ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر ایڈہاک لگانے کا مطالبہ
عہدیداروں پر من مانی کرتے ہوئے کھیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے الزامات۔
پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر ایڈہاک لگا کر نئے انتخابات کرانے کا مطالبہ سامنے آگیا، عہدیداروں پر من مانی کرتے ہوئے کھیل کو ناقابل تلافی نقصان پہنچانے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز لاہور میں منعقدہ اجلاس میں40 سے زائد ویمنز ویٹ لفٹرز، پاورلفٹرز، ویٹرن انٹرنیشنل ویٹ لفٹرز، کوچز، ریفریز، ٹیکنیکل آفیشلز اور آرگنائزرز نے شرکت کی، اس موقع پرویٹ لفٹنگ فیڈریشن اور غیرآئینی طور پر تشکیل دی جانے والی ویمنز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام قومی چیمپئن شپ کے انعقاد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا گیا۔
شرکا نے کہا کہ ویٹ لفٹنگ میں 2 ایونٹس اسنیچ،کلین اینڈ جرک ہوتے ہیں، ویٹ لفٹردونوں میں وزن اٹھاتے اور فاتح کھلاڑی قومی چیمپئن کہلانے کا حقدار ہوتا ہے، گذشتہ دنوں منعقد ہونے والی پہلی ویمنز چیمپئن شپ میں صرف ایک مقابلہ کلین اینڈ جرک کرایا گیا جو انٹرنیشنل، ایشین فیڈریشن کے مروجہ قوانین کی سراسرخلاف ورزی ہے۔
ایونٹ کو پاکستان ڈے ٹورنامنٹ کہا جا سکتا ہے قومی مقابلہ ہرگز نہیں، اسنیچ کو شامل نہ کیے جانے کی وجہ سے ویمنز ویٹ لفٹرز کی اکثریت نے مقابلوں کا بائیکاٹ کیا،کئی ڈپارٹمنٹس، کلبز اور کالج کے کھلاڑی شریک نہیں ہوئے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے خلاف قانون ٹورنامنٹ کرواکے اے ڈبلیوایف، پی او اے، پی ایس بی، ڈپارٹمنٹس اور کھلاڑیوں کو مایوس کیا، فیڈریشن نے اپنے 8 سالہ دورکے آخری لمحات میں بھی ویمن اسپورٹس کے ساتھ دھوکا کیا، صدر پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کرنل(ر) محمدآصف ڈار نے کہا کہ سنگل ایونٹ چیمپئن شپ کو قومی مقابلوں کے طورپرپیش کرنے سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔
ٹورنامنٹ میں شریک ہونے والی پنجاب ٹیم کے بھی کوئی ٹرائلز نہیں کرائے گئے، من پسند سلیکشن سے کھلاڑیوں کی حق تلفی ہوئی، پاکستان اسپورٹس بورڈ سے اپیل ہے کہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر فوری طور پر ایڈہاک لگا کر غیر جانبدارانہ الیکشن کرائے جائیں۔
تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز لاہور میں منعقدہ اجلاس میں40 سے زائد ویمنز ویٹ لفٹرز، پاورلفٹرز، ویٹرن انٹرنیشنل ویٹ لفٹرز، کوچز، ریفریز، ٹیکنیکل آفیشلز اور آرگنائزرز نے شرکت کی، اس موقع پرویٹ لفٹنگ فیڈریشن اور غیرآئینی طور پر تشکیل دی جانے والی ویمنز ایسوسی ایشن کے زیراہتمام قومی چیمپئن شپ کے انعقاد پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے بھرپور احتجاج کیا گیا۔
شرکا نے کہا کہ ویٹ لفٹنگ میں 2 ایونٹس اسنیچ،کلین اینڈ جرک ہوتے ہیں، ویٹ لفٹردونوں میں وزن اٹھاتے اور فاتح کھلاڑی قومی چیمپئن کہلانے کا حقدار ہوتا ہے، گذشتہ دنوں منعقد ہونے والی پہلی ویمنز چیمپئن شپ میں صرف ایک مقابلہ کلین اینڈ جرک کرایا گیا جو انٹرنیشنل، ایشین فیڈریشن کے مروجہ قوانین کی سراسرخلاف ورزی ہے۔
ایونٹ کو پاکستان ڈے ٹورنامنٹ کہا جا سکتا ہے قومی مقابلہ ہرگز نہیں، اسنیچ کو شامل نہ کیے جانے کی وجہ سے ویمنز ویٹ لفٹرز کی اکثریت نے مقابلوں کا بائیکاٹ کیا،کئی ڈپارٹمنٹس، کلبز اور کالج کے کھلاڑی شریک نہیں ہوئے۔
اجلاس میں کہا گیا کہ پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن نے خلاف قانون ٹورنامنٹ کرواکے اے ڈبلیوایف، پی او اے، پی ایس بی، ڈپارٹمنٹس اور کھلاڑیوں کو مایوس کیا، فیڈریشن نے اپنے 8 سالہ دورکے آخری لمحات میں بھی ویمن اسپورٹس کے ساتھ دھوکا کیا، صدر پاکستان ویٹ لفٹنگ فیڈریشن کرنل(ر) محمدآصف ڈار نے کہا کہ سنگل ایونٹ چیمپئن شپ کو قومی مقابلوں کے طورپرپیش کرنے سے ملک کی بدنامی ہوتی ہے۔
ٹورنامنٹ میں شریک ہونے والی پنجاب ٹیم کے بھی کوئی ٹرائلز نہیں کرائے گئے، من پسند سلیکشن سے کھلاڑیوں کی حق تلفی ہوئی، پاکستان اسپورٹس بورڈ سے اپیل ہے کہ ویٹ لفٹنگ فیڈریشن پر فوری طور پر ایڈہاک لگا کر غیر جانبدارانہ الیکشن کرائے جائیں۔