ٹارگٹ کلنگ کم ہوگئی عید کے بعد مزید بہتری آئے گی قائم علی شاہ
محاذآرائی کے پیچھے نواز شریف ہیں، پی سی او ججوں کا بھی احتساب ہونا چاہیے، شرجیل میمن
وزیراعلیٰ سندھ سید قائم علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں کمی واقع ہوئی ہے ، حکومت اس سلسلے میں اقدامات اٹھا رہی ہے جس میں خاطر خواہ کامیابی بھی ملی ہے۔ انھوں نے کہا کہ عید کے بعد صورت حال میں مزید بہتر ی آئے گی۔
یہ بات انھوں نے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کے افطار ڈنر کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ بھتہ خوری کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم انداز میں کارروائی تیز کردی گئی ہے۔ اس موقع پر سندھ کے وزیرا طلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جج سرکاری ملازم ہوتا ہے اور سرکاری ملازم اپنے باس کو گھر نہیں بھیج سکتا، ججز پنشننز لیتے ہیں، پارلیمنٹیرنز پنشن نہیں لیتے، عدلیہ کی محاذ آرائی سمیت تمام سازشوں کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ ہے۔
افطار ڈنر میں وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ، اسپیکر نثار کھوڑو، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا، سینیٹر بابر غوری، ڈاکٹر صغیر احمد، منظور وسان، شاہی سید، ایاز سومرو، مکیش چاولہ، جام مہتاب ڈھر، امداد پتافی، ندیم بھٹو، حلیم عادل شیخ، سمیت پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، سنی تحریک، ق لیگ کے وزراء، سماجی اور سیاسی شخصیات، بیوروکریٹس اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے ہر ادارہ اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرے گا تو محاذ آرائی نہیں ہوگی ، پارلیمنٹ ہی آئین کی خالق ہے ، پارلیمینٹرین جب قانون بناتے ہیں تو سوچ سمجھ کر بناتے ہیں ان کے ذہن میں بہت سے معاملات ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ 18 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو مکمل اختیارات حاصل ہوتے ہیں، وزیراعظم کا اپنا مقام ہوتا ہے، چیف جسٹس کا بھی اپنا مقام ہے، آئین کا تحفظ پارلیمنٹ کی ذمے داری ہے۔ اٹھارہویں، انیسویں اور بیسویں ترامیم کی گئیں لیکن کوئی اعتراض نہیں آیا۔ ایک سوال کے جواب میں سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ملک نہیں ٹوٹے گا ہم سب مل کر ملک کی حفاظت کریں۔
اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، پارلیمنٹ کو بچانا پارلیمینٹرین کا کام ہے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی ذرداری ملک میں استحکام چاہتے ہیں ہم کسی سے تصادم اور محاز آرائی نہیں چاہتے، صدر مملکت اپنے انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ صدارتی مدت ختم ہونے کے بعد سوئس حکام کو خط لکھ دیا جائے۔
ہم ڈرنے اور بھاگنے والے نہیں ہیں، بھاگنے والے شریف برادران ہیں، شریف برادران بھگوڑے ہیں جو اپنے کارکنان کو تنہا چھوڑ کر ملک سے فرارہوگئے تھے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پی سی او ججز کو یہ اختیا ر نہیں کہ وہ عوام کے منتخب وزیراعظم کو فارغ کریں۔ پی سی او ججز کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون میں تاخیر کی وجہ عوام کی امنگوں کے مطابق قانون لانا ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ایسا بلدیاتی نظام لایا جائے جو نہ صرف عوام بلکہ تمام سیاسی قوتوں کے لیے قابل قبول ہو۔
یہ بات انھوں نے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل انعام میمن کے افطار ڈنر کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا کہ بھتہ خوری کے خلاف مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف منظم انداز میں کارروائی تیز کردی گئی ہے۔ اس موقع پر سندھ کے وزیرا طلاعات شرجیل انعام میمن نے کہا کہ جج سرکاری ملازم ہوتا ہے اور سرکاری ملازم اپنے باس کو گھر نہیں بھیج سکتا، ججز پنشننز لیتے ہیں، پارلیمنٹیرنز پنشن نہیں لیتے، عدلیہ کی محاذ آرائی سمیت تمام سازشوں کے پیچھے نواز شریف کا ہاتھ ہے۔
افطار ڈنر میں وزیراعلی سندھ سید قائم علی شاہ، اسپیکر نثار کھوڑو، ڈپٹی اسپیکر شہلا رضا، سینیٹر بابر غوری، ڈاکٹر صغیر احمد، منظور وسان، شاہی سید، ایاز سومرو، مکیش چاولہ، جام مہتاب ڈھر، امداد پتافی، ندیم بھٹو، حلیم عادل شیخ، سمیت پیپلز پارٹی، ایم کیوایم، سنی تحریک، ق لیگ کے وزراء، سماجی اور سیاسی شخصیات، بیوروکریٹس اور صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مزید کہا کہ محاذ آرائی سے گریز کرنا چاہیے ہر ادارہ اپنی اپنی حدود میں رہ کر کام کرے گا تو محاذ آرائی نہیں ہوگی ، پارلیمنٹ ہی آئین کی خالق ہے ، پارلیمینٹرین جب قانون بناتے ہیں تو سوچ سمجھ کر بناتے ہیں ان کے ذہن میں بہت سے معاملات ہوتے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ 18 کروڑ عوام کے منتخب وزیراعظم کو مکمل اختیارات حاصل ہوتے ہیں، وزیراعظم کا اپنا مقام ہوتا ہے، چیف جسٹس کا بھی اپنا مقام ہے، آئین کا تحفظ پارلیمنٹ کی ذمے داری ہے۔ اٹھارہویں، انیسویں اور بیسویں ترامیم کی گئیں لیکن کوئی اعتراض نہیں آیا۔ ایک سوال کے جواب میں سید قائم علی شاہ نے کہا کہ ملک نہیں ٹوٹے گا ہم سب مل کر ملک کی حفاظت کریں۔
اس موقع پر عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدر سینیٹر شاہی سید نے کہا کہ پارلیمنٹ سپریم ہے، پارلیمنٹ کو بچانا پارلیمینٹرین کا کام ہے شرجیل میمن کا کہنا تھا کہ صدر آصف علی ذرداری ملک میں استحکام چاہتے ہیں ہم کسی سے تصادم اور محاز آرائی نہیں چاہتے، صدر مملکت اپنے انٹرویو میں کہہ چکے ہیں کہ صدارتی مدت ختم ہونے کے بعد سوئس حکام کو خط لکھ دیا جائے۔
ہم ڈرنے اور بھاگنے والے نہیں ہیں، بھاگنے والے شریف برادران ہیں، شریف برادران بھگوڑے ہیں جو اپنے کارکنان کو تنہا چھوڑ کر ملک سے فرارہوگئے تھے۔ شرجیل میمن نے کہا کہ پی سی او ججز کو یہ اختیا ر نہیں کہ وہ عوام کے منتخب وزیراعظم کو فارغ کریں۔ پی سی او ججز کا بھی احتساب ہونا چاہیے۔ صوبائی وزیر بلدیات آغا سراج درانی کا کہنا تھا کہ بلدیاتی قانون میں تاخیر کی وجہ عوام کی امنگوں کے مطابق قانون لانا ہے، حکومت کی کوشش ہے کہ ایسا بلدیاتی نظام لایا جائے جو نہ صرف عوام بلکہ تمام سیاسی قوتوں کے لیے قابل قبول ہو۔