عاصمہ زیادتی کیس چیف جسٹس کا خیبرپختونخوا پولیس پر عدم اطمینان کا اظہار
چیف جسٹس نے مردان میں عاصمہ سے زیادتی اور قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے کیس کل سماعت کیلئے مقرر کردیا
چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے مردان میں کم سن بچی عاصمہ سے زیادتی اور قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کیا ہے۔
17 جنوری کو خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں 4 سالہ بچی عاصمہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ معصوم عاصمہ کا قاتل تاحال قانون کی گرفت میں نہیں آسکا جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا پولیس کی قابلیت اور پیشہ ورانہ مہارت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
عاصمہ کیس میں چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مقدمے کو کل سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل اور آئی جی پولیس کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے اور کل چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ قبل ازیں چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا پولیس سے واقعے کی تفتیش کی رپورٹ مانگی تھی۔
17 جنوری کو خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں 4 سالہ بچی عاصمہ کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد بے دردی سے قتل کردیا گیا تھا۔ معصوم عاصمہ کا قاتل تاحال قانون کی گرفت میں نہیں آسکا جس کی وجہ سے خیبر پختونخوا پولیس کی قابلیت اور پیشہ ورانہ مہارت پر سوالیہ نشان لگ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مردان میں 4 سالہ بچی زیادتی کے بعد قتل
عاصمہ کیس میں چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا پولیس کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے مقدمے کو کل سماعت کے لئے مقرر کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے خیبرپختونخوا کے ایڈووکیٹ جنرل اور آئی جی پولیس کو بھی نوٹس جاری کردیا ہے اور کل چیف جسٹس کی سربراہی میں تین رکنی بینچ کیس کی سماعت کرے گا۔ قبل ازیں چیف جسٹس نے خیبرپختونخوا پولیس سے واقعے کی تفتیش کی رپورٹ مانگی تھی۔