور احمد شہزاد نے اپنی ذمہ داری اچھے انداز میں نبھائی، مستحکم بیٹنگ کی بدولت حاصل ہونے والے بہتر ٹوٹل نے فتح کی بنیاد رکھ دی،اپنی فارم سے بھرپور لطف اندوز ہوا۔
سرفراز احمد نے کہا کہ پم اس پچ پر 170کے قریب مجموعے کو کافی خیال کررہے تھے لیکن ٹاپ آرڈر میں تمام بیٹسمینوں کی اچھی فارم نے اسکور کو200تک پہنچا دیا،انھوں نے کہا کہ اس فتح کیلیے بولرز کو بھی کریڈٹ دینا چاہیے، گراؤنڈ چھوٹا ہونے کے باوجود انھوں نے رنز روکے اور تسلسل سے وکٹیں بھی حاصل کیں، اس طرح کے میدان پر ٹیم کی قیادت کسی کیلیے بھی آسان نہیں ہوتی،تیزی سے اور درست فیصلے کرنا پڑتے ہیں، میں نے تمام بولرز کو میچ کی ضرورت کے مطابق استعمال کیا، فیلڈرز نے بھی ساتھ دیا اور فتح کا مشن مکمل ہوا۔
مسلسل 5 ون ڈے میچز میں شکست کے بعد ٹی ٹوئنٹی سیریز کا پہلا میچ بھی ہارنے والے گرین شرٹس دورئہ نیوزی لینڈ میں پہلی بار میزبان بولرز پر حاوی ہوئے،اس کا نتیجہ فتح کی صورت میں نکلا۔