گوادر میں کیمیکل پروسیسنگ زون قائم کرنے کا فیصلہ
فری زون کے پائلٹ سیکشن میں 4 یونٹس فروری سے کام شروع کردیں گے،دستاویز
وفاقی حکومت کی جانب سے گوادر میںکیمیکل پروسیسنگ زون قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
''ایکسپریس'' کو موصول دستاویز کے مطابق گوادر میںفری زون کے علاوہ اب 2 ہزار ایکڑ اراضی پر کیمیکل پروسیسنگ زون بھی قائم کرنے کافیصلہ کر لیا گیا ہے جس میں تمام اقسام کے قابل اجازت کیمیکل پروسیسنگ پلانٹس لگائے جا سکیں گے، نجی کمپنیوں کو زون میں سرمایہ کاری کے لیے مراعات و سہولتوں دی جائیں گی، زون میں فارماسیوٹیکلز اور دیگر کیمیکل مصنوعات سمیت فرٹیلائزر بھی تیار کی جا سکے گی۔
گوادر میں اس کیمیکل پروسیسنگ زون کے قیام سے مقامی افراد کے ساتھ ملک کے دیگر علاقوں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، 2 حصوں پر مشتمل گوادر پورٹ فری زون کے پہلے پائلٹ زون پر 16کروڑ ڈالر کی لاگت سے ڈیولپمنٹ کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے ، یہ زون 60ایکڑ پر مشتمل ہے جبکہ 5 نجی سرمایہ کاروں کی جانب سے25 کروڑ ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔
اس پائلٹ زون میں سرمایہ کاری کے لیے حکومت اور نجی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، 4 انڈسٹریل یونٹ فروری 2018 سے کام شروع کریں گے جن میں پائپ فیکٹری، فش پروسیسنگ پلانٹ وکولڈ اسٹوریج، خوردنی تیل کا کارخانہ اور الیکٹرک موٹر سائیکل پلانٹ شامل ہے۔
گوادر پورٹ فری زون کا مین زون2220ایکڑ پر مشتمل ہے جس پر فروری 2018سے کام شروع ہو گا، اس میں 15ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری سے اسٹیل مل لگے گی جس کی سالانہ پیداوار 40 لاکھ ٹن ہو گی، اسی زون میں چینی کمپنی کی جانب سے ہیوی ٹرک کی تیاری کا پلانٹ بھی لگایا جائے گا۔
کیمیکل فرٹیلائزر فیکٹری بھی 133 ہیکٹر رقبے پر قائم کی جائے گی جس سے سالانہ 3 لاکھ ٹن یوریا اور 10 لاکھ ٹن سینتھیٹک امونیا کی پیداوار ہو گی، پورٹ کے فری زونز میں مختلف انڈسٹریل یونٹس کے قیام پربات چیت چل رہی ہے تاہم پانی و بجلی کے مسائل سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہیں۔
''ایکسپریس'' کو موصول دستاویز کے مطابق گوادر میںفری زون کے علاوہ اب 2 ہزار ایکڑ اراضی پر کیمیکل پروسیسنگ زون بھی قائم کرنے کافیصلہ کر لیا گیا ہے جس میں تمام اقسام کے قابل اجازت کیمیکل پروسیسنگ پلانٹس لگائے جا سکیں گے، نجی کمپنیوں کو زون میں سرمایہ کاری کے لیے مراعات و سہولتوں دی جائیں گی، زون میں فارماسیوٹیکلز اور دیگر کیمیکل مصنوعات سمیت فرٹیلائزر بھی تیار کی جا سکے گی۔
گوادر میں اس کیمیکل پروسیسنگ زون کے قیام سے مقامی افراد کے ساتھ ملک کے دیگر علاقوں کے نوجوانوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، 2 حصوں پر مشتمل گوادر پورٹ فری زون کے پہلے پائلٹ زون پر 16کروڑ ڈالر کی لاگت سے ڈیولپمنٹ کا کام تقریباً مکمل ہوچکا ہے ، یہ زون 60ایکڑ پر مشتمل ہے جبکہ 5 نجی سرمایہ کاروں کی جانب سے25 کروڑ ڈالر کی مزید سرمایہ کاری کی جائے گی۔
اس پائلٹ زون میں سرمایہ کاری کے لیے حکومت اور نجی کمپنیوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا ہے، 4 انڈسٹریل یونٹ فروری 2018 سے کام شروع کریں گے جن میں پائپ فیکٹری، فش پروسیسنگ پلانٹ وکولڈ اسٹوریج، خوردنی تیل کا کارخانہ اور الیکٹرک موٹر سائیکل پلانٹ شامل ہے۔
گوادر پورٹ فری زون کا مین زون2220ایکڑ پر مشتمل ہے جس پر فروری 2018سے کام شروع ہو گا، اس میں 15ارب روپے سے زائد کی سرمایہ کاری سے اسٹیل مل لگے گی جس کی سالانہ پیداوار 40 لاکھ ٹن ہو گی، اسی زون میں چینی کمپنی کی جانب سے ہیوی ٹرک کی تیاری کا پلانٹ بھی لگایا جائے گا۔
کیمیکل فرٹیلائزر فیکٹری بھی 133 ہیکٹر رقبے پر قائم کی جائے گی جس سے سالانہ 3 لاکھ ٹن یوریا اور 10 لاکھ ٹن سینتھیٹک امونیا کی پیداوار ہو گی، پورٹ کے فری زونز میں مختلف انڈسٹریل یونٹس کے قیام پربات چیت چل رہی ہے تاہم پانی و بجلی کے مسائل سرمایہ کاری میں بڑی رکاوٹ ہیں۔