بیرون ملک 40 نئے کمرشل قونصلرز تعینات کیے جائیں گے
کمرشل قونصلرز کوبرآمدات بڑھانے کیلیے ہدف اور پلان دیا جائیگا،سربراہ ٹی ڈی اے پی
ٹریڈ ڈیولپمنٹ اتھارٹی پاکستان (ٹی ڈی اے پی) کے سربراہ عابدجاوید اکبر نے کہا ہے ملکی برآمدات میں اضافے کے لیے پاکستان کے کمرشل قونصلرز کی کارکردگی کو بہتر بنایا جارہا ہے۔
اس سال 40 نئے کمرشل قونصلرز بیرون ملک تعینات کیے جائیں گے جنہیں خصوصی طور پر تربیت فراہم کی گئی ہے،کمرشل قونصلرز کو برآمدات بڑھانے کیلیے ہدف اور مکمل پلان دیا جائے گا اور ہدف کو پورا نہ کرنیوالے قونصلرز سے باز پرس بھی کی جائیگی۔
پیر کو فیڈریشن ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عابد جاوید اکبر نے کہا کہ برآمدات کی مارکیٹنگ کیلیے یورپی یونین،چین اور دیگر ملکوں میں ڈیسک قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ اپریل کے پہلے ہفتے میں ٹریڈ فسیلیٹیشن کمیٹی کو دوبارہ فعال کیا جارہا ہے اور برآمدکنندگان کے مسائل کا جائزہ لیا جائے گا، چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلہ سے برآمدات کو فروغ ملے گا اور آئندہ 5 سال تک پاکستان کی70 فیصد برآمدی اشیا کو صفر سے5 فیصد ڈیوٹی تک چینی مارکیٹوں میں رسائل مل جائیگی۔
اس کے علاوہ فاسٹ ٹریک کٹیگری کے2681 آئٹمز کے ٹیرف3 سال میں زیروریٹڈ ہوجائیں گے۔ قبل ازیں وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکریٹری وقار احمد شاہ نے ''پاک چائنا ایف ٹی اے کا دوسرا مرحلہ'' سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے چین کو اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے، اکنامک زونز پر بورڈ آف انویسٹمنٹ کام کررہا ہے۔
سیمینار سے ٹی ڈی اے پی کے سی ای او عابد جاوید اکبر،ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر طارق سعید،حاجی فضل قادر شیرانی،انجینئرایم اے جبار،پاک چائنا انویسٹمنٹ کمپنی کے ہیڈآف کمپنیز فنانس ساؤتھ ضیا باندے، پاک چائنا بزنس کونسل کے چیئرمین مظہراے ناصر نے بھی خطاب کیا جبکہ سابق ایم پی اے منورخان،سابق نائب صدر زبیرایف طفیل،خلیل ستار،گلزار فیروز اور دیگر بھی موجود تھے۔
وقار احمد شاہ نے کہا کہ ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے میں چین سے کہا جائے گا کہ وہ خدمات کے شعبے میں پاکستان کو رسائی دے، چین کو پاکستانی برآمدات 4 سال میں 4 ارب ڈالر تک ہوجائیں گی، شنگھائی تا کراچی براہ راست پروازوں کیلیے چین سے بات چیت کی جائے گی، چین میں ویزے کے مسئلے اور نان ٹیرف بیریئرز پر بات چیت جاری ہے۔
اس سال 40 نئے کمرشل قونصلرز بیرون ملک تعینات کیے جائیں گے جنہیں خصوصی طور پر تربیت فراہم کی گئی ہے،کمرشل قونصلرز کو برآمدات بڑھانے کیلیے ہدف اور مکمل پلان دیا جائے گا اور ہدف کو پورا نہ کرنیوالے قونصلرز سے باز پرس بھی کی جائیگی۔
پیر کو فیڈریشن ہاؤس میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے عابد جاوید اکبر نے کہا کہ برآمدات کی مارکیٹنگ کیلیے یورپی یونین،چین اور دیگر ملکوں میں ڈیسک قائم کیے جائیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ آئندہ ماہ اپریل کے پہلے ہفتے میں ٹریڈ فسیلیٹیشن کمیٹی کو دوبارہ فعال کیا جارہا ہے اور برآمدکنندگان کے مسائل کا جائزہ لیا جائے گا، چین کے ساتھ فری ٹریڈ ایگریمنٹ کے دوسرے مرحلہ سے برآمدات کو فروغ ملے گا اور آئندہ 5 سال تک پاکستان کی70 فیصد برآمدی اشیا کو صفر سے5 فیصد ڈیوٹی تک چینی مارکیٹوں میں رسائل مل جائیگی۔
اس کے علاوہ فاسٹ ٹریک کٹیگری کے2681 آئٹمز کے ٹیرف3 سال میں زیروریٹڈ ہوجائیں گے۔ قبل ازیں وزارت تجارت کے جوائنٹ سیکریٹری وقار احمد شاہ نے ''پاک چائنا ایف ٹی اے کا دوسرا مرحلہ'' سیمینار سے خطاب میں کہا کہ پاکستان نے چین کو اکنامک زونز میں سرمایہ کاری کی پیشکش کی ہے، اکنامک زونز پر بورڈ آف انویسٹمنٹ کام کررہا ہے۔
سیمینار سے ٹی ڈی اے پی کے سی ای او عابد جاوید اکبر،ایف پی سی سی آئی کے سابق صدر طارق سعید،حاجی فضل قادر شیرانی،انجینئرایم اے جبار،پاک چائنا انویسٹمنٹ کمپنی کے ہیڈآف کمپنیز فنانس ساؤتھ ضیا باندے، پاک چائنا بزنس کونسل کے چیئرمین مظہراے ناصر نے بھی خطاب کیا جبکہ سابق ایم پی اے منورخان،سابق نائب صدر زبیرایف طفیل،خلیل ستار،گلزار فیروز اور دیگر بھی موجود تھے۔
وقار احمد شاہ نے کہا کہ ایف ٹی اے کے دوسرے مرحلے میں چین سے کہا جائے گا کہ وہ خدمات کے شعبے میں پاکستان کو رسائی دے، چین کو پاکستانی برآمدات 4 سال میں 4 ارب ڈالر تک ہوجائیں گی، شنگھائی تا کراچی براہ راست پروازوں کیلیے چین سے بات چیت کی جائے گی، چین میں ویزے کے مسئلے اور نان ٹیرف بیریئرز پر بات چیت جاری ہے۔