لاہور کے راؤ انواروں کیخلاف کب کارروائی ہوگی طاہرالقادری
نواز شریف پاکستان کی سالمیت کے سب سے بڑے دشمن ہیں، سربراہ عوامی تحریک
پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ لاہور میں بھی بہت سارے راؤ انوار ہیں ان کے خلاف کب کارروائی ہوگی۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا کہ لاہور میں بھی کثیر تعداد میں راؤ انوار ہیں، ان پر کب ہاتھ ڈالا جائے گا، ان پر بھی جے آئی ٹی بنائی جائے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کی سالمیت کےسب سےبڑے دشمن ہیں، ان کی نااہلی سے ڈرون حملوں کا کیا تعلق ہے؟ نواز شریف اب جانے والے ہیں اس لئے خوفزدہ ہیں، کوئی تو خطرہ ہے جبھی نوازشریف کو ہر طرف طاہرالقادری نظر آتا ہے، میں ان کا خاتمہ دیکھ رہا ہوں، ان پر مارچ چڑھتا ہوا نہیں دیکھ رہا، اگر میرا اندازہ غلط نہ ہوا تو یہ نہیں رہیں گے، سیاسی حکمت عملی منزل کے قریب پہنچ چکی ہے اور ان کا ہٹنا ٹہر گیا ہے، پھر ان کی فرعونیت کا خاتمہ ہے۔
سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر احتجاج کے حق کو محفوظ کرلیا، جب اور جہاں چاہیں گے احتجاج کریں گے، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اس مسئلے پر پہلے بھی ہمارے ساتھ تھے اور اب بھی ساتھ ہیں، احتجاج کا فیصلہ مشترکہ حکمت عملی سے طے ہوگا، اس ملک کے حکمران درندے ہر روز جلسے کر رہے ہیں، انتظامیہ اور پارلیمنٹ فیل ہوجائے تو عدلیہ کو اپنا کردارادا کرنا پڑے گا۔
لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری نے کہا کہ لاہور میں بھی کثیر تعداد میں راؤ انوار ہیں، ان پر کب ہاتھ ڈالا جائے گا، ان پر بھی جے آئی ٹی بنائی جائے۔
طاہرالقادری نے کہا کہ نواز شریف پاکستان کی سالمیت کےسب سےبڑے دشمن ہیں، ان کی نااہلی سے ڈرون حملوں کا کیا تعلق ہے؟ نواز شریف اب جانے والے ہیں اس لئے خوفزدہ ہیں، کوئی تو خطرہ ہے جبھی نوازشریف کو ہر طرف طاہرالقادری نظر آتا ہے، میں ان کا خاتمہ دیکھ رہا ہوں، ان پر مارچ چڑھتا ہوا نہیں دیکھ رہا، اگر میرا اندازہ غلط نہ ہوا تو یہ نہیں رہیں گے، سیاسی حکمت عملی منزل کے قریب پہنچ چکی ہے اور ان کا ہٹنا ٹہر گیا ہے، پھر ان کی فرعونیت کا خاتمہ ہے۔
سربراہ عوامی تحریک کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر احتجاج کے حق کو محفوظ کرلیا، جب اور جہاں چاہیں گے احتجاج کریں گے، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی اس مسئلے پر پہلے بھی ہمارے ساتھ تھے اور اب بھی ساتھ ہیں، احتجاج کا فیصلہ مشترکہ حکمت عملی سے طے ہوگا، اس ملک کے حکمران درندے ہر روز جلسے کر رہے ہیں، انتظامیہ اور پارلیمنٹ فیل ہوجائے تو عدلیہ کو اپنا کردارادا کرنا پڑے گا۔